قرآن مجید سورہ : یٰسٓ
یٰسٓ ۚ﴿۱﴾ وَ الۡقُرۡاٰنِ الۡحَکِیۡمِ ۙ﴿۲﴾ اِنَّکَ لَمِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ۙ﴿۳﴾ عَلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ ؕ﴿۴﴾ تَنۡزِیۡلَ الۡعَزِیۡزِ الرَّحِیۡمِ ۙ﴿۵﴾ لِتُنۡذِرَ قَوۡمًا مَّاۤ اُنۡذِرَ اٰبَآؤُہُمۡ فَہُمۡ غٰفِلُوۡنَ ﴿۶﴾ لَقَدۡ حَقَّ الۡقَوۡلُ عَلٰۤی اَکۡثَرِہِمۡ فَہُمۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۷﴾ اِنَّا جَعَلۡنَا فِیۡۤ اَعۡنَاقِہِمۡ اَغۡلٰلًا فَہِیَ اِلَی الۡاَذۡقَانِ فَہُمۡ مُّقۡمَحُوۡنَ ﴿۸﴾ وَ جَعَلۡنَا مِنۡۢ بَیۡنِ اَیۡدِیۡہِمۡ سَدًّا وَّ مِنۡ خَلۡفِہِمۡ سَدًّا فَاَغۡشَیۡنٰہُمۡ فَہُمۡ لَا یُبۡصِرُوۡنَ ﴿۹﴾ وَ سَوَآءٌ عَلَیۡہِمۡ ءَاَنۡذَرۡتَہُمۡ اَمۡ لَمۡ تُنۡذِرۡہُمۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۱۰﴾ اِنَّمَا تُنۡذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّکۡرَ وَ خَشِیَ الرَّحۡمٰنَ بِالۡغَیۡبِ ۚ فَبَشِّرۡہُ بِمَغۡفِرَۃٍ وَّ اَجۡرٍ کَرِیۡمٍ ﴿۱۱﴾ اِنَّا نَحۡنُ نُحۡیِ الۡمَوۡتٰی وَ نَکۡتُبُ مَا قَدَّمُوۡا وَ اٰثَارَہُمۡ ؕؑ وَ کُلَّ شَیۡءٍ اَحۡصَیۡنٰہُ فِیۡۤ اِمَامٍ مُّبِیۡنٍ ﴿٪۱۲﴾ وَ اضۡرِبۡ لَہُمۡ مَّثَلًا اَصۡحٰبَ الۡقَرۡیَۃِ ۘ اِذۡ جَآءَہَا الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿ۚ۱۳﴾ اِذۡ اَرۡسَلۡنَاۤ اِلَیۡہِمُ اثۡنَیۡنِ فَکَذَّبُوۡہُمَا فَعَزَّزۡنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوۡۤا اِنَّاۤ اِلَیۡکُمۡ مُّرۡسَلُوۡنَ ﴿۱۴﴾ قَالُوۡا مَاۤ اَنۡتُمۡ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُنَا ۙ وَ مَاۤ اَنۡزَلَ الرَّحۡمٰنُ مِنۡ شَیۡءٍ ۙ اِنۡ اَنۡتُمۡ اِلَّا تَکۡذِبُوۡنَ ﴿۱۵﴾ قَالُوۡا رَبُّنَا یَعۡلَمُ اِنَّاۤ اِلَیۡکُمۡ لَمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۱۶﴾ وَ مَا عَلَیۡنَاۤ اِلَّا الۡبَلٰغُ الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۷﴾ قَالُوۡۤا اِنَّا تَطَیَّرۡنَا بِکُمۡ ۚ لَئِنۡ لَّمۡ تَنۡتَہُوۡا لَنَرۡجُمَنَّکُمۡ وَ لَیَمَسَّنَّکُمۡ مِّنَّا عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۱۸﴾ قَالُوۡا طَآئِرُکُمۡ مَّعَکُمۡ ؕ اَئِنۡ ذُکِّرۡتُمۡ ؕ بَلۡ اَنۡتُمۡ قَوۡمٌ مُّسۡرِفُوۡنَ ﴿۱۹﴾ وَ جَآءَ مِنۡ اَقۡصَا الۡمَدِیۡنَۃِ رَجُلٌ یَّسۡعٰی قَالَ یٰقَوۡمِ اتَّبِعُوا الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿ۙ۲۰﴾ اتَّبِعُوۡا مَنۡ لَّا یَسۡـَٔلُکُمۡ اَجۡرًا وَّ ہُمۡ مُّہۡتَدُوۡنَ ﴿۲۱﴾ وَ مَا لِیَ لَاۤ اَعۡبُدُ الَّذِیۡ فَطَرَنِیۡ وَ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۲۲﴾ ءَاَتَّخِذُ مِنۡ دُوۡنِہٖۤ اٰلِہَۃً اِنۡ یُّرِدۡنِ الرَّحۡمٰنُ بِضُرٍّ لَّا تُغۡنِ عَنِّیۡ شَفَاعَتُہُمۡ شَیۡئًا وَّ لَا یُنۡقِذُوۡنِ ﴿ۚ۲۳﴾ اِنِّیۡۤ اِذًا لَّفِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۲۴﴾ اِنِّیۡۤ اٰمَنۡتُ بِرَبِّکُمۡ فَاسۡمَعُوۡنِ ﴿ؕ۲۵﴾ قِیۡلَ ادۡخُلِ الۡجَنَّۃَ ؕ قَالَ یٰلَیۡتَ قَوۡمِیۡ یَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۲۶﴾ بِمَا غَفَرَ لِیۡ رَبِّیۡ وَ جَعَلَنِیۡ مِنَ الۡمُکۡرَمِیۡنَ ﴿۲۷﴾ وَ مَاۤ اَنۡزَلۡنَا عَلٰی قَوۡمِہٖ مِنۡۢ بَعۡدِہٖ مِنۡ جُنۡدٍ مِّنَ السَّمَآءِ وَ مَا کُنَّا مُنۡزِلِیۡنَ ﴿۲۸﴾ اِنۡ کَانَتۡ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً فَاِذَا ہُمۡ خٰمِدُوۡنَ ﴿۲۹﴾ یٰحَسۡرَۃً عَلَی الۡعِبَادِ ۚؑ مَا یَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ ﴿۳۰﴾ اَلَمۡ یَرَوۡا کَمۡ اَہۡلَکۡنَا قَبۡلَہُمۡ مِّنَ الۡقُرُوۡنِ اَنَّہُمۡ اِلَیۡہِمۡ لَا یَرۡجِعُوۡنَ ﴿ؕ۳۱﴾ وَ اِنۡ کُلٌّ لَّمَّا جَمِیۡعٌ لَّدَیۡنَا مُحۡضَرُوۡنَ ﴿٪۳۲﴾ وَ اٰیَۃٌ لَّہُمُ الۡاَرۡضُ الۡمَیۡتَۃُ ۚۖ اَحۡیَیۡنٰہَا وَ اَخۡرَجۡنَا مِنۡہَا حَبًّا فَمِنۡہُ یَاۡکُلُوۡنَ ﴿۳۳﴾ وَ جَعَلۡنَا فِیۡہَا جَنّٰتٍ مِّنۡ نَّخِیۡلٍ وَّ اَعۡنَابٍ وَّ فَجَّرۡنَا فِیۡہَا مِنَ الۡعُیُوۡنِ ﴿ۙ۳۴﴾ لِیَاۡکُلُوۡا مِنۡ ثَمَرِہٖ ۙ وَ مَا عَمِلَتۡہُ اَیۡدِیۡہِمۡ ؕ اَفَلَا یَشۡکُرُوۡنَ ﴿۳۵﴾ سُبۡحٰنَ الَّذِیۡ خَلَقَ الۡاَزۡوَاجَ کُلَّہَا مِمَّا تُنۡۢبِتُ الۡاَرۡضُ وَ مِنۡ اَنۡفُسِہِمۡ وَ مِمَّا لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۳۶﴾ وَ اٰیَۃٌ لَّہُمُ الَّیۡلُ ۚۖ نَسۡلَخُ مِنۡہُ النَّہَارَ فَاِذَا ہُمۡ مُّظۡلِمُوۡنَ ﴿ۙ۳۷﴾ وَ الشَّمۡسُ تَجۡرِیۡ لِمُسۡتَقَرٍّ لَّہَا ؕ ذٰلِکَ تَقۡدِیۡرُ الۡعَزِیۡزِ الۡعَلِیۡمِ ﴿ؕ۳۸﴾ وَ الۡقَمَرَ قَدَّرۡنٰہُ مَنَازِلَ حَتّٰی عَادَ کَالۡعُرۡجُوۡنِ الۡقَدِیۡمِ ﴿۳۹﴾ لَا الشَّمۡسُ یَنۡۢبَغِیۡ لَہَاۤ اَنۡ تُدۡرِکَ الۡقَمَرَ وَ لَا الَّیۡلُ سَابِقُ النَّہَارِ ؕ وَ کُلٌّ فِیۡ فَلَکٍ یَّسۡبَحُوۡنَ ﴿۴۰﴾ وَ اٰیَۃٌ لَّہُمۡ اَنَّا حَمَلۡنَا ذُرِّیَّتَہُمۡ فِی الۡفُلۡکِ الۡمَشۡحُوۡنِ ﴿ۙ۴۱﴾ وَ خَلَقۡنَا لَہُمۡ مِّنۡ مِّثۡلِہٖ مَا یَرۡکَبُوۡنَ ﴿۴۲﴾ وَ اِنۡ نَّشَاۡ نُغۡرِقۡہُمۡ فَلَا صَرِیۡخَ لَہُمۡ وَ لَا ہُمۡ یُنۡقَذُوۡنَ ﴿ۙ۴۳﴾ اِلَّا رَحۡمَۃً مِّنَّا وَ مَتَاعًا اِلٰی حِیۡنٍ ﴿۴۴﴾ وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمُ اتَّقُوۡا مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡکُمۡ وَ مَا خَلۡفَکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تُرۡحَمُوۡنَ ﴿۴۵﴾ وَ مَا تَاۡتِیۡہِمۡ مِّنۡ اٰیَۃٍ مِّنۡ اٰیٰتِ رَبِّہِمۡ اِلَّا کَانُوۡا عَنۡہَا مُعۡرِضِیۡنَ ﴿۴۶﴾ وَ اِذَا قِیۡلَ لَہُمۡ اَنۡفِقُوۡا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ ۙ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنُطۡعِمُ مَنۡ لَّوۡ یَشَآءُ اللّٰہُ اَطۡعَمَہٗۤ ٭ۖ اِنۡ اَنۡتُمۡ اِلَّا فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۴۷﴾ وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ ﴿۴۸﴾ مَا یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً تَاۡخُذُہُمۡ وَ ہُمۡ یَخِصِّمُوۡنَ ﴿۴۹﴾ فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ تَوۡصِیَۃً وَّ لَاۤ اِلٰۤی اَہۡلِہِمۡ یَرۡجِعُوۡنَ ﴿٪۵۰﴾ وَ نُفِخَ فِی الصُّوۡرِ فَاِذَا ہُمۡ مِّنَ الۡاَجۡدَاثِ اِلٰی رَبِّہِمۡ یَنۡسِلُوۡنَ ﴿۵۱﴾ قَالُوۡا یٰوَیۡلَنَا مَنۡۢ بَعَثَنَا مِنۡ مَّرۡقَدِنَا ۘ ٜ ؐ ہٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحۡمٰنُ وَ صَدَقَ الۡمُرۡسَلُوۡنَ ﴿۵۲﴾ اِنۡ کَانَتۡ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً فَاِذَا ہُمۡ جَمِیۡعٌ لَّدَیۡنَا مُحۡضَرُوۡنَ ﴿۵۳﴾ فَالۡیَوۡمَ لَا تُظۡلَمُ نَفۡسٌ شَیۡئًا وَّ لَا تُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۵۴﴾ اِنَّ اَصۡحٰبَ الۡجَنَّۃِ الۡیَوۡمَ فِیۡ شُغُلٍ فٰکِہُوۡنَ ﴿ۚ۵۵﴾ ہُمۡ وَ اَزۡوَاجُہُمۡ فِیۡ ظِلٰلٍ عَلَی الۡاَرَآئِکِ مُتَّکِـُٔوۡنَ ﴿۵۶﴾ لَہُمۡ فِیۡہَا فَاکِہَۃٌ وَّ لَہُمۡ مَّا یَدَّعُوۡنَ ﴿ۚۖ۵۷﴾ سَلٰمٌ ۟ قَوۡلًا مِّنۡ رَّبٍّ رَّحِیۡمٍ ﴿۵۸﴾ وَ امۡتَازُوا الۡیَوۡمَ اَیُّہَا الۡمُجۡرِمُوۡنَ ﴿۵۹﴾ اَلَمۡ اَعۡہَدۡ اِلَیۡکُمۡ یٰبَنِیۡۤ اٰدَمَ اَنۡ لَّا تَعۡبُدُوا الشَّیۡطٰنَ ۚ اِنَّہٗ لَکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ ﴿ۙ۶۰﴾ وَّ اَنِ اعۡبُدُوۡنِیۡ ؕؔ ہٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِیۡمٌ ﴿۶۱﴾ وَ لَقَدۡ اَضَلَّ مِنۡکُمۡ جِبِلًّا کَثِیۡرًا ؕ اَفَلَمۡ تَکُوۡنُوۡا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۶۲﴾ ہٰذِہٖ جَہَنَّمُ الَّتِیۡ کُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۶۳﴾ اِصۡلَوۡہَا الۡیَوۡمَ بِمَا کُنۡتُمۡ تَکۡفُرُوۡنَ ﴿۶۴﴾ اَلۡیَوۡمَ نَخۡتِمُ عَلٰۤی اَفۡوَاہِہِمۡ وَ تُکَلِّمُنَاۤ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ تَشۡہَدُ اَرۡجُلُہُمۡ بِمَا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ ﴿۶۵﴾ وَ لَوۡ نَشَآءُ لَطَمَسۡنَا عَلٰۤی اَعۡیُنِہِمۡ فَاسۡتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَاَنّٰی یُبۡصِرُوۡنَ ﴿۶۶﴾ وَ لَوۡ نَشَآءُ لَمَسَخۡنٰہُمۡ عَلٰی مَکَانَتِہِمۡ فَمَا اسۡتَطَاعُوۡا مُضِیًّا وَّ لَا یَرۡجِعُوۡنَ ﴿٪۶۷﴾ وَ مَنۡ نُّعَمِّرۡہُ نُنَکِّسۡہُ فِی الۡخَلۡقِ ؕ اَفَلَا یَعۡقِلُوۡنَ ﴿۶۸﴾ وَ مَا عَلَّمۡنٰہُ الشِّعۡرَ وَ مَا یَنۡۢبَغِیۡ لَہٗ ؕ اِنۡ ہُوَ اِلَّا ذِکۡرٌ وَّ قُرۡاٰنٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۙ۶۹﴾ لِّیُنۡذِرَ مَنۡ کَانَ حَیًّا وَّ یَحِقَّ الۡقَوۡلُ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۷۰﴾ اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اَنَّا خَلَقۡنَا لَہُمۡ مِّمَّا عَمِلَتۡ اَیۡدِیۡنَاۤ اَنۡعَامًا فَہُمۡ لَہَا مٰلِکُوۡنَ ﴿۷۱﴾ وَ ذَلَّلۡنٰہَا لَہُمۡ فَمِنۡہَا رَکُوۡبُہُمۡ وَ مِنۡہَا یَاۡکُلُوۡنَ ﴿۷۲﴾ وَ لَہُمۡ فِیۡہَا مَنَافِعُ وَ مَشَارِبُ ؕ اَفَلَا یَشۡکُرُوۡنَ ﴿۷۳﴾ وَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اٰلِہَۃً لَّعَلَّہُمۡ یُنۡصَرُوۡنَ ﴿ؕ۷۴﴾ لَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ نَصۡرَہُمۡ ۙ وَ ہُمۡ لَہُمۡ جُنۡدٌ مُّحۡضَرُوۡنَ ﴿۷۵﴾ فَلَا یَحۡزُنۡکَ قَوۡلُہُمۡ ۘ اِنَّا نَعۡلَمُ مَا یُسِرُّوۡنَ وَ مَا یُعۡلِنُوۡنَ ﴿۷۶﴾ اَوَ لَمۡ یَرَ الۡاِنۡسَانُ اَنَّا خَلَقۡنٰہُ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ فَاِذَا ہُوَ خَصِیۡمٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۷۷﴾ وَ ضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَّ نَسِیَ خَلۡقَہٗ ؕ قَالَ مَنۡ یُّحۡیِ الۡعِظَامَ وَ ہِیَ رَمِیۡمٌ ﴿۷۸﴾ قُلۡ یُحۡیِیۡہَا الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَہَاۤ اَوَّلَ مَرَّۃٍ ؕ وَ ہُوَ بِکُلِّ خَلۡقٍ عَلِیۡمُۨ ﴿ۙ۷۹﴾ الَّذِیۡ جَعَلَ لَکُمۡ مِّنَ الشَّجَرِ الۡاَخۡضَرِ نَارًا فَاِذَاۤ اَنۡتُمۡ مِّنۡہُ تُوۡقِدُوۡنَ ﴿۸۰﴾ اَوَ لَیۡسَ الَّذِیۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ بِقٰدِرٍ عَلٰۤی اَنۡ یَّخۡلُقَ مِثۡلَہُمۡ ؕ بَلٰی ٭ وَ ہُوَ الۡخَلّٰقُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۸۱﴾ اِنَّمَاۤ اَمۡرُہٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیۡئًا اَنۡ یَّقُوۡلَ لَہٗ کُنۡ فَیَکُوۡنُ ﴿۸۲﴾ فَسُبۡحٰنَ الَّذِیۡ بِیَدِہٖ مَلَکُوۡتُ کُلِّ شَیۡءٍ وَّ اِلَیۡہِ تُرۡجَعُوۡنَ ﴿٪۸۳﴾
۱یٰسین ۲اورقرآن حکیم کی قسم۔ ۳بیشک آپ مُرسلین میں سے ہیں۔ ۴آپ صراطِ مستقیم پرہیں۔ ۵یہ قرآن عزت والے رحم والے کا نازل کردہ ہے۔ ۶تا کہ آپ اس قوم کوروشناس کریں جن کے باپ دادا کو روشناس نہیں کیا گیا پس وہ غافل ہیں۔ ۷ان میں سے ا کثر پر حق بات ثابت ہو چکی ہے پھر بھی وہ ایمان کو قبول نہیں کرتے ۔ ۸بیشک ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال دیے ہیں جو ان کی ٹھوڑیوں تک ہیں پس وہ اپنے منہ اُوپر کیے ہوئے ہیں۔ ۹اورہم نے ان کے آگے اور ان کے پیچھے دیوار بنا دی پھر ان پر ہم نے پردہ ڈال دیا تو انھیں کچھ نظر نہ آتا تھا۔ ۱۰انھیں خبردار کرنا یا نہ کرنا ان کے لیے ایک جیسا ہے پھر بھی وہ ایمان نہیں لائیں گے۔ ۱۱بیشک آپ اسی کو ڈرائیں جو نصیحت کی اتباع کرے اور رحمن کو دیکھے بغیر اس سے ڈرے تو اس کے لیے مغفرت اور اجرِ کریم کی بشارت ہے۔ ۱۲بیشک ہم فوت شدہ کو زندہ کر یں گے اور اُن کے آگے اور پیچھے کی باتوں کو لکھ لیتے ہیں۔اور ہم نے ہر چیز کو روشن کتاب میں محفوظ کر رکھا ہے۔ ۱۳اور ان کے لیے بستی والوں کی مثال بیان فرما دیجیے جب کہ ان کے پاس ہمارے مرسلین آئے۔ ۱۴جب ہم نے ان کے پاس دو پیغمبر بھیجے تو انھوں نے انھیں جھٹلا دیا پھر ہم نے تیسرے کے زریعے انھیں معز ز کردیا تو انھوں نے کہا کہ ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں۔ ۱۵انھوں نے کہا تم ہماری مثل بشر ہی ہو۔ اور رحمن نے کچھ نازل نہیں فرمایاہے یہ کہ تم تو صِرف جھوٹی بات ہی کہتے ہو۔ ۱۶انھوں نے کہا ہمارا رب جانتا ہے کہ بیشک ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں۔ ۱۷اور ہمارا ذمّہ صرف واضح طور پر تبلیغ کرناہے۔ ۱۸انھوں نے کہا بیشک آپ ہمارے لیے نامبارک ہو اگر تم اپنے کام سے نہ رُکے تو ہم تمہیں سنگسار کردیں گے اور تمہیں ہم سے اذیّت دینے والا درد ناک عذاب ملے گا۔ ۱۹انھوں نے فرمایا تمہاری بدشگونی تمہارے ساتھ ہے،کیا اس لیے کہ تمہیں نصیحت کی گئی ہے بلکہ تم تو حد سے تجاوز کرنے والی قوم ہو۔ ۲۰اورشہر کے دُوسرے کنارے سے ایک آدمی دوڑتا ہوا آیا کہنے لگا اے میری قوم مرسلین کی اتباع کرو۔ ۲۱ان کی اتباع کرو جو تم سے کسی قسم کے اجر کا سوال نہیں کرتے اور وہ ہدایت یافتہ ہیں۔ ۲۲اور مجھے کیاہے کہ اس کی عبادت نہ کروں جس نے مجھے بنایاہے اوراسی کی طرف واپس جانا ہے۔ ۲۳کیا اللہ کے سوا کسی اور کو پوجا کے لائق سمجھ لوں، اگر رحمن کی طرف سے مجھے کوئی تکلیف پہنچے تو ان کی سفارش میرے لیے نفع بخش نہ ہوگی اور نہ ہی وہ میری رہائی کراسکیں گے۔ ۲۴بیشک اس وقت میں واضح طور پر دُوری پرہوں گا۔ ۲۵بلاشبہ میں تمہارے رب پر ایمان لایا پس میری بات سنو۔ ۲۶اس سے فرمایا گیا کہ جنت میں داخل ہوجا، تواس نے کہا کہ کاش میری قوم کو عِلم ہوجاتا ۔ ۲۷کہ میرے رب نے میری بخشش کردی اور مجھے معز ز ین میں شامل کردیا۔ ۲۸اورہم نے اس کے بعد اس کی قوم پر آسمان میں سے کوئی لشکر نہ نازل کیا اور نہ ہی ہم ا تارنے والے تھے۔ ۲۹وہ تو ایک خوفناک دھماکہ تھا جس سے وہ چشمِ زدن میں بجھے ہوئے کوئلے کی طرح ہوگئے۔ ۳۰ایسے بندوں پر افسوس ہے کہ جب بھی ان کے پاس کوئی رسول آیا تو وہ اس کا مذاق ہی اڑاتے تھے۔ ۳۱کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ ان سے قبل ہم نے کئی ملّتوں کو ہلاک کردیا یہ کہ اب وہ اُن کی طرف لوٹ کرواپس نہیں آئے ۔ ۳۲اور ان تمام کو ہماری بارگاہ میں حاضر کیا جائے گا۔ ۳۳اور ان کے لیے ایک نشانی مُردہ زمین ہے۔ ہم نے اسے زندہ کیا اور اس میں غلے کی پیداوار کر دی جس سے ہم پیٹ پالتے ہیں۔ ۳۴اور اس میں کھجوروں اور انگوروں کے باغات پیدا کر دیے اوراس میں ہم نے چشمے رواں دواں کر دیے ۔ ۳۵تا کہ ان کے پھل کھانے میں استعمال ہوں اور یہ ان کے ہاتھوں کا بنایا ہوا نہیں۔کیا وہ شکر ادا نہیں کرتے۔ ۳۶وہ ذات پاک ہے جس نے ان کے نفسوں اور زمین کی پیدوار کو جوڑوں کی صُورت میں پیدا کیا ہے اور جس کے متعلق انھیں علم نہیں ہے۔ ۳۷اور ان کے لیے ایک نشانی رات ہے جس میں سے ہم دن کو کھینچ لیتے ہیں تو اس وقت ان پر تار یکی آجاتی ہے۔ ۳۸اور سورج اپنے محور پرمحو گردش ہے۔ یہ غلبے والے عِلم والے کا مقرر کردہ ضابطہ ہے۔ ۳۹اور چاند کے لیے ہم نے منازل مقرر فرمائی ہیں حتی کہ کم ہوتے ہوئے وہ کھجور کی پرانی شاخ کی مانند ہوجاتا ہے۔ ۴۰اور یہ سورج کے دائرہ کار میں نہیں کہ وہ چاند کو پکڑ لے اور نہ رات دن سے سبقت حاصل کرسکتی ہے۔ اور تمام اپنے مداروں میں محوگردش ہیں۔ ۴۱اور ان کے لیے ایک نشانی یہ ہے کہ ہم نے ان کی اولاد کو ایک بھری ہوئی کشتی پر سوار کیا۔ ۴۲اور ہم نے ان کے لیے اس کشتی کی مثل اور سواریاں بھی مہیا کی ہیں۔ ۴۳اور اگر ہم چاہیں توہم انھیں غرق کردیں پس ان کا کوئی فریاد رس نہ ہو اور نہ ہی وہ ڈوبنے سے محفوظ ہوسکیں۔ ۴۴بشرط کہ ان پر ہماری رحمت آجائے اور انھیں کچھ مدت تک اور مہلت دے دی جائے۔ ۴۵اور جب ان سے کہا جاتاہے کہ جو تمہارے سامنے ہے اورجو تمہارے پیچھے ہے اس سے ڈرو تا کہ تم پر رحم کردیا جائے۔ ۴۶اور یہی وجہ ہے کہ جب اُن کے رب کی طرف سے اُن کے پاس کوئی نشانی آ تی ہے تو وہ اس سے چشم پوشی کرنے لگتے ہیں۔ ۴۷اور جب انھیں اللہ کے دیے ہوئے رزق سے خرچ کرنے کے لیے کہاجاتا ہے تو کفار کہنے لگتے ہیں کہ کیا ہم انھیں کھلائیں کہ اگر اللہ چاہتا تو انھیں خود کھلا دیتا۔ یہ کہ تم تو واضح طور پر گمراہی میں مبتلا ہو گئے ہو۔ ۴۸اور کفار کا کہنا ہے کہ اگر تم صادق ہوتو یہ وعدہ کب پورا ہوگا۔ ۴۹انھیں توصرف ایک خوفناک دھماکے کا انتظار ہے جو انھیں بحث و تکرار کے دوران پکڑ لے گا۔ ۵۰پس اس وقت ان میں وصیت کرنے کی استطاعت نہ ہوگی اور نہ ہی وہ اپنے اہل وعیال کی طرف لوٹ سکیں گے۔ ۵۱اور جب صور پھونکا جائے گا تواسی وقت وہ قبروں سے نکل کر اپنے رب کی طرف تیزی سے رغبت کرنے لگیں گے۔ ۵۲کہیں گے ہائے افسوس ہمیں قبروں سے کس نے اٹھا دیا ہے۔ یہ تو وہی ہے جس کا رحمٰن نے تم سے وعدہ کیاتھا اور مرسلین نے سچ فرمایا تھا۔ ۵۳یہ لرزہ خیز ایک آواز ہوگی کہ وہ تمام کے تمام ہمارے حضور میں حاضرہوجائیں گے۔ ۵۴پس آج کسی پر ذرّہ بھر زیادتی نہ کی جائے گی اور تمہیں صرف انہی اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کیا کرتے تھے۔ ۵۵بیشک اہل جنت اس روز مسّرت افزا شغل میں مصروف ہوں گے۔ ۵۶وہ اور ان کی ازواج سائے میں تختوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے۔ ۵۷ان کے لیے وہاں ہر طرح کے میوہ جات ہوں گے اور جو وہ مانگیں گے انھیں فوراً مل جائے گا۔ ۵۸ربّ رحیم کی طرف سے انھیں سلام کہا جائے گا۔ ۵۹اور حکم ہوگا کہ جرم کرنے والو! آج الگ ہوجائو۔ ۶۰کیا ہم نے تمہیں تا کید نہ کردی تھی کہ اے آدم کی نسل شیطان کی پوجا نہ کرنا، بیشک وہ تمھارا کھُلا دُشمن ہے۔ ۶۱اور یہ کہ تم میری عبادت کرنا، یہی صراط مستقیم ہے۔ ۶۲اور اس نے تم میں سے کثیر خلقت کو گمراہ کردیا۔ کیا پھر بھی تم عقل سے کام نہیں لیتے ہو۔ ۶۳یہی وہ جہنم ہے جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے۔ ۶۴کفر کرنے کے باعث اس میں داخل ہوجائو۔ ۶۵آج ہم ان کے مونہوں پر مہر ثبت کردیں گے اور ان کے ہاتھ بولیں گے اور ان کے پاؤں گواہی دیں گے جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔ ۶۶اور اگر ہم چاہیں تو ان کی آنکھوں کو ختم کردیں پھر وہ راستے کی طرف جانا چا ہیں تو اسے نہ دیکھ سکیں گے۔ ۶۷اوراگر ہم چاہیں تو ان کے مکانوں ہی میں ان کی صورتیں بدل دیں تو پھر وہ نہ آگے جاسکیں اور نہ ہی واپس آسکیں گے۔ ۶۸اور جس کی عمر ہم طویل کرتے ہیں تو اسے ہم کمزوری کی طرف لے جاتے ہیں تو کیا یہ عقل سے کام نہیں لیتے۔ ۶۹اور ہم نے انھیں شعر گوئی نہیں سکھائی اورنہ ہی وہ اُن کی شان کے لائق ہے بلکہ وہ تو نصیحت اور روشن قران ہے۔ ۷۰تاکہ زندہ شخص کو ڈرائے اور اہلِ کفر پر یہ بات ثابت ہوجائے۔ ۷۱کیا انھوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے اپنے ہاتھ سے تخلیق کیے ہوئے چو پائے ان کے لیے بنائے ہیں جو اُن کی ملکیت میں ہیں۔ ۷۲اور ان چوپایوں کو ہم نے اُن کے تابع کردیا ہے تووہ اُن کو سواری میں استعمال کرتے اور انہی میں سے کھاتے ہیں۔ ۷۳اوران میں ان کے لیے فائدے اور پینے کے لیے دودھ ہے تو کیا یہ شکر نہیں کرتے۔ ۷۴اور انھوں نے اللہ کے علاوہ دیگر معبود بنا لیے ہیں کہ شاید اس طرح ان کی مدد ہو جائے۔ ۷۵وہ ان کی مدد کی استطاعت نہیں رکھتے۔ اور وہ ان کیلئے لشکر کی مانند ضرور حاضر کیے جائیں گے۔ ۷۶پس آپ ان کی بات سے غمز دہ نہ ہوں۔ بیشک ہم جانتے ہیں جو کچھ یہ چھپاتے ہیں اور جو کچھ یہ ظاہر کرتے ہیں۔ ۷۷کیا انسان نے نہیں دیکھا کہ ہم نے اسے نطفے سے پیدا کیا اسی وجہ سے وہ صریحاً جھگڑنے والی طبیعت رکھتا ہے۔ ۷۸اور ہمارے لیے مثالیں دینے لگا اور اپنی تخلیق کو بھُول گیا۔ کہنے لگا کہ ایسا کون ہے جو ہڈیوں کو زندہ کرے گا جبکہ وہ بوسیدہ ہوگئی ہوں۔ ۷۹فرمادیں کہ ان کو وہی زندہ کرے گا جس نے انھیں پہلی مرتبہ پیدا کیا۔ اور وہی ہر چیز کی پیدائش کو جاننے والا ہے۔ ۸۰اسی نے تمہارے لیے سبز درخت سے آگ پیدا کرنے کو ممکن کر رکھا ہے جبھی تو تم اس کی شاخوں کو رگڑ کر آگ نکال لیتے ہو۔ ۸۱کیا جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے کیا وہ اس پر قادر نہیں ہے کہ وہ ان جیسے اور پیدا کر دے۔ ہاں وہی خالق ہے اور علم والاہے۔ ۸۲اس کا کمال یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کو بنانے کا ارادہ کرتاہے تو وہ کہتا ہے کن تو وہ ہو جاتی ہے۔ ۸۳پس وہ ذات پاک ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی ملکیت ہے اور اسی کی طرف ہم نے لوٹ کر جانا ہے۔
1Ya-Seen. (These letters are one of the miracles of the Quran, and none but Allah (Alone) knows their meanings.) 2By the Quran, full of wisdom (i.e. full of laws, evidences, and proofs), 3Truly, you (O Muhammad SAW) are one of the Messengers, 4On a Straight Path (i.e. on Allahs religion of Islamic Monotheism). 5(This is) a Revelation sent down by the AllMighty, the Most Merciful, 6In order that you may warn a people whose forefathers were not warned, so they are heedless. 7Indeed the Word (of punishment) has proved true against most of them, so they will not believe. 8Verily! We have put on their necks iron collars reaching to chins, so that their heads are forced up. 9And We have put a barrier before them, and a barrier behind them, and We have covered them up, so that they cannot see. 10 It is the same to them whether you warn them or you warn them not, they will not believe. 11You can only warn him who follows the Reminder (the Quran), and fears the Most Beneficent (Allah) unseen. Bear you to such one the glad tidings of forgiveness, and a generous reward (i.e.Paradise). 12Verily, We give life to the dead, and We record that which they send before (them), and their traces (their footsteps and walking on the earth with their legs to the mosques for the five compulsory congregational prayers, Jihad (holy fighting in Allahs Cause) and all other good and evil they did, and that which they leave behind), and all things We have recorded with numbers (as a record) in a Clear Book. 13And put forward to them a similitude; the (story of the) dwellers of the town, (It is said that the town was Antioch (Antakiya)), when there came Messengers to them. 14When We sent to them two Messengers, they belied them both, so We reinforced them with a third, and they said: "Verily! We have been sent to you as Messengers." 15They (people of the town) said: "You are only human beings like ourselves, and the Most Beneficent (Allah) has revealed nothing, you are only telling lies." 16The Messengers said: "Our Lord knows that we have been sent as Messengers to you, 17"And our duty is only to convey plainly (the Message)." 18They (people) said: "For us, we see an evil omen from you, if you cease not, we will surely stone you, and a painful torment will touch you from us." 19They (Messengers) said: "Your evil omens be with you! (Do you call it "evil omen") because you are admonished? Nay, but you are a people Musrifoon (transgressing all bounds by committing all kinds of great sins, and by disobeying Allah). 20And there came running from the farthest part of the town, a man, saying: "O my people! Obey the Messengers; 21"Obey those who ask no wages of you (for themselves), and who are rightly guided. 22"And why should I not worship Him (Allah Alone) Who has created me and to Whom you shall be returned. 23"Shall I take besides Him aliha (gods), if the Most Beneficent (Allah) intends me any harm, their intercession will be of no use for me whatsoever, nor can they save me? 24"Then verily, I should be in plain error. 25Verily! I have believed in your Lord, so listen to me!" 26It was said (to him when the disbelievers killed him): "Enter Paradise." He said: "Would that my people knew! 27 "That my Lord (Allah) has forgiven me, and made me of the honoured ones!" 28And We sent not against his people after him a host from heaven, nor do We send (such a thing). 29It was but one Saihah (shout, etc.) and lo! They (all) were silent (dead-destroyed). 30Alas for mankind! There never came a Messenger to them but they used to mock at him. 31Do they not see how many of the generations We have destroyed before them? Verily, they will not return to them. 32And surely, all, everyone of them will be brought before Us. 33And a sign for them is the dead land. We gave it life, and We brought forth from it grains, so that they eat thereof. 34And We have made therein gardens of date-palms and grapes, and We have caused springs of water to gush forth therein. 35So that they may eat of the fruit thereof, and their hands made it not. Will they not, then, give thanks? 36Glory be to Him, Who has created all the pairs of that which the earth produces, as well as of their own (human) kind (male and female), and of that which they know not. 37And a sign for them is the night, We withdraw therefrom the day, and behold, they are in darkness. 38And the sun runs on its fixed course for a term (appointed). That is the Decree of the All-Mighty, the All-Knowing. 39And the moon, We have measured for it mansions (to traverse) till it returns like the old dried curved date stalk. 40 It is not for the sun to overtake the moon, nor does the night outstrip the day. They all float, each in an orbit. 41And an Ayah (sign) for them is that We bore their offspring in the laden ship (of Nooh (Noah)). 42And We have created for them of the like thereunto, so on them they ride. 43And if We will, We shall drown them, and there will be no shout (or helper) for them (to hear their cry for help) nor will they be saved. 44Unless it be a mercy from Us, and as an enjoyment for a while. 45And when it is said to them: "Beware of that which is before you (worldly torments), and that whichn is behind you (torments in the Hereafter), in order that you may receive Mercy (i.e. if you believe in Allahs Religion Islamic Monotheism, and avoid polytheism, and obey Allah with righteous deeds). 46And never came an Ayah from among the Ayat (proofs, evidences, verses, lessons, signs,revelations, etc.) of their Lord to them, but they did turn away from it. 47And when it is said to them: "Spend of that with which Allah has provided you," those who disbelieve say to those who believe: "Shall we feed those whom, if Allah willed, He (Himself) would have fed? You are only in a plain error." 48And they say: "When will this promise (i.e. Resurrection) be fulfilled, if you are truthful?" 49They await only but a single Saihah (shout, etc.), which will seize them while they are disputing! 50Then they will not be able to make bequest, nor they will return to their family. 51And the Trumpet will be blown (i.e. the second blowing) and behold! From the graves they will come out quickly to their Lord. 52They will say: "Woe to us! Who has raised us up from our place of sleep." (It will be said to them): "This is what the Most Beneficent (Allah) had promised, and the Messengers spoke truth!" 53 It will be but a single Saihah (shout, etc.), so behold! They will all be brought up before Us! 54This Day (Day of Resurrection), none will be wronged in anything, nor will you be requited anything except that which you used to do. 55Verily, the dwellers of the Paradise, that Day, will be busy in joyful things. 56They and their wives will be in pleasant shade, reclining on thrones. 57They will have therein fruits (of all kinds) and all that they ask for. 58(It will be said to them): Salamun (peace be on you), a Word from the Lord (Allah), Most Merciful. 59(It will be said): "And O you Al-Mujrimoon (criminals, polytheists, sinners, disbelievers in the Islamic Monotheism, wicked evil ones, etc.)! Get you apart this Day (from the believers). 60Did I not ordain for you, O Children of Adam, that you should not worship Shaitan (Satan). Verily, he is a plain enemy to you. 61And that you should worship Me (Alone Islamic Monotheism, and set up not rivals, associate-gods with Me). That is a Straight Path. 62And indeed he (Satan) did lead astray a great multitude of you. Did you not, then, understand? 63This is Hell which you were promised! 64Burn therein this Day, for that you used to disbelieve. 65This Day, We shall seal up their mouths, and their hands will speak to Us, and their legs will bear witness to what they used to earn. (It is said that ones left thigh will be the first to bear the witness).(Tafsir At-Tabaree, Vol. 22, Page 24) 66And if it had been Our Will, We would surely have wiped out (blinded) their eyes, so that they would struggle for the Path, how then would they see? 67And if it had been Our Will, We could have transformed them (into animals or lifeless objects) in their places. Then they should have been unable to go forward (move about) nor they could have turned back. (As it happened with the Jews see Verse 7:166 The Quran). 68And he whom We grant long life, We reverse him in creation (weakness after strength). Will they not then understand? 69And We have not taught him (Muhammad SAW) poetry, nor is it meet for him. This is only a Reminder and a plain Quran. 70That he or it (Muhammad SAW or the Quran) may give warning to him who is living (a healthy minded the believer), and that Word (charge) may be justified against the disbelievers (dead, as they reject the warnings). 71Do they not see that We have created for them of what Our Hands have created, the cattle, so that they are their owners. 72And We have subdued them unto them so that some of them they have for riding and some they eat. 73And they have (other) benefits from them (besides), and they get (milk) to drink, will they not then be grateful? 74And they have taken besides Allah aliha (gods), hoping that they might be helped (by those so called gods) 75They cannot help them, but they will be brought forward as a troop against those who worshipped them (at the time of Reckoning) 76So let not their speech, then, grieve you (O Muhammad SAW). Verily, We know what they conceal and what they reveal. 77Does not man see that We have created him from Nutfah (mixed male and female discharge semen drops). Yet behold! He (stands forth) as an open opponent. 78And he puts forth for Us a parable, and forgets his own creation. He says: "Who will give life to these bones when they have rotted away and became dust?" 79Say: (O Muhammad SAW) "He will give life to them Who created them for the first time! And He is the All-Knower of every creation!" 80He, Who produces for you fire out of the green tree, when behold! You kindle therewith. 81Is not He, Who created the heavens and the earth Able to create the like of them? Yes, indeed! He is the All-Knowing Supreme Creator. 82Verily, His Command, when He intends a thing, is only that He says to it, "Be!" and it is! 83So Glorified is He and Exalted above all that they associate with Him, and in Whose Hands is the dominion of all things, and to Him you shall be returned.