قرآن مجید سورہ : السَّجۡدَۃِ
الٓـمّٓ ۚ﴿۱﴾ تَنۡزِیۡلُ الۡکِتٰبِ لَا رَیۡبَ فِیۡہِ مِنۡ رَّبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ؕ﴿۲﴾ اَمۡ یَقُوۡلُوۡنَ افۡتَرٰىہُ ۚ بَلۡ ہُوَ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّکَ لِتُنۡذِرَ قَوۡمًا مَّاۤ اَتٰہُمۡ مِّنۡ نَّذِیۡرٍ مِّنۡ قَبۡلِکَ لَعَلَّہُمۡ یَہۡتَدُوۡنَ ﴿۳﴾ اَللّٰہُ الَّذِیۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَا فِیۡ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ ؕ مَا لَکُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّلِیٍّ وَّ لَا شَفِیۡعٍ ؕ اَفَلَا تَتَذَکَّرُوۡنَ ﴿۴﴾ یُدَبِّرُ الۡاَمۡرَ مِنَ السَّمَآءِ اِلَی الۡاَرۡضِ ثُمَّ یَعۡرُجُ اِلَیۡہِ فِیۡ یَوۡمٍ کَانَ مِقۡدَارُہٗۤ اَلۡفَ سَنَۃٍ مِّمَّا تَعُدُّوۡنَ ﴿۵﴾ ذٰلِکَ عٰلِمُ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ ۙ﴿۶﴾ الَّذِیۡۤ اَحۡسَنَ کُلَّ شَیۡءٍ خَلَقَہٗ وَ بَدَاَ خَلۡقَ الۡاِنۡسَانِ مِنۡ طِیۡنٍ ۚ﴿۷﴾ ثُمَّ جَعَلَ نَسۡلَہٗ مِنۡ سُلٰلَۃٍ مِّنۡ مَّآءٍ مَّہِیۡنٍ ۚ﴿۸﴾ ثُمَّ سَوّٰىہُ وَ نَفَخَ فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِہٖ وَ جَعَلَ لَکُمُ السَّمۡعَ وَ الۡاَبۡصَارَ وَ الۡاَفۡـِٕدَۃَ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَشۡکُرُوۡنَ ﴿۹﴾ وَ قَالُوۡۤا ءَ اِذَا ضَلَلۡنَا فِی الۡاَرۡضِ ءَ اِنَّا لَفِیۡ خَلۡقٍ جَدِیۡدٍ ۬ؕ بَلۡ ہُمۡ بِلِقَآءِ رَبِّہِمۡ کٰفِرُوۡنَ ﴿۱۰﴾ قُلۡ یَتَوَفّٰىکُمۡ مَّلَکُ الۡمَوۡتِ الَّذِیۡ وُکِّلَ بِکُمۡ ثُمَّ اِلٰی رَبِّکُمۡ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿٪۱۱﴾ وَ لَوۡ تَرٰۤی اِذِ الۡمُجۡرِمُوۡنَ نَاکِسُوۡا رُءُوۡسِہِمۡ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ؕ رَبَّنَاۤ اَبۡصَرۡنَا وَ سَمِعۡنَا فَارۡجِعۡنَا نَعۡمَلۡ صَالِحًا اِنَّا مُوۡقِنُوۡنَ ﴿۱۲﴾ وَ لَوۡ شِئۡنَا لَاٰتَیۡنَا کُلَّ نَفۡسٍ ہُدٰىہَا وَ لٰکِنۡ حَقَّ الۡقَوۡلُ مِنِّیۡ لَاَمۡلَـَٔنَّ جَہَنَّمَ مِنَ الۡجِنَّۃِ وَ النَّاسِ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۱۳﴾ فَذُوۡقُوۡا بِمَا نَسِیۡتُمۡ لِقَآءَ یَوۡمِکُمۡ ہٰذَا ۚ اِنَّا نَسِیۡنٰکُمۡ وَ ذُوۡقُوۡا عَذَابَ الۡخُلۡدِ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۴﴾ اِنَّمَا یُؤۡمِنُ بِاٰیٰتِنَا الَّذِیۡنَ اِذَا ذُکِّرُوۡا بِہَا خَرُّوۡا سُجَّدًا وَّ سَبَّحُوۡا بِحَمۡدِ رَبِّہِمۡ وَ ہُمۡ لَا یَسۡتَکۡبِرُوۡنَ ﴿ٛ۱۵﴾ تَتَجَافٰی جُنُوۡبُہُمۡ عَنِ الۡمَضَاجِعِ یَدۡعُوۡنَ رَبَّہُمۡ خَوۡفًا وَّ طَمَعًا ۫ وَّ مِمَّا رَزَقۡنٰہُمۡ یُنۡفِقُوۡنَ ﴿۱۶﴾ فَلَا تَعۡلَمُ نَفۡسٌ مَّاۤ اُخۡفِیَ لَہُمۡ مِّنۡ قُرَّۃِ اَعۡیُنٍ ۚ جَزَآءًۢ بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۷﴾ اَفَمَنۡ کَانَ مُؤۡمِنًا کَمَنۡ کَانَ فَاسِقًا ؕؔ لَا یَسۡتَوٗنَ ﴿۱۸﴾ اَمَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَلَہُمۡ جَنّٰتُ الۡمَاۡوٰی ۫ نُزُلًۢا بِمَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۹﴾ وَ اَمَّا الَّذِیۡنَ فَسَقُوۡا فَمَاۡوٰىہُمُ النَّارُ ؕ کُلَّمَاۤ اَرَادُوۡۤا اَنۡ یَّخۡرُجُوۡا مِنۡہَاۤ اُعِیۡدُوۡا فِیۡہَا وَ قِیۡلَ لَہُمۡ ذُوۡقُوۡا عَذَابَ النَّارِ الَّذِیۡ کُنۡتُمۡ بِہٖ تُکَذِّبُوۡنَ ﴿۲۰﴾ وَ لَنُذِیۡقَنَّہُمۡ مِّنَ الۡعَذَابِ الۡاَدۡنٰی دُوۡنَ الۡعَذَابِ الۡاَکۡبَرِ لَعَلَّہُمۡ یَرۡجِعُوۡنَ ﴿۲۱﴾ وَ مَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنۡ ذُکِّرَ بِاٰیٰتِ رَبِّہٖ ثُمَّ اَعۡرَضَ عَنۡہَا ؕ اِنَّا مِنَ الۡمُجۡرِمِیۡنَ مُنۡتَقِمُوۡنَ ﴿٪۲۲﴾ وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا مُوۡسَی الۡکِتٰبَ فَلَا تَکُنۡ فِیۡ مِرۡیَۃٍ مِّنۡ لِّقَآئِہٖ وَ جَعَلۡنٰہُ ہُدًی لِّبَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ۚ۲۳﴾ وَ جَعَلۡنَا مِنۡہُمۡ اَئِمَّۃً یَّہۡدُوۡنَ بِاَمۡرِنَا لَمَّا صَبَرُوۡا ۟ؕ وَ کَانُوۡا بِاٰیٰتِنَا یُوۡقِنُوۡنَ ﴿۲۴﴾ اِنَّ رَبَّکَ ہُوَ یَفۡصِلُ بَیۡنَہُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ فِیۡمَا کَانُوۡا فِیۡہِ یَخۡتَلِفُوۡنَ ﴿۲۵﴾ اَوَ لَمۡ یَہۡدِ لَہُمۡ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَبۡلِہِمۡ مِّنَ الۡقُرُوۡنِ یَمۡشُوۡنَ فِیۡ مَسٰکِنِہِمۡ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ ؕ اَفَلَا یَسۡمَعُوۡنَ ﴿۲۶﴾ اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اَنَّا نَسُوۡقُ الۡمَآءَ اِلَی الۡاَرۡضِ الۡجُرُزِ فَنُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا تَاۡکُلُ مِنۡہُ اَنۡعَامُہُمۡ وَ اَنۡفُسُہُمۡ ؕ اَفَلَا یُبۡصِرُوۡنَ ﴿ؓ۲۷﴾ وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡفَتۡحُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۲۸﴾ قُلۡ یَوۡمَ الۡفَتۡحِ لَا یَنۡفَعُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِیۡمَانُہُمۡ وَ لَا ہُمۡ یُنۡظَرُوۡنَ ﴿۲۹﴾ فَاَعۡرِضۡ عَنۡہُمۡ وَ انۡتَظِرۡ اِنَّہُمۡ مُّنۡتَظِرُوۡنَ ﴿٪۳۰﴾
۱الٓمّ ٓ (۱) ۲اس میں کوئی شبے والی بات نہیں کہ اس کتاب کا نزول رب العالمین کی طرف سے ہے۔ ۳کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ اس نے اسے خود بنا لیا ہے نہیں بلکہ وہ آپ کے رب کی طرف سے حق ہے تاکہ آپ اس قوم کو ڈرائیں جن کے پاس آپ سے پہلے کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تاکہ انھیں ہدایت حاصل ہو۔ ۴اللہ ہی نے آسمانوںاور زمین کو اور جو کچھ ان میں ہے چھ دن کے اندر پیدا کیا پھر وہ عرش پر جلوہ افروز ہو گیا۔تمہارے لیے اس کے سوا کوئی اور دوست نہ کوئی شفاعت کرنے والا ہے کیا پھر بھی تمہیں نصیحت حاصل نہیں ہوتی۔ ۵وہ آسمان سے زمین تک ہر کام کی تدبیر فرماتا ہے پھر وہ اس دن میں اسی کی طرف رجوع کرے گا کہ جس کی مقدار تمہارے شمار کے مطابق ہزار برس ہے۔ ۶وہی غیب اور ظاہر کا علم رکھنے والا ہے ۔عزت والا رحم والا ہے۔ ۷اسی نے ہر چیز کو کیا خوب طریقے سے پیدا کیا ہے اور انسان کی تخلیق کی ابتداء مٹی سے کی۔ ۸پھر اس ایک بے وقعت پانی کے خلاصے سے اس کا سلسلہ نسل جاری کر دیا۔ ۹پھر اسے سنوارا اور اس میں اپنی طرف سے روح پھونکی اور تمہیں کان اور آنکھیں اوردل عطا فرمادیے، اس کے باوجود بہت تھوڑے شکر ادا کرتے ہیں۔ ۱۰اور وہ کہنے لگے جبکہ ہم مٹی میں مل کر ختم ہو جائیں گے کیا ہمیں پھر نئے سرے سے پیدا کر دیا جائے گا۔بلکہ وہ اپنے رب کے حضور حاضر ہونے سے انکار کرتے ہیں۔ ۱۱آپ فرما دیجئے کہ تمہیں موت کا فرشتہ ہی مارتا ہے جو تم پر مقرر ہے پھر تمہیں لوٹ کر اپنے رب کے پاس جانا ہے۔ ۱۲اور آپ دیکھیں گے جب جرم کرنے والے اس کی بارگاہ میں سر جھکائے ہوں گے اے ہمارے رب ہم نے دیکھا اور ہم نے سنا تو ہمیں واپس بھیج دے تاکہ ہم صالح عمل کریں بیشک ہمیں یقین ہو گیا ہے۔ ۱۳اور اگر ہم چاہتے تو ہر شخص کو اس کی ہدایت دے دیتے لیکن میری بات پختہ ہو چکی ہے کہ میں جنوں اور انسانوں سے دوزخ کو بھر دوں گا۔ ۱۴سو اب اس کا مزا چکھو کیونکہ تم نے اس دن کی ملاقات کو بالائے طاق رکھ دیاتھا۔ بیشک ہم نے تمہیں بھلا دیا اور اپنے کیے ہوئے اعمال کی بنا پر ہمیشہ کے عذاب میں مبتلا رہو۔ ۱۵بیشک ہماری آیتوں پر وہی لوگ ایمان رکھتے ہیں کہ جب انھیں نصیحت کی جاتی ہے تو سجدہ کرتے ہوئے گر جاتے ہیں اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور وہ تکبر نہیں کرتے۔ ۱۶ان کی کروٹیں بستروں سے علیٰحدہ رہتی ہیں اور وہ اپنے رب کو خوف اور اُمید کے ساتھ یاد کرتے ہیں اور جو رزق ہم نے انھیں دیا ہے اس سے خرچ کرتے ہیں۔ ۱۷تو کوئی شخص نہیں جانتا کہ ان کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک چھپا کر رکھ دی گئی ہے۔ یہ ان نیک اعمال کی جزا ہے جو وہ کیا کرتے تھے۔ ۱۸کیا مومن فاسق کے برابر ہو سکتا ہے نہیں وہ برابر نہیں ہے۔ ۱۹جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے ان کے رہنے کے لیے جنت ہے یہ اعزاز و اکرام ان اعمال کی وجہ سے ہے جو وہ کرتے تھے۔ ۲۰اور جن لوگوں نے نافرمانی کی تو ان کا ٹھکانا دوزخ ہے جب بھی وہ اس سے نکلناچاہیں گے تو پھر اسی میں لوٹا دیے جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ آگ کے عذاب میں مبتلا رہو جس کی تم تکذیب کیا کرتے تھے۔ ۲۱اور البتہ اس بڑے عذاب سے پہلے چھوٹے عذاب میں مبتلا کریں گے شاید کہ وہ ہماری طرف رجوع کرلیں۔ ۲۲اور اس سے بڑھ کر ظلم کرنے والا کون ہے جسے رب کی آیات کی طرف بلایا گیا پھر اس نے اس سے منہ موڑ لیا۔ بیشک ہم جرم کرنے والوں سے انتقام لینے والے ہیں۔ ۲۳اور تحقیق ہم نے موسیٰ علیہ السلام کو تورات عطا کی تو تم اس کے ملنے میں شک نہ کرو ہم نے انھیں بنی اسرائیل کیلیے باعثِ ہدایت بنا دیا۔ ۲۴اور ہم نے ان میں سے چند ایک کو امام بنا دیا جو ہمارے حکم کے مطابق راہنمائی فرماتے بسبب اس کے کہ وہ صبر کرتے تھے اور وہ ہماری آیتوں پر یقین رکھتے تھے۔ ۲۵بیشک آپ کا رب ان کے درمیان قیامت کے روز ان باتوں میں فیصلہ کر دے گا جن میں اختلاف کرتے تھے۔ ۲۶کیا انھیں اس سے سبق حاصل نہ ہوا ہم نے ان سے پہلے بہت سی اُمتوں کو ہلاکت میں ڈال دیا جن کے گھروں میں آج یہ چلتے پھرتے ہیں۔ بیشک اس میں سبق آموز باتیں ہیں کیا وہ سنتے نہیں ہیں۔ ۲۷کیا وہ دیکھتے نہیں کہ ہم بنجر زمین کی طرف پانی رواں کرتے ہیں جس سے کھیتی باڑی ہوتی ہے جن میں سے ان کے مویشی کھاتے ہیں اور وہ خود بھی کھاتے ہیں۔کیا پھر بھی ان میں بصیرت نہیں ہے۔ ۲۸اور ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ میں صداقت ہے تو اس کا فیصلہ کب ہوگا۔ ۲۹فرما دیجیے فیصلے کے دن اہل کفر کا ایمان لے آنا ان کیلیے سود مند نہ ہوگا اور نہ انھیں مزید مہلت دی جائے گی۔ ۳۰پس ان سے کنارہ کشی کر لیں اور انتظار کیجیے، بیشک انھیں بھی انتظار کرنا ہوگا۔
1AlifLamMeem. (These letters are one of the miracles of the Quran, and none but Allah (Alone) knows their meanings.) 2The revelation of the Book (this Quran) is from the Lord of the Alameen (mankind, jinns and all that exists) in which there is not doubt! 3Or say they: "He (Muhammad SAW) has fabricated it?" Nay, it is the truth from your Lord, that you may warn a people to whom no warner has come before you (O Muhammad SAW), in order that they may be guided. 4Allah it is He Who has created the heavens and the earth, and all that is between them in six Days. Then He Istawa (rose over) the Throne (in a manner that suits His Majesty). You (mankind) have none, besides Him, as a Walee (protector or helper etc.) or an intercessor. Will you not then remember (or be admonished)? 5He arranges (every) affair from the heavens to the earth, then it (affair) will go up to Him, in one Day, the space whereof is a thousand years of your reckoning (i.e. reckoning of our present worlds time). 6That is He, the AllKnower of the unseen and the seen, the AllMighty, the Most Merciful. 7Who made everything He has created good, and He began the creation of man from clay. 8Then He made his offspring from semen of worthless water (male and female sexual discharge). 9Then He fashioned him in due proportion, and breathed into him the soul (created by Allah for that person), and He gave you hearing (ears), sight (eyes) and hearts. Little is the thanks you give! 10And they say: "When we are (dead and become) lost in the earth, shall we indeed be recreated anew?" Nay, but they deny the Meeting with their Lord! 11 Say: "The angel of death, who is set over you, will take your souls, then you shall be brought to your Lord." 12 And if you only could see when the Mujrimoon (criminals, disbelievers, polytheists, sinners, etc.) shall hang their heads before their Lord (saying): "Our Lord! We have now seen and heard, so send us back (to the world), we will do righteous good deeds. Verily! We now believe with certainty." 13And if We had willed, surely! We would have given every person his guidance, but the Word from Me took effect (about evildoers), that I will fill Hell with jinn and mankind together. 14Then taste you (the torment of the Fire) because of your forgetting the Meeting of this Day of yours, (and) surely! We too will forget you, so taste you the abiding torment for what you used to do. 15Only those believe in Our Ayat (proofs, evidences, verses, lessons, signs, revelations, etc.), who, when they are reminded of them fall down prostrate, and glorify the Praises of their Lord, and they are not proud. 16 Their sides forsake their beds, to invoke their Lord in fear and hope, and they spend (charity in Allahs Cause) out of what We have bestowed on them. 17No person knows what is kept hidden for them of joy as a reward for what they used to do. 18Is then he who is a believer like him who is Fasiq (disbeliever and disobedient to Allah)? Not equal are they. 19As for those who believe (in the Oneness of Allah Islamic Monotheism) and do righteous good deeds, for them are Gardens (Paradise) as an entertainment, for what they used to do. 20And as for those who are Fasiqoon (disbelievers and disobedient to Allah), their abode will be the Fire, every time they wish to get away therefrom, they will be put back thereto, and it will be said to them: "Taste you the torment of the Fire which you used to deny." 21And verily, We will make them taste of the near torment (i.e. the torment in the life of this world, i.e. disasters, calamities, etc.) prior to the supreme torment (in the Hereafter), in order that they may (repent and) return (i.e. accept Islam). 22And who does more wrong than he who is reminded of the Ayat (proofs, evidences, verses, lessons, signs, revelations, etc.) of his Lord, then he turns aside therefrom? Verily, We shall exact retribution from the Mujrimoon (criminals, disbelievers, polytheists, sinners, etc.). 23. And indeed We gave Moosa (Moses) the Scripture (the Taurat (Torah)). So be not you in doubt of meeting him (i.e.when you met Moosa (Moses) during the night of AlIsra and AlMiraj over the heavens). And We made it (the Taurat (Torah)) a guide to the Children of Israel. 24And We made from among them (Children of Israel), leaders, giving guidance under Our Command, when they were patient and used to believe with certainty in Our Ayat (proofs, evidences, verses, lessons, signs, revelations, etc.). 25Verily, your Lord will judge between them on the Day of Resurrection, concerning that wherein they used to differ. 26Is it not a guidance for them, how many generations We have destroyed before them in whose dwellings they do walk about? Verily, therein indeed are signs. Would they not then listen? 27Have they not seen how We drive water (rain clouds) to the dry land without any vegetation, and therewith bring forth crops providing food for their cattle and themselves? Will they not then see? 28They say: "When will this AlFath (Decision) be (between us and you, i.e. the Day of Resurrection), if you are telling the truth?" 29 Say: "On the Day of AlFath (Decision), no profit will it be to those who disbelieve if they (then) believe! Nor will they be granted a respite." 30 So turn aside from them (O Muhammad SAW) and await, verily they (too) are awaiting