قرآن مجید سورہ : الحِجْرِ
الٓرٰ ۟ تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡکِتٰبِ وَ قُرۡاٰنٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۱﴾ رُبَمَا یَوَدُّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ کَانُوۡا مُسۡلِمِیۡنَ ﴿۲﴾ ذَرۡہُمۡ یَاۡکُلُوۡا وَ یَتَمَتَّعُوۡا وَ یُلۡہِہِمُ الۡاَمَلُ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۳﴾ وَ مَاۤ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍ اِلَّا وَ لَہَا کِتَابٌ مَّعۡلُوۡمٌ ﴿۴﴾ مَا تَسۡبِقُ مِنۡ اُمَّۃٍ اَجَلَہَا وَ مَا یَسۡتَاۡخِرُوۡنَ ﴿۵﴾ وَ قَالُوۡا یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡ نُزِّلَ عَلَیۡہِ الذِّکۡرُ اِنَّکَ لَمَجۡنُوۡنٌ ؕ﴿۶﴾ لَوۡ مَا تَاۡتِیۡنَا بِالۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۷﴾ مَا نُنَزِّلُ الۡمَلٰٓئِکَۃَ اِلَّا بِالۡحَقِّ وَ مَا کَانُوۡۤا اِذًا مُّنۡظَرِیۡنَ ﴿۸﴾ اِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا الذِّکۡرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوۡنَ ﴿۹﴾ وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِکَ فِیۡ شِیَعِ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۰﴾ وَ مَا یَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ ﴿۱۱﴾ کَذٰلِکَ نَسۡلُکُہٗ فِیۡ قُلُوۡبِ الۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿ۙ۱۲﴾ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ وَ قَدۡ خَلَتۡ سُنَّۃُ الۡاَوَّلِیۡنَ ﴿۱۳﴾ وَ لَوۡ فَتَحۡنَا عَلَیۡہِمۡ بَابًا مِّنَ السَّمَآءِ فَظَلُّوۡا فِیۡہِ یَعۡرُجُوۡنَ ﴿ۙ۱۴﴾ لَقَالُوۡۤا اِنَّمَا سُکِّرَتۡ اَبۡصَارُنَا بَلۡ نَحۡنُ قَوۡمٌ مَّسۡحُوۡرُوۡنَ ﴿٪۱۵﴾ وَ لَقَدۡ جَعَلۡنَا فِی السَّمَآءِ بُرُوۡجًا وَّ زَیَّنّٰہَا لِلنّٰظِرِیۡنَ ﴿ۙ۱۶﴾ وَ حَفِظۡنٰہَا مِنۡ کُلِّ شَیۡطٰنٍ رَّجِیۡمٍ ﴿ۙ۱۷﴾ اِلَّا مَنِ اسۡتَرَقَ السَّمۡعَ فَاَتۡبَعَہٗ شِہَابٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۱۸﴾ وَ الۡاَرۡضَ مَدَدۡنٰہَا وَ اَلۡقَیۡنَا فِیۡہَا رَوَاسِیَ وَ اَنۡۢبَتۡنَا فِیۡہَا مِنۡ کُلِّ شَیۡءٍ مَّوۡزُوۡنٍ ﴿۱۹﴾ وَ جَعَلۡنَا لَکُمۡ فِیۡہَا مَعَایِشَ وَ مَنۡ لَّسۡتُمۡ لَہٗ بِرٰزِقِیۡنَ ﴿۲۰﴾ وَ اِنۡ مِّنۡ شَیۡءٍ اِلَّا عِنۡدَنَا خَزَآئِنُہٗ ۫ وَ مَا نُنَزِّلُہٗۤ اِلَّا بِقَدَرٍ مَّعۡلُوۡمٍ ﴿۲۱﴾ وَ اَرۡسَلۡنَا الرِّیٰحَ لَوَاقِحَ فَاَنۡزَلۡنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَسۡقَیۡنٰکُمُوۡہُ ۚ وَ مَاۤ اَنۡتُمۡ لَہٗ بِخٰزِنِیۡنَ ﴿۲۲﴾ وَ اِنَّا لَنَحۡنُ نُحۡیٖ وَ نُمِیۡتُ وَ نَحۡنُ الۡوٰرِثُوۡنَ ﴿۲۳﴾ وَ لَقَدۡ عَلِمۡنَا الۡمُسۡتَقۡدِمِیۡنَ مِنۡکُمۡ وَ لَقَدۡ عَلِمۡنَا الۡمُسۡتَاۡخِرِیۡنَ ﴿۲۴﴾ وَ اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ یَحۡشُرُہُمۡ ؕ اِنَّہٗ حَکِیۡمٌ عَلِیۡمٌ ﴿٪۲۵﴾ وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿ۚ۲۶﴾ وَ الۡجَآنَّ خَلَقۡنٰہُ مِنۡ قَبۡلُ مِنۡ نَّارِ السَّمُوۡمِ ﴿۲۷﴾ وَ اِذۡ قَالَ رَبُّکَ لِلۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیۡ خَالِقٌۢ بَشَرًا مِّنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿۲۸﴾ فَاِذَا سَوَّیۡتُہٗ وَ نَفَخۡتُ فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِیۡ فَقَعُوۡا لَہٗ سٰجِدِیۡنَ ﴿۲۹﴾ فَسَجَدَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ کُلُّہُمۡ اَجۡمَعُوۡنَ ﴿ۙ۳۰﴾ اِلَّاۤ اِبۡلِیۡسَ ؕ اَبٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿۳۱﴾ قَالَ یٰۤـاِبۡلِیۡسُ مَا لَکَ اَلَّا تَکُوۡنَ مَعَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿۳۲﴾ قَالَ لَمۡ اَکُنۡ لِّاَسۡجُدَ لِبَشَرٍ خَلَقۡتَہٗ مِنۡ صَلۡصَالٍ مِّنۡ حَمَاٍ مَّسۡنُوۡنٍ ﴿۳۳﴾ قَالَ فَاخۡرُجۡ مِنۡہَا فَاِنَّکَ رَجِیۡمٌ ﴿ۙ۳۴﴾ وَّ اِنَّ عَلَیۡکَ اللَّعۡنَۃَ اِلٰی یَوۡمِ الدِّیۡنِ ﴿۳۵﴾ قَالَ رَبِّ فَاَنۡظِرۡنِیۡۤ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿۳۶﴾ قَالَ فَاِنَّکَ مِنَ الۡمُنۡظَرِیۡنَ ﴿ۙ۳۷﴾ اِلٰی یَوۡمِ الۡوَقۡتِ الۡمَعۡلُوۡمِ ﴿۳۸﴾ قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَغۡوَیۡتَنِیۡ لَاُزَیِّنَنَّ لَہُمۡ فِی الۡاَرۡضِ وَ لَاُغۡوِیَنَّہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۳۹﴾ اِلَّا عِبَادَکَ مِنۡہُمُ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۴۰﴾ قَالَ ہٰذَا صِرَاطٌ عَلَیَّ مُسۡتَقِیۡمٌ ﴿۴۱﴾ اِنَّ عِبَادِیۡ لَیۡسَ لَکَ عَلَیۡہِمۡ سُلۡطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الۡغٰوِیۡنَ ﴿۴۲﴾ وَ اِنَّ جَہَنَّمَ لَمَوۡعِدُہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۟ۙ۴۳﴾ لَہَا سَبۡعَۃُ اَبۡوَابٍ ؕ لِکُلِّ بَابٍ مِّنۡہُمۡ جُزۡءٌ مَّقۡسُوۡمٌ ﴿٪۴۴﴾ اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿ؕ۴۵﴾ اُدۡخُلُوۡہَا بِسَلٰمٍ اٰمِنِیۡنَ ﴿۴۶﴾ وَ نَزَعۡنَا مَا فِیۡ صُدُوۡرِہِمۡ مِّنۡ غِلٍّ اِخۡوَانًا عَلٰی سُرُرٍ مُّتَقٰبِلِیۡنَ ﴿۴۷﴾ لَا یَمَسُّہُمۡ فِیۡہَا نَصَبٌ وَّ مَا ہُمۡ مِّنۡہَا بِمُخۡرَجِیۡنَ ﴿۴۸﴾ نَبِّئْ عِبَادِیۡۤ اَنِّیۡۤ اَنَا الۡغَفُوۡرُ الرَّحِیۡمُ ﴿ۙ۴۹﴾ وَ اَنَّ عَذَابِیۡ ہُوَ الۡعَذَابُ الۡاَلِیۡمُ ﴿۵۰﴾ وَ نَبِّئۡہُمۡ عَنۡ ضَیۡفِ اِبۡرٰہِیۡمَ ﴿ۘ۵۱﴾ اِذۡ دَخَلُوۡا عَلَیۡہِ فَقَالُوۡا سَلٰمًا ؕ قَالَ اِنَّا مِنۡکُمۡ وَجِلُوۡنَ ﴿۵۲﴾ قَالُوۡا لَا تَوۡجَلۡ اِنَّا نُبَشِّرُکَ بِغُلٰمٍ عَلِیۡمٍ ﴿۵۳﴾ قَالَ اَبَشَّرۡتُمُوۡنِیۡ عَلٰۤی اَنۡ مَّسَّنِیَ الۡکِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُوۡنَ ﴿۵۴﴾ قَالُوۡا بَشَّرۡنٰکَ بِالۡحَقِّ فَلَا تَکُنۡ مِّنَ الۡقٰنِطِیۡنَ ﴿۵۵﴾ قَالَ وَ مَنۡ یَّقۡنَطُ مِنۡ رَّحۡمَۃِ رَبِّہٖۤ اِلَّا الضَّآلُّوۡنَ ﴿۵۶﴾ قَالَ فَمَا خَطۡبُکُمۡ اَیُّہَا الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۵۷﴾ قَالُوۡۤا اِنَّاۤ اُرۡسِلۡنَاۤ اِلٰی قَوۡمٍ مُّجۡرِمِیۡنَ ﴿ۙ۵۸﴾ اِلَّاۤ اٰلَ لُوۡطٍ ؕ اِنَّا لَمُنَجُّوۡہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۵۹﴾ اِلَّا امۡرَاَتَہٗ قَدَّرۡنَاۤ ۙ اِنَّہَا لَمِنَ الۡغٰبِرِیۡنَ ﴿٪۶۰﴾ فَلَمَّا جَآءَ اٰلَ لُوۡطِۣ الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿ۙ۶۱﴾ قَالَ اِنَّکُمۡ قَوۡمٌ مُّنۡکَرُوۡنَ ﴿۶۲﴾ قَالُوۡا بَلۡ جِئۡنٰکَ بِمَا کَانُوۡا فِیۡہِ یَمۡتَرُوۡنَ ﴿۶۳﴾ وَ اَتَیۡنٰکَ بِالۡحَقِّ وَ اِنَّا لَصٰدِقُوۡنَ ﴿۶۴﴾ فَاَسۡرِ بِاَہۡلِکَ بِقِطۡعٍ مِّنَ الَّیۡلِ وَ اتَّبِعۡ اَدۡبَارَہُمۡ وَ لَا یَلۡتَفِتۡ مِنۡکُمۡ اَحَدٌ وَّ امۡضُوۡا حَیۡثُ تُؤۡمَرُوۡنَ ﴿۶۵﴾ وَ قَضَیۡنَاۤ اِلَیۡہِ ذٰلِکَ الۡاَمۡرَ اَنَّ دَابِرَ ہٰۤؤُلَآءِ مَقۡطُوۡعٌ مُّصۡبِحِیۡنَ ﴿۶۶﴾ وَ جَآءَ اَہۡلُ الۡمَدِیۡنَۃِ یَسۡتَبۡشِرُوۡنَ ﴿۶۷﴾ قَالَ اِنَّ ہٰۤؤُلَآءِ ضَیۡفِیۡ فَلَا تَفۡضَحُوۡنِ ﴿ۙ۶۸﴾ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ وَ لَا تُخۡزُوۡنِ ﴿۶۹﴾ قَالُوۡۤا اَوَ لَمۡ نَنۡہَکَ عَنِ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۷۰﴾ قَالَ ہٰۤؤُلَآءِ بَنٰتِیۡۤ اِنۡ کُنۡتُمۡ فٰعِلِیۡنَ ﴿ؕ۷۱﴾ لَعَمۡرُکَ اِنَّہُمۡ لَفِیۡ سَکۡرَتِہِمۡ یَعۡمَہُوۡنَ ﴿۷۲﴾ فَاَخَذَتۡہُمُ الصَّیۡحَۃُ مُشۡرِقِیۡنَ ﴿ۙ۷۳﴾ فَجَعَلۡنَا عَالِیَہَا سَافِلَہَا وَ اَمۡطَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ حِجَارَۃً مِّنۡ سِجِّیۡلٍ ﴿ؕ۷۴﴾ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّلۡمُتَوَسِّمِیۡنَ ﴿۷۵﴾ وَ اِنَّہَا لَبِسَبِیۡلٍ مُّقِیۡمٍ ﴿۷۶﴾ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿ؕ۷۷﴾ وَ اِنۡ کَانَ اَصۡحٰبُ الۡاَیۡکَۃِ لَظٰلِمِیۡنَ ﴿ۙ۷۸﴾ فَانۡتَقَمۡنَا مِنۡہُمۡ ۘ وَ اِنَّہُمَا لَبِاِمَامٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ؕ٪۷۹﴾ وَ لَقَدۡ کَذَّبَ اَصۡحٰبُ الۡحِجۡرِ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿ۙ۸۰﴾ وَ اٰتَیۡنٰہُمۡ اٰیٰتِنَا فَکَانُوۡا عَنۡہَا مُعۡرِضِیۡنَ ﴿ۙ۸۱﴾ وَ کَانُوۡا یَنۡحِتُوۡنَ مِنَ الۡجِبَالِ بُیُوۡتًا اٰمِنِیۡنَ ﴿۸۲﴾ فَاَخَذَتۡہُمُ الصَّیۡحَۃُ مُصۡبِحِیۡنَ ﴿ۙ۸۳﴾ فَمَاۤ اَغۡنٰی عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ ﴿ؕ۸۴﴾ وَ مَا خَلَقۡنَا السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَاۤ اِلَّا بِالۡحَقِّ ؕ وَ اِنَّ السَّاعَۃَ لَاٰتِیَۃٌ فَاصۡفَحِ الصَّفۡحَ الۡجَمِیۡلَ ﴿۸۵﴾ اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ الۡخَلّٰقُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۸۶﴾ وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنٰکَ سَبۡعًا مِّنَ الۡمَثَانِیۡ وَ الۡقُرۡاٰنَ الۡعَظِیۡمَ ﴿۸۷﴾ لَا تَمُدَّنَّ عَیۡنَیۡکَ اِلٰی مَا مَتَّعۡنَا بِہٖۤ اَزۡوَاجًا مِّنۡہُمۡ وَ لَا تَحۡزَنۡ عَلَیۡہِمۡ وَ اخۡفِضۡ جَنَاحَکَ لِلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۸۸﴾ وَ قُلۡ اِنِّیۡۤ اَنَا النَّذِیۡرُ الۡمُبِیۡنُ ﴿ۚ۸۹﴾ کَمَاۤ اَنۡزَلۡنَا عَلَی الۡمُقۡتَسِمِیۡنَ ﴿ۙ۹۰﴾ الَّذِیۡنَ جَعَلُوا الۡقُرۡاٰنَ عِضِیۡنَ ﴿۹۱﴾ فَوَ رَبِّکَ لَنَسۡـَٔلَنَّہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۹۲﴾ عَمَّا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿ٙ۹۳﴾ فَاصۡدَعۡ بِمَا تُؤۡمَرُ وَ اَعۡرِضۡ عَنِ الۡمُشۡرِکِیۡنَ ﴿۹۴﴾ اِنَّا کَفَیۡنٰکَ الۡمُسۡتَہۡزِءِیۡنَ ﴿ۙ۹۵﴾ الَّذِیۡنَ یَجۡعَلُوۡنَ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہًا اٰخَرَ ۚ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۹۶﴾ وَ لَقَدۡ نَعۡلَمُ اَنَّکَ یَضِیۡقُ صَدۡرُکَ بِمَا یَقُوۡلُوۡنَ ﴿ۙ۹۷﴾ فَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّکَ وَ کُنۡ مِّنَ السّٰجِدِیۡنَ ﴿ۙ۹۸﴾ وَ اعۡبُدۡ رَبَّکَ حَتّٰی یَاۡتِیَکَ الۡیَقِیۡنُ ﴿٪۹۹﴾
۱الٓرٰ یہ کتاب اور روشن قرآن کی آیتیں ہیں۔ ۲ایک وقت آئے گا کہ کفر کرنے والے چاہیں گے کہ کاش ہم مسلمان ہوتے. ۳انھیں رہنے دیجیے کہ وہ کھائیں اور فائدہ اُٹھائیں اور بھی امیدیں انھیں دنیا میں مشغول رکھیں پس جلد ہی انھیں اس کے متعلق معلوم ہوجائے گا ۔ ۴اورہم نے کسی بستی کوہلاک نہیں کیا مگر یہ کہ ان کے لیے لکھا ہواوقت مقرر شدہ ہے۔ ۵کوئی گرو ہ اپنی مقررہ مدت سے نہ آگے نکل سکتاہے اور نہ پیچھے رہ سکتا ہے۔ ۶اورکفار کہنے لگے کہ جن پر قرآن پاک نازل ہوا ہے بیشک آپ مجنون ہیں۔ ۷ہمارے پاس اسے فرشتے کیوں نہیں لے کر آئے اگر آپ سچوں میں سے ہیں۔ ۸ہم فرشتوں کو سوائے حق کے اور کسی صورت نازل میں نہیں کرتے اور جب فرشتے آجائیں تو انھیں مہلت نہ مل سکے گی۔ ۹بیشک ہم نے قرآن پاک کونازل کیا ہے اور یقینا ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔ ۱۰اور بیشک ہم آپ سے پہلے اولین گروہوں میں رسول بھیج چکے ہیں۔ ۱۱اور ان کے پاس جورسول بھی آتا تو وہ اس کے ساتھ استہزا کرتے۔ ۱۲اسی طرح گمراہی کو مجرموں کے دلوں میں ڈال دیتے ہیں۔ ۱۳یہ قرآن پر ایمان نہیں لائیں گے کیونکہ پہلے لوگوں کا طرزِ عمل یہی تھا ۱۴اور اگر ہم آسمان میں سے ان کے لیے کوئی دروازہ کھول دیں تو وہ اس میں سے اوپر چڑھتے رہیں۔ ۱۵پھر بھی وہ یہی کہیں گے کہ ہماری نظر بندی کردی گئی ہے بلکہ ہم جادو سے متاثر شدہ قوم ہوگئے ہیں۔ ۱۶اور بیشک ہم نے آسمان میں برج بنائے ہیں اور انھیں دیکھنے والوں کے لیے جاذبِ نظر کردیا ہے۔ ۱۷اور تمام راندھے ہوئے شیطانوں سے اسے ہم نے محفوظ کردیا ہے۔ ۱۸جو کوئی چوری چھپے سن لے تو اس کا ایک روشن شعلہ پیچھا کرتا ہے۔ ۱۹اور زمین کوبھی ہم نے پھیلا دیا ہے اور اس میں پہاڑ رکھ دیے ہیں اور اس میں ہرطرح کی مناسب چیز اُگا دی ہے۔ ۲۰اور ہم نے تمھارے لیے اوران کے لیے جن کوتم روزی مہیانہیں کرتے اس سرزمین میں رزق کے سامان بنا دیے ہیں۔ ۲۱اورہر چیز کے خزانے ہمارے پاس موجود ہیں،اورہم انھیں ایک معلوم شدہ اندازے کے مطابق نازل کرتے ہیں۔ ۲۲اورہم پانی سے بھری ہوئی ہوائیں بھیجتے ہیں پس ہم ہی آسمان سے بارش برساتے ہیں پھر تمہیں وہی پانی پلاتے ہیں اور تم اس کا خزانہ رکھنے والے نہیں ہو۔ ۲۳اور بیشک ہم زندہ کرتے ہیں اور ہم ہی مارتے ہیں اورہم ہی سب کے وارث ہیں۔ ۲۴اور ہمیں اس بات کا علم ہے جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں اور جو بعد میں آنے والے ہیں ان کا بھی ہمیں علم ہے۔ ۲۵اور بیشک آپ کا رب انھیں قیامت کے دن جمع کرے گا،بیشک وہ حکمت والا علم والا ہے۔ ۲۶اور بیشک ہم نے انسان کوکھنکھناتی ہوئی مٹی سے پیدا کیا جو سڑی ہوئی سیاہ مٹی کا گارا تھا۔ ۲۷اور اس سے پہلے جنوں کو ہم بے دھواں آگ سے پیدا کرچکے تھے۔ ۲۸اے محبوب یاد کرو جب آپ کے رب نے فرشتوں سے کہا کہ بیشک میں کھنکھناتی ہوئی سڑی مٹی کے سیاہ گارے سے ایک بشر پیدا کرنے لگا ہوں۔ ۲۹پھر جب اُسے درست کرلوں اور اپنی طرف سے اس میں خاص روح پھونک دوں تو اس کے سامنے سجدہ ریز ہوجانا۔ ۳۰تو تمام کے تمام فرشتے سجدہ ریز ہوگئے ۳۱سوائے ابلیس کے کہ اس نے انکار کردیا کہ سجدہ کرنے والوں کا ساتھی بنے۔ ۳۲اللہ تعالیٰ نے فرمایااے ابلیس تجھے کیا ہوا۔ یہ کہ تونے سجدہ کرنے والوں کا ساتھ نہیں دیا۔ ۳۳کہنے لگا میں اس انسان کو سجدہ کرنے والا نہیں جسے تو نےبجنے والی مٹی کے سیاہ گارے سے پیدا کیا ہے۔ ۳۴اللہ نے فرمایا کہ پس یہاں سے نکل جا بیشک تو مردود ہے۔ ۳۵اور بیشک تم پر قیامت کے دن تک لعنت ہے۔ ۳۶کہنے لگا اے میرے رب دوبارہ اٹھائے جانے تک مہلت دے۔ ۳۷اللہ نے کہا بیشک تو مہلت دیے جانے والوں سے ہے۔ ۳۸جنھیں وقتِ معلوم کے دن تک مہلت دی گئی ہے۔ ۳۹وہ بولا اے رب جس طرح تونے مجھے بہکا دیا ہے اس کے بدلے میں مَیں دلکشی کے سامان دنیا میں پیدا کردوں گا تاکہ میں ان سب کو بہکا دوں۔ ۴۰مگر سوائے تیرے بندوں کے جو مخلص ہوں گے بہکا نہیں سکوں گا۔ ۴۱اللہ تعالیٰ نے فرمایا یہ راستہ ہے جو صراط مستقیم ہے۔ ۴۲بیشک میرے بندوں پر تو اثر انداز نہیں ہوسکے گا۔ مگر گمراہوں میں سے جو تیری پیروی کریں گے۔ ۴۳اور بیشک ان سب کے لیے جہنم کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ۴۴اس کے سات دروازے ہیں۔ ہر ایک دروازے کے لیے ان میں سے ایک حصّہِ مخصوص کردیا گیا ہے۔ ۴۵بیشک تقویٰ اختیار کرنیوالے باغوں اور چشموں میں ہوں گے۔ ۴۶انھیں کہا جائے گا کہ سلامتی اور امن کیساتھ داخل ہو جائو۔ ۴۷اورہم نے ان کے سینوں میں سے کینہ نکال دیا وہ بھائی بھائی بن کر تختوں پر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔ ۴۸اس میں انھیں کوئی تکلیف نہ پہنچے گی اور نہ وہ اس سے نکالے جائیں گے۔ ۴۹میرے بندوں کو مطلع کر دو کہ بیشک میں بخشنے والا رحم کرنے والا ہوں۔ ۵۰اور بلاشبہ میرا عذاب بہت دردناک عذاب ہے۔ ۵۱ اورانھیں حضرت ابراہیم علیہ السّلام کے مہمانوں کا واقعہ بتا دیجیے۔ ۵۲جب وہ آپ کے پاس آئے تو انھوں نے آپ کو سلام کیا۔حضرت ابراہیم نے کہا کے کہ بیشک میں تم سے خوف محسوس کررہاہوں۔ ۵۳مہمانوں نے کہا کہ مت خوف کھائیے ہم آپ کو بلاشبہ ایک صاحب علم بچّے کی خوشخبری دینے آئے ہیں۔ ۵۴ آپ نے کہا کہ تم مجھے عمر کے اس حصّیِ میں بشارت دیتے ہو جب کہ میں بوڑھا ہوچکا ہُوں یہ کیسی خوشخبری ہے۔ ۵۵انھوں نے کہا کہ ہم آپ کو سچّی بشارت دیتے ہیں آپ نا امید نہ ہوں۔ ۵۶آپ نے کہا اپنے رب کی رحمت سے گمراہوں کے سوا کوئی مایوس نہیں ہوتا۔ ۵۷آپ نے کہا کہ اے فرشتواس کے علاوہ اور کس کام کے لیے بھیجے گئے ہو۔ ۵۸انھوں نے کہا بلاشبہ ہمیں ایک مجرم قوم کی طرف بھیجا گیا ہے۔ ۵۹مگر لوط علیہ السلام کے اہلِ خانہ میں سے ہم سب کو بچالیں گے۔ ۶۰سوائے اس کی بیوی کے ہم نے یہ بات فیصلہ کررکھی ہے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہوگی۔ ۶۱پس جب یہ فرشتے حضرت لوط علیہ السلام کے خاندان کے پاس آئے۔ ۶۲تو انھوں نے کہا کہ بیشک تم اجنبی معلوم ہوتے ہو۔ ۶۳فرشتے بولے بیشک ہم عذاب دینے کے لیے آئے ہیں جس کے بارے میں وہ شک کیا کرتے تھے۔ ۶۴اور ہم آپ کے پاس حق کے ساتھ آئے ہیں اور یقینا ہم سچوں میں سے ہیں۔ ۶۵تو آپ رات کے پچھلے حصے میں اپنے گھروالوں کولےکر چلے جائیے اور خودان کے پیچھے پیچھے چلیے اور تم میں سے کوئی شخص پیچھے مڑ کرنہ دیکھے آپ وہاں جائیے جہاں آپ کو حکم دیاگیا ہے۔ ۶۶اورہم نے لوط علیہ السلام کو اپنے امر (حکم)سے آگاہ کردیا کہ صبح ہونے تک ان لوگوں کی جڑ کاٹ دی جائے گی۔ ۶۷اور شہر والے مسرت انگیز جذبات کے ساتھ حضرت لوط کے پاس آئے۔ ۶۸تو آپ نے کہاکہ بلاشبہ یہ میرے مہمان ہیں پس مجھے شرمندہ نہ کرو۔ ۶۹اور اللہ سے ڈرو اور مجھے غمزدہ نہ کرو۔ ۷۰وہ کہنے لگے کیا ہم نے تمہیں دوسروں کی طرف داری سے منع نہیں کیاتھا۔ ۷۱توحضرت لوط علیہ السّلام نے کہا کہ یہ میری قوم کی بیٹیاں ہیں اگر تم نے کچھ کرنا ہے تو ان سے نکاح کرلو۔ ۷۲اے محبوب! آپ کی جان کی قسم وہ اپنے نشے میں محو ہیں۔ ۷۳پس ان کو سورج نکلنے کے وقت ایک خوفناک دھماکے نے پکڑ لیا۔ ۷۴پس ہم نے اس بستی کو الٹ کرنیچے اُوپرکردیا اور ہم نے ان پر سخت قسم کے پتھروں کی بارش کی۔ ۷۵بیشک غوروفکر کرنے والوں کے لیے اس میں عبرت کی نشانیاں ہیں۔ ۷۶اور یقینا وہ بستی رواں دواں راستے پر ہے۔ ۷۷بیشک مومنوں کے لیے اس میں نشانی ہے۔ ۷۸اور اصحاب ایکہ یعنی شعیب کی قوم کے کچھ لوگ بڑے ظالم تھے۔ ۷۹پس ہم نے ان سے بھی انتقام لیا۔ اور یہ دونوں بستیاں کھلے راستے پر واقع ہیں۔ ۸۰اور بیشک اصحابِ حجر نے بھی رسولوں کو جھٹلایا۔ ۸۱اورہم نے انھیں اپنی نشانیاں دیکھائیں پس وہ ان سے چشم پوشی کرتے رہے۔ ۸۲اور وہ پہاڑوں کو تراش کرگھر بناتے تھے تاکہ امن سے رہیں۔ ۸۳پس ان کو ایک خوفناک دھماکے نے پکڑ لیا جبکہ صبح ہورہی تھی۔ ۸۴پس جو کسب انھوں نے کیا اس نے انھیں فائدہ نہ پہنچایا. ۸۵اور ہم نے آسمانوں اورزمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور بیشک قیامت آنے والی ہے تو آپ ان سے حسن خوبی کے ساتھ درگزر فرمائیں۔ ۸۶بیشک آپ کا رب ان کا خالق ہے علم والاہے. ۸۷اور بیشک ہم نے آپ کو سات آیتیں جو بار بار پڑھی جاتی ہیں اور قرآن عظیم بھی دیا ہے۔ ۸۸اپنی آنکھ اٹھا کراس مال واسباب کو نہ دیکھیں جو ہم نے ان کے مختلف طبقوں کودیا ہے۔ اور ان پرغم زدہ نہ ہوںاور مومنوں کے لیے اپنا بازئو رحمت دراز کردیں۔ ۸۹اور آپ فرمادیں کہ بیشک میں توواضح طور پر ڈرانے والاہوں۔ ۹۰ (ہم عذاب دینگے) جیسا کہ ہم نے تقسیم کرنے والوں پر نازل کیا۔ ۹۱جن لوگوں نے نازل کردہ کتاب کو پارہ پارہ کردیا یعنی کچھ حصے کو مانا کچھ کو نہ مانا۔ ۹۲پس آپ کے رب کی قسم ہم ان تمام سے پوچھیں گے۔ ۹۳ان اعمال کے بارے میں جووہ کرتے تھے۔ ۹۴پس جس کا آپ کوحکم ملا ہے اسے بیان کردیں اور مشرکوں سے منہ پھیرلیں۔ ۹۵ہم آپ کومذاق کرنے والوں سے بچانے کے لیے کافی ہیں۔ ۹۶جو اللہ تعالیٰ کے سوا کِسی دُوسرے کو معبود ٹھہراتے ہیں، انھیں بہت جلد معلوم ہوجائےگا۔ ۹۷اورہم خوب جانتے ہیں کہ جس طرح کی باتیں وہ کہتے ہیں ان سے آپ کادل تنگ ہوتا ہے۔ ۹۸پس اپنے رب کی حمدوثنا کے ساتھ تسبیح کیجیے اور سجدہ کرنے والوں سے ہو جائیں۔ ۹۹اور اپنے رب کی عبادت کیجیے یہاں تک کہ آپ حیاتِ بشری سے حیاتِ جادواں میں تشریف لے جائیں۔
1Alif-Lam-Ra. (These letters are one of the miracles of the Quran, and none but Allah (Alone) knows their meanings).These are the Verses of the Book, and a plain Quran. 2Perhaps (often) will those who disbelieve wish that they were Muslims (those who have submitted themselves to Allahs Will in Islam Islamic Monotheism, this will be on the Day of Resurrection when they will see the disbelievers going to Hell and the Muslims going to Paradise). 3Leave them to eat and enjoy, and let them be preoccupied with (false) hope. They will come to know! 4And never did We destroy a township but there was a known decree for it. 5No nation can anticipate its term, nor delay it. 6 And they say: "O you (Muhammad SAW ) to whom the Dhikr (the Quran) has been sent down! Verily, you are a mad man. 7"Why do you not bring angels to us if you are of the truthful ones?" 8We send not the angels down except with the truth (i.e. for torment, etc.), and in that case, they (the disbelievers) would have no respite! 9Verily We: It is We Who have sent down the Dhikr (i.e. the Quran) and surely, We will guard it (from corruption). 10Indeed, We sent Messengers before you (O Muhammad SAW) amongst the sects (communities) of old. 11And never came a Messenger to them but they did mock him. 12Thus do We let it (polytheism and disbelief) enter into the hearts of the Mujrimoon (criminals, polytheists, pagans, etc. (because of their mockery at the Messengers)). 13They would not believe in it (the Quran), and already the example of (Allahs punishment of) the ancients (who disbelieved) has gone forth. 14And even if We opened to them a gate from the heaven and they were to continue ascending thereto 15 They would surely say: "Our eyes have been (as if) dazzled. Nay, we are a people bewitched." 16 And indeed, We have put the big stars in the heaven and We beautified it for the beholders 17And We have guarded it (near heaven) from every outcast Shaitan (devil). 18Except him (devil) that gains hearing by stealing, he is pursued by a clear flaming fire. 19. And the earth We spread out, and placed therein firm mountains, and caused to grow therein all kinds of things in due proportion. 20And We have provided therein means of living, for you and for those whom you provide not (moving (living) creatures, cattle, beasts, and other animals). 21And there is not a thing, but with Us are the stores thereof. And We send it not down except in a known measure. 22And We send the winds fertilizing (to fill heavily the clouds with water), then caused the water (rain) to descend from the sky, and We gave it to you to drink, and it is not you who are the owners of its stores (i.e. to give water to whom you like or to withhold it from whom you like). 23And certainly We! We it is Who give life, and cause death, and We are the Inheritors 24And indeed, We know the first generations of you who had passed away, and indeed, We know the present generations of you (mankind), and also those who will come afterwards 25And verily, your Lord will gather them together. Truly, He is All-Wise, All-Knowing. 26 And indeed, We created man from sounding clay of altered black smooth mud. 27And the jinn, We created aforetime from the smokeless flame of fire. 28And (remember) when your Lord said to the angels: "I am going to create a man (Adam) from sounding clay of altered black smooth mud. 29 "So, when I have fashioned him completely and breathed into him (Adam) the soul which I created for him, then fall (you) down prostrating yourselves unto him." 30 the angels prostrated themselves, all of them together 31. Except Iblees (Satan), - he refused to be among the prostrators. 32(Allah) said: "O Iblees (Satan)! What is your reason for not being among the prostrators?" 33 (Iblees (Satan)) said: "I am not the one to prostrate myself to a human being, whom You created from sounding clay of altered black smooth mud." 34(Allah) said: "Then, get out from here, for verily, you are Rajeem (an outcast or a cursed one)." (Tafseer At-Tabaree) 35"And verily, the curse shall be upon you till the Day of Recompense (i.e. the Day of Resurrection)." 36(Iblees (Satan)) said: "O my Lord! Give me then respite till the Day they (the dead) will be resurrected." 37Allah said: "Then, verily, you are of those reprieved, 38Till the Day of the time appointed." 39(Iblees (Satan)) said: "O my Lord! Because you misled me, I shall indeed adorn the path of error for them (mankind) on the earth, and I shall mislead them all 40Except Your chosen, (guided) slaves among them." 41 (Allah) said: "This is the Way which will lead straight to Me." 42Certainly, you shall have no authority over My slaves, except those who follow you of the Ghaween (Mushrikoon and those who go astray, criminals, polytheists, and evil-doers, etc.). 43And surely, Hell is the promised place for them all. 44"It (Hell) has seven gates, for each of those gates is a (special) class (of sinners) assigned. 45"Truly! The Muttaqoon (pious and righteous persons - see V.2:2) will be amidst Gardens and watersprings (Paradise). 46"(It will be said to them): Enter therein (Paradise), in peace and security. 47And We shall remove from their breasts any sense of injury (that they may have), (So they will be like) brothers facing each other on thrones. 48No sense of fatigue shall touch them, nor shall they (ever) be asked to leave it." 49Declare (O Muhammad SAW) unto My slaves, that truly, I am the Oft-Forgiving, the MostMerciful. 50 And that My Torment is indeed the most painful torment. 51And tell them about the guests (the angels) of Ibrahim (Abraham). 52When they entered unto him, and said: Salaman (peace)! (Ibrahim (Abraham)) said: "Indeed! We are afraid of you." 53They (the angels) said: "Do not be afraid! We give you glad tidings of a boy (son) possessing much knowledge and wisdom." 54(Ibrahim (Abraham)) said: "Do you give me glad tidings (of a son) when old age has overtaken me? Of what then is your news?" 55They (the angels) said: "We give you glad tidings in truth. So be not of the despairing ones." 56(Ibrahim (Abraham)) said: "And who despairs of the Mercy of his Lord except those who are astray?" 57(Ibrahim (Abraham) again) said: "What then is the business on which you have come, O Messengers?" 58They (the angels) said: "We have been sent to a people who are Mujrimoon (criminals, disbelievers, polytheists, sinners). 59(All) except the family of Lout (Lot). Them all we are surely going to save (from destruction). 60 "Except his wife, of whom We have decreed that she shall be of those who remain behind (i.e. she will be destroyed)." 61Then, when the Messengers (the angels) came unto the family of Lout (Lot). 62He said: "Verily! You are people unknown to me." 63They said: "Nay, we have come to you with that (torment) which they have been doubting. 64And we have brought to you the truth (the news of the destruction of your nation) and certainly, we tell the truth. 65Then travel in a part of the night with your family, and you go behind them in the rear, and let no one amongst you look back, but go on to where you are ordered." 66And We made known this decree to him, that the root of those (sinners) was to be cut off in the early morning. 67And the inhabitants of the city came rejoicing (at the news of the young mens arrival). 68(Lout (Lot)) said: "Verily! these are my guests, so shame me not. 69And fear Allah and disgrace me not." 70They (people of the city) said: "Did we not forbid you to entertain (or protect) any of the Alameen (people, foreigners, strangers, etc. from us)?" 71(Lout (Lot)) said: "These (the girls of the nation) are my daughters (to marry lawfully), if you must act (so)." 72Verily, by your life (O Muhammad SAW), in their wild intoxication, they were wandering blindly. 73So As-Saeehah (torment - awful cry, etc.) overtook them at the time of sunrise; 74And We turned (the towns of Sodom in Palestine) upside down and rained down on them stones of baked clay. 75Surely! In this are signs, for those who see (or understand or learn the lessons from the Signs of Allah). 76And verily! They (the cities) were right on the highroad (from Makkah to Syria i.e. the place where the Dead Sea is now). 77Surely! Therein is indeed a sign for the believers. 78 And the dwellers in the wood (i.e. the people of Madyan (Midian) to whom Prophet Shuaib was sent by Allah), were also Zalimoon (polytheists and wrong-doers, etc.). 79So, We took vengeance on them. They are both on an open highway, plain to see. 80And verily, the dwellers of Al-Hijr (the rocky tract) denied the Messengers. 81 And We gave them Our Signs, but they were averse to them. 82And they used to hew out dwellings from the mountains (feeling themselves) secure. 83But As-Saeehah (torment - awful cry etc.) overtook them in the early morning (of the fourth day of their promised punishment days). 84And all that which they used to earn availed them not. 85And We created not the heavens and the earth and all that is between them except with truth, and the Hour is surely coming, so overlook (O Muhammad SAW), their faults with gracious forgiveness. (This was before the ordainment of Jihad holy fighting in Allahs Cause). 86Verily, your Lord is the All-Knowing Creator. 87And indeed, We have bestowed upon you seven of Al-Mathani (the seven repeatedly recited Verses), (i.e. Soorat Al-Fatiha) and the Grand Quran. 88Look not with your eyes ambitiously at what We have bestowed on certain classes of them (the disbelievers), nor grieve over them. And lower your wings for the believers (be courteous to the fellowbelievers). 89And say: "I am indeed a plain warner." 90As We have sent down on the dividers, (Quraish pagans or Jews and Christians). 91Who have made the Quran into parts. (i.e. believed in a part and disbelieved in the other). 92So, by your Lord (O Muhammad SAW), We shall certainly call all of them to account. 93For all that they used to do. 94Therefore proclaim openly (Allahs Message Islamic Monotheism) that which you are commanded, and turn away from Al-Mushrikoon (polytheists, idolaters, and disbelievers, etc. - see V.2:105). 95Truly! We will suffice you against the scoffers. 96Who set up along with Allah another ilah (god), they will come to know. 97 Indeed, We know that your breast is straitened at what they say. 98So glorify the praises of your Lord and be of those who prostrate themselves (to Him). 99 And worship your Lord until there comes unto you the certainty (i.e. death).