قرآن مجید سورہ : مُحَمَّد
اَلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ اَضَلَّ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۱﴾ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اٰمَنُوۡا بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ ہُوَ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّہِمۡ ۙ کَفَّرَ عَنۡہُمۡ سَیِّاٰتِہِمۡ وَ اَصۡلَحَ بَالَہُمۡ ﴿۲﴾ ذٰلِکَ بِاَنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوا اتَّبَعُوا الۡبَاطِلَ وَ اَنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّبَعُوا الۡحَقَّ مِنۡ رَّبِّہِمۡ ؕ کَذٰلِکَ یَضۡرِبُ اللّٰہُ لِلنَّاسِ اَمۡثَالَہُمۡ ﴿۳﴾ فَاِذَا لَقِیۡتُمُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا فَضَرۡبَ الرِّقَابِ ؕ حَتّٰۤی اِذَاۤ اَثۡخَنۡتُمُوۡہُمۡ فَشُدُّوا الۡوَثَاقَ ٭ۙ فَاِمَّا مَنًّۢا بَعۡدُ وَ اِمَّا فِدَآءً حَتّٰی تَضَعَ الۡحَرۡبُ اَوۡزَارَہَا ۬ۚ۟ۛ ذٰؔلِکَ ؕۛ وَ لَوۡ یَشَآءُ اللّٰہُ لَانۡتَصَرَ مِنۡہُمۡ وَ لٰکِنۡ لِّیَبۡلُوَا۠ بَعۡضَکُمۡ بِبَعۡضٍ ؕ وَ الَّذِیۡنَ قُتِلُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ فَلَنۡ یُّضِلَّ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۴﴾ سَیَہۡدِیۡہِمۡ وَ یُصۡلِحُ بَالَہُمۡ ۚ﴿۵﴾ وَ یُدۡخِلُہُمُ الۡجَنَّۃَ عَرَّفَہَا لَہُمۡ ﴿۶﴾ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَنۡصُرُوا اللّٰہَ یَنۡصُرۡکُمۡ وَ یُثَبِّتۡ اَقۡدَامَکُمۡ ﴿۷﴾ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا فَتَعۡسًا لَّہُمۡ وَ اَضَلَّ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۸﴾ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ کَرِہُوۡا مَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ فَاَحۡبَطَ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۹﴾ اَفَلَمۡ یَسِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ فَیَنۡظُرُوۡا کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ ؕ دَمَّرَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ ۫ وَ لِلۡکٰفِرِیۡنَ اَمۡثَالُہَا ﴿۱۰﴾ ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ مَوۡلَی الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ اَنَّ الۡکٰفِرِیۡنَ لَا مَوۡلٰی لَہُمۡ ﴿٪۱۱﴾ اِنَّ اللّٰہَ یُدۡخِلُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا یَتَمَتَّعُوۡنَ وَ یَاۡکُلُوۡنَ کَمَا تَاۡکُلُ الۡاَنۡعَامُ وَ النَّارُ مَثۡوًی لَّہُمۡ ﴿۱۲﴾ وَ کَاَیِّنۡ مِّنۡ قَرۡیَۃٍ ہِیَ اَشَدُّ قُوَّۃً مِّنۡ قَرۡیَتِکَ الَّتِیۡۤ اَخۡرَجَتۡکَ ۚ اَہۡلَکۡنٰہُمۡ فَلَا نَاصِرَ لَہُمۡ ﴿۱۳﴾ اَفَمَنۡ کَانَ عَلٰی بَیِّنَۃٍ مِّنۡ رَّبِّہٖ کَمَنۡ زُیِّنَ لَہٗ سُوۡٓءُ عَمَلِہٖ وَ اتَّبَعُوۡۤا اَہۡوَآءَہُمۡ ﴿۱۴﴾ مَثَلُ الۡجَنَّۃِ الَّتِیۡ وُعِدَ الۡمُتَّقُوۡنَ ؕ فِیۡہَاۤ اَنۡہٰرٌ مِّنۡ مَّآءٍ غَیۡرِ اٰسِنٍ ۚ وَ اَنۡہٰرٌ مِّنۡ لَّبَنٍ لَّمۡ یَتَغَیَّرۡ طَعۡمُہٗ ۚ وَ اَنۡہٰرٌ مِّنۡ خَمۡرٍ لَّذَّۃٍ لِّلشّٰرِبِیۡنَ ۬ۚ وَ اَنۡہٰرٌ مِّنۡ عَسَلٍ مُّصَفًّی ؕ وَ لَہُمۡ فِیۡہَا مِنۡ کُلِّ الثَّمَرٰتِ وَ مَغۡفِرَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہِمۡ ؕ کَمَنۡ ہُوَ خَالِدٌ فِی النَّارِ وَ سُقُوۡا مَآءً حَمِیۡمًا فَقَطَّعَ اَمۡعَآءَہُمۡ ﴿۱۵﴾ وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّسۡتَمِعُ اِلَیۡکَ ۚ حَتّٰۤی اِذَا خَرَجُوۡا مِنۡ عِنۡدِکَ قَالُوۡا لِلَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡعِلۡمَ مَاذَا قَالَ اٰنِفًا ۟ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ طَبَعَ اللّٰہُ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ وَ اتَّبَعُوۡۤا اَہۡوَآءَہُمۡ ﴿۱۶﴾ وَ الَّذِیۡنَ اہۡتَدَوۡا زَادَہُمۡ ہُدًی وَّ اٰتٰہُمۡ تَقۡوٰىہُمۡ ﴿۱۷﴾ فَہَلۡ یَنۡظُرُوۡنَ اِلَّا السَّاعَۃَ اَنۡ تَاۡتِیَہُمۡ بَغۡتَۃً ۚ فَقَدۡ جَآءَ اَشۡرَاطُہَا ۚ فَاَنّٰی لَہُمۡ اِذَا جَآءَتۡہُمۡ ذِکۡرٰىہُمۡ ﴿۱۸﴾ فَاعۡلَمۡ اَنَّہٗ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اسۡتَغۡفِرۡ لِذَنۡۢبِکَ وَ لِلۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ مُتَقَلَّبَکُمۡ وَ مَثۡوٰىکُمۡ ﴿٪۱۹﴾ وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَوۡ لَا نُزِّلَتۡ سُوۡرَۃٌ ۚ فَاِذَاۤ اُنۡزِلَتۡ سُوۡرَۃٌ مُّحۡکَمَۃٌ وَّ ذُکِرَ فِیۡہَا الۡقِتَالُ ۙ رَاَیۡتَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ یَّنۡظُرُوۡنَ اِلَیۡکَ نَظَرَ الۡمَغۡشِیِّ عَلَیۡہِ مِنَ الۡمَوۡتِ ؕ فَاَوۡلٰی لَہُمۡ ﴿ۚ۲۰﴾ طَاعَۃٌ وَّ قَوۡلٌ مَّعۡرُوۡفٌ ۟ فَاِذَا عَزَمَ الۡاَمۡرُ ۟ فَلَوۡ صَدَقُوا اللّٰہَ لَکَانَ خَیۡرًا لَّہُمۡ ﴿ۚ۲۱﴾ فَہَلۡ عَسَیۡتُمۡ اِنۡ تَوَلَّیۡتُمۡ اَنۡ تُفۡسِدُوۡا فِی الۡاَرۡضِ وَ تُقَطِّعُوۡۤا اَرۡحَامَکُمۡ ﴿۲۲﴾ اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ لَعَنَہُمُ اللّٰہُ فَاَصَمَّہُمۡ وَ اَعۡمٰۤی اَبۡصَارَہُمۡ ﴿۲۳﴾ اَفَلَا یَتَدَبَّرُوۡنَ الۡقُرۡاٰنَ اَمۡ عَلٰی قُلُوۡبٍ اَقۡفَالُہَا ﴿۲۴﴾ اِنَّ الَّذِیۡنَ ارۡتَدُّوۡا عَلٰۤی اَدۡبَارِہِمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُمُ الۡہُدَی ۙ الشَّیۡطٰنُ سَوَّلَ لَہُمۡ ؕ وَ اَمۡلٰی لَہُمۡ ﴿۲۵﴾ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَالُوۡا لِلَّذِیۡنَ کَرِہُوۡا مَا نَزَّلَ اللّٰہُ سَنُطِیۡعُکُمۡ فِیۡ بَعۡضِ الۡاَمۡرِ ۚۖ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ اِسۡرَارَہُمۡ ﴿۲۶﴾ فَکَیۡفَ اِذَا تَوَفَّتۡہُمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ یَضۡرِبُوۡنَ وُجُوۡہَہُمۡ وَ اَدۡبَارَہُمۡ ﴿۲۷﴾ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمُ اتَّبَعُوۡا مَاۤ اَسۡخَطَ اللّٰہَ وَ کَرِہُوۡا رِضۡوَانَہٗ فَاَحۡبَطَ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿٪۲۸﴾ اَمۡ حَسِبَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ اَنۡ لَّنۡ یُّخۡرِجَ اللّٰہُ اَضۡغَانَہُمۡ ﴿۲۹﴾ وَ لَوۡ نَشَآءُ لَاَرَیۡنٰکَہُمۡ فَلَعَرَفۡتَہُمۡ بِسِیۡمٰہُمۡ ؕ وَ لَتَعۡرِفَنَّہُمۡ فِیۡ لَحۡنِ الۡقَوۡلِ ؕ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ اَعۡمَالَکُمۡ ﴿۳۰﴾ وَ لَنَبۡلُوَنَّکُمۡ حَتّٰی نَعۡلَمَ الۡمُجٰہِدِیۡنَ مِنۡکُمۡ وَ الصّٰبِرِیۡنَ ۙ وَ نَبۡلُوَا۠ اَخۡبَارَکُمۡ ﴿۳۱﴾ اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ شَآقُّوا الرَّسُوۡلَ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُمُ الۡہُدٰی ۙ لَنۡ یَّضُرُّوا اللّٰہَ شَیۡئًا ؕ وَ سَیُحۡبِطُ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۳۲﴾ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَطِیۡعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوا الرَّسُوۡلَ وَ لَا تُبۡطِلُوۡۤا اَعۡمَالَکُمۡ ﴿۳۳﴾ اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ثُمَّ مَاتُوۡا وَ ہُمۡ کُفَّارٌ فَلَنۡ یَّغۡفِرَ اللّٰہُ لَہُمۡ ﴿۳۴﴾ فَلَا تَہِنُوۡا وَ تَدۡعُوۡۤا اِلَی السَّلۡمِ ٭ۖ وَ اَنۡتُمُ الۡاَعۡلَوۡنَ ٭ۖ وَ اللّٰہُ مَعَکُمۡ وَ لَنۡ یَّتِرَکُمۡ اَعۡمَالَکُمۡ ﴿۳۵﴾ اِنَّمَا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا لَعِبٌ وَّ لَہۡوٌ ؕ وَ اِنۡ تُؤۡمِنُوۡا وَ تَتَّقُوۡا یُؤۡتِکُمۡ اُجُوۡرَکُمۡ وَ لَا یَسۡـَٔلۡکُمۡ اَمۡوَالَکُمۡ ﴿۳۶﴾ اِنۡ یَّسۡـَٔلۡکُمُوۡہَا فَیُحۡفِکُمۡ تَبۡخَلُوۡا وَ یُخۡرِجۡ اَضۡغَانَکُمۡ ﴿۳۷﴾ ہٰۤاَنۡتُمۡ ہٰۤؤُلَآءِ تُدۡعَوۡنَ لِتُنۡفِقُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ۚ فَمِنۡکُمۡ مَّنۡ یَّبۡخَلُ ۚ وَ مَنۡ یَّبۡخَلۡ فَاِنَّمَا یَبۡخَلُ عَنۡ نَّفۡسِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ الۡغَنِیُّ وَ اَنۡتُمُ الۡفُقَرَآءُ ۚ وَ اِنۡ تَتَوَلَّوۡا یَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡ ۙ ثُمَّ لَا یَکُوۡنُوۡۤا اَمۡثَالَکُمۡ ﴿٪۳۸﴾
۱جنھوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے دوسروں کو روکا تو ان کے اعمال کو اس نے بے فائدہ کردیا۔ ۲اور جو لوگ صاحبِ ایمان ہوگئے اور صالح عمل کرتے رہے اور اس پر ایمان لائے جو حضرت محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) پر نازل ہواہے اور اُن کے رب کی طرف سے وہی حق ہے، اللہ تعالیٰ نے اُن کی بُرائیوں کو مٹا دیا اور ان کے احوال کی اصلاح کردی۔ ۳یہ اس لیے کہ کفر کرنے والوں نے باطل کی پیروی کی اور بلاشبہ ایمان لانے والوں نے اپنے رب کی طرف سے حق کی اتباع کی اسی طرح اللہ تعالیٰ لوگوں کے لیے ان کی مثالیں بیان فرماتاہے۔ ۴پھر جب اہلِ کفرسے تمہارا مقابلہ ہوتو ان کی گردنیں اڑا دویہاں تک کہ جب انھیں اچھی طرح جان سے مارلو توجو پکڑے جائیں تو ان کو مضبوطی سے باندھ کر قید کرلو پھر اس کے بعد احسان کی بناء پر انھیں چھوڑ دو یا ان سے فدیہ لے لو یہاں تک کہ مخالف لشکر جنگ کے ہتھیار ڈال دے یہی حکم ہے اور اللہ چاہتاتو ان سے بدلہ لے لیتا لیکن وہ تم میں سے بعض لوگوں کو آزمانا چاہتاہے اور جو لوگ اللہ کی راہ میں اپنی جان دے بیٹھے تو اللہ ان کے اعمال کو ضائع نہیں کرے گا۔ ۵عنقریب انھیں راہ مل جائے گا اور ان کے حال کو سنواردے گا۔ ۶اور انھیں جنت میں داخل کرے گا جس کاتعارف اس نے کروادیا تھا۔ ۷اے ایمان والو! اگر تم اللہ کی یعنی اللہ کے دین کی مدد کروگے تو وہ تمہاری مددفرمائے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا۔ ۸اور کفر کرنے والے نیست ونابود ہوجائیں اور وہ ان کے اعمال کو ضائع کردے۔ ۹اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ نے جونازل کیاہے اسے انھوں نے ناپسند کیا پس اس نے اُن کے اعمال کو ضائع کردیا. ۱۰تو کیا انھوں زمین کی سیاحت نہیں کی ہے تاکہ وہ پہلے لوگوں کا انجام اپنی آنکھوں سے خود دیکھ لیتے،اللہ تعالیٰ نے ان کو نیست ونابود کردیا۔ اور کافروں کے لیے اسی کی مِثل سزائیں ہیں۔ ۱۱یہ اس لیے کہ اللہ ایمان لانے والوں کا مولیٰ اور یہ کہ کفر کرنے والوں کا کوئی مولیٰ نہیں ہے۔ ۱۲بیشک اللہ ایمان لانے والوں اور صالح عمل کرنے والوں کو جنت میں داخل فرمائے گا جس میں درختوں کے نیچے نہریں جاری ہیں اوراہلِ کفر دنیوی زندگی سے خوب لطف اندوز ہوتے ہیں اور جانوروں کی طرح کھاتے ہیں اور اُن کا ٹھکانا آگ ہے۔ ۱۳اور کتنے ہی شہر اس شہر سے شان وشوکت میں بڑھ کرتھے جس کے رہنے والوں نے آپ کو نکال دیا۔ہم نے ان کوہلاک کردیا پس اُن کا کوئی مددگار نہیں ہے. ۱۴تو کیا جو اپنے رب کی طرف سے واضح دلائل پرہو اس شخص کی مانند ہوگا جس کے لیے اس کے بُرے اعمال کومزین کردیا گیا ہواور وہ اپنی خواہشوں کی پیروی کرتاہو۔ ۱۵جنت کا حال یوں ہے جس کا اہلِ تقویٰ سے وعدہ کیاگیا ہے، اس میں ایسی نہریں ہیں جن کے پانی کا ذائقہ بدمزہ نہیں ہوتا۔ اور دودھ کی ایسی نہریں ہیں جن کے مزے میں تبدیلی نہیں ہوتی۔ اور شراب کی ایسی نہریں ہیں جو پینے والوں کے لیے بڑی لذت آمیز ہیں۔ اور مصطفیٰ شہد کی نہریں ہیں۔ اور اہلِ جنت کے لیے اس میں ہر قسم کے پھل ہوںگے اور ان کے رب کی طرف سے مغفرت ہوگی۔ کیا ان لوگوں کی آسودگی ہمیشہ آگ میں رہنے والوں کی مانند ہے نہیں اور انھیں کھولتاہوا پانی پلایا جائے گا جس سے اُن کی آنتیں ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گی۔ ۱۶اور ان میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو آپ کی باتیں سنتے ہیں حتیٰ کہ جب وہ آپ کے پاس سے نکل کرعِلم والوں سے کہتے ہیں کہ بھلا انھوں نے ابھی ابھی کیا کہا۔ یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر اللہ نے مہر لگادی ہے اور وہ اپنی خواہشات کی اتباع کرتے ہیں۔ ۱۷اور جو لوگ ہدایت پر ہیں تو اللہ اُن کی ہدایت میں اضافہ فرماتاہے اور انھیں تقویٰ عطا کردیتاہے۔ ۱۸پس کیا یہ لوگ قیامت کے انتظار میں ہیں کہ وہ اچانک ان پر آجائے بلاشبہ اس کی علامات آچکی ہیں۔ پھر جب وہ آجائے گی تو پھرکہاں سے انھیں نصیحت حاصل ہوگی۔ ۱۹پس آپ کو معلوم ہے کہ اللہ کے سواکوئی معبود نہیں اورآپ دعاکیاکریںکہ اللہ آپ کو اپنی حفاظت میں رکھے اور مومنین اورمومنات کیلئے استغفار کیا کریں اور اللہ تمہارے چلنے پھرنے اور آرام کے مقامات کو جانتاہے۔ ۲۰اورایمان لانے والے کہتے ہیں کہ جہادکے متعلق کوئی نئی سورت کیوں نازل نہیں کی گئی۔ پھر جب کوئی واضح سُورت نازل کی جاتی ہے اور جس میں جہاد کا ذکر ہوتاہے۔ توآپ دل میں نفاق کی بیماری رکھنے والوں کو دیکھتے ہیں کہ وہ آپ کو اس نظر سے دیکھتے ہیں جس طرح کہ وہ شخص دیکھتا ہے جس پر موت کی غشی طاری ہو پس ان کے لیے بہتر تھا . ۲۱کہ وہ اطاعت کرتے اور اچھی بات کہتے، پھر جب جہاد کا قطعی حکم ہوگیا تو اگر وہ اللہ سے سچے رہتے تو یہ ان کے لیے بہت بہترتھا۔ ۲۲پھر تم یعنی منافقوں سے یہی توقع ہے کہ اگر تمہیں حکومت مِل جائے توزمین میں فساد پھیلائو اور اپنی رشتہ داریوں کو قطع کرو۔ ۲۳انہی لوگوں پر اللہ نے لعنت کی ہے پھر انھیں بہرا اور آنکھوں سے اندھا کردیا۔ ۲۴کیا یہ قرآن میں غور نہیں کرتے یا ان کے دلوں پر قفل لگ چکے ہیں۔ ۲۵پھر بیشک جو لوگ ہدایت ظاہر ہونے کے بعد پیٹھ پھیر کر پیچھے پھر گئے شیطان نے انھیں فریب میں مبتلاکیا۔ اورانھیں لمبی عمر کی امید دلائی۔ ۲۶یہ اس لیے کہ انھوں نے ان لوگوں سے کہا جو اللہ کے نازل کردہ کو ناپسند کرتے تھے کہ بعض امور میں عنقریب ہم تمہاری بات مان لیں گے اور اللہ ان کی خفیہ باتوں کو جانتا ہے۔ ۲۷پس اس وقت اُن کاحال کیسا ہوگا جب کہ فرشتے ان کوموت دینے کیلئے روحیں قبض کریں گے اور اُن کے چہروں اور پیٹھوں پر ماریں گے۔ ۲۸اُس کی وجہ یہ ہے کہ انھوں نے اُس کی پیروی کی جو اللہ کو ناپسند تھا اور اُس کی رضا کو نہ چاہا تواللہ نے اُن کے اعمال ضائع کردیے۔ ۲۹کیا منافقوں نے یہ گمان کرلیاہے کہ یہ نفاق کامرض ان کے دلوں میں ہے کہ اللہ اُ ن کی دلی عداوت کو ظاہر نہیں کرے گا۔ ۳۰اور اگرہم چاہیں تو تمہیں ان لوگوں کو دکھا دیں جنھیں آپ اُن کی صورتوں سے پہچان چکے ہیں۔ اور آپ اُن کو ان کی باتوں کے انداز سے بھی پہچان لیں گے اور اللہ تمہارے عملوں کوجانتا ہے۔ ۳۱اورہم ضرور تمہیں آزمائیں گے تاکہ تم میں سے ہمیں مجاہدوں اور صابروں کا پتہ چل جائے اورہم تمہاری خبروں کومدِنظر رکھیں گے۔ ۳۲بیشک جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ کے راستے سے روکا اور انھوں نے راہِ ہدایت ظاہر ہونے کے بعد رسول اکرم(صلی اللہ علیہ وسلم) کی مخالفت کی۔ وہ ہر گز اللہ کا کوئی بھی نقصان نہیں کرسکتے اوراللہ اُن کے اعمال کو اکارت کردے گا۔ ۳۳اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرواور رسول اکرم(صلی اللہ علیہ وسلم) کی اطاعت کرواور اپنے عملوں کو باطل نہ کرو۔ ۳۴بیشک جنھوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا پھر حالتِ کفر ہی میںمرگئے تو اللہ تعالیٰ ان کوہر گز نہیں بخشے گا۔ ۳۵پس کم ہمت نہ بنو اورنہ ہی کافروں کو صلح کی طرف بلائو۔ حالانکہ تم ہی غلبہ پانے والے ہو، اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہرگز تمہارے عملوں کو ضائع نہیں ہونے دے گا۔ ۳۶دنیا کی زندگی تو صرف کھیل اور تماشاہے۔ اور اگر ایمان لے آئو اور متقی بن جائو تو وہ تمہارے اجر تمہیں عطا کردے گا اوروہ تم سے تمہارے مال نہیں مانگے گا۔ ۳۷اگر وہ تم سے تمہارا مال طلب کرے پس سب کچھ مانگ لے تو تم بخل کرنے لگو گے اور وہ تمہارے دلوں کی عداوت کو ظاہر کردے گا۔ ۳۸ہاں تم ہی وہ ہو جنھیں اس طرف بلایا جاتاہے کہ اپنے مال کواللہ کی راہ میں خرچ کرو پھر تم میں ایسے بھی ہیں جو خرچ کرنے میں بخل کرتے ہیں اور جو بخل کرتاہے تودراصل وہ اپنی ذات ہی سے بخل کرتاہے۔ اوراللہ تو غنی ہے یہ کہ تم بھی اس کے محتاج ہو اور اگر تم منہ پھیرو گے تو وہ تمہاری جگہ پر کِسی اور قوم کو بدل کرلے آئے گا پھر وہ تمہاری مِثل نہ ہوں گے۔
1Those who disbelieve (in the Oneness of Allah, and in the Message of Prophet Muhammad SAW ), and hinder (men) from the Path of Allah (Islamic Monotheism), He will render their deeds vain . 2But those who believe and do righteous good deeds, and believe in that which is sent down to Muhammad (SAW), for it is the truth from their Lord, He will expiate from them their sins, and will make good their state. 3That is because those who disbelieve follow falsehood, while those who believe follow the truth from their Lord. Thus does Allah set forth their parables for mankind. 4So, when you meet (in fight Jihad in Allahs Cause), those who disbelieve smite at their necks till when you have killed and wounded many of them, then bind a bond firmly (on them, i.e. take them as captives). Thereafter (is the time) either for generosity (i.e. free them without ransom), or ransom (according to what benefits Islam), until the war lays down its burden. Thus (you are ordered by Allah to continue in carrying out Jihad against the disbelievers till they embrace Islam (i.e. are saved from the punishment in the Hell-fire) or at least come under your protection), but if it had been Allahs Will, He Himself could certainly have punished them (without you). But (He lets you fight), in order to test you, some with others. But those who are killed in the Way of Allah, He will never let their deeds be lost, 5He will guide them and set right their state. 6And admit them to Paradise which He has made known to them (i.e. they will know their places in Paradise more than they used to know their houses in the world). 7O you who believe! If you help (in the cause of) Allah, He will help you, and make your foothold firm. 8But those who disbelieve (in the Oneness of Allah Islamic Monotheism), for them is destruction, and (Allah) will make their deeds vain. 9That is because they hate that which Allah has sent down (this Quran and Islamic laws, etc.), so He has made their deeds fruitless. 10 Have they not travelled through the earth, and seen what was the end of those before them? Allah destroyed them completely and a similar (fate awaits) the disbelievers. 11That is because Allah is the Maula (Lord, Master, Helper, Protector, etc.) of those who believe, and the disbelievers have no Maula (lord, master, helper, protector, etc.). 12Certainly! Allah will admit those who believe (in the Oneness of Allah Islamic Monotheism) and do righteous good deeds, to Gardens under which rivers flow (Paradise), while those who disbelieve enjoy themselves and eat as cattle eat, and the Fire will be their abode. 13And many a town, stronger than your town (Makkah) (O Muhammad SAW) which has driven you out We have destroyed. And there was none to help them. 14Is he who is on a clear proof from his Lord, like those for whom their evil deeds that they do are beautified for them, while they follow their own lusts (evil desires)? 152>The description of Paradise which the Muttaqoon (pious - see V.2:2) have been promised is that in it are rivers of water the taste and smell of which are not changed; rivers of milk of which the taste never changes; rivers of wine delicious to those who drink; and rivers of clarified honey (clear and pure) therein for them is every kind of fruit; and forgiveness from their Lord. (Are these) like those who shall dwell for ever in the Fire, and be given, to drink, boiling water, so that it cuts up their bowels? 16And among them are some who listen to you (O Muhammad SAW) till, when they go out from you, they say to those who have received knowledge: "What has he said just now? Such are men whose hearts Allah has sealed, and they follow their lusts (evil desires). 17While as for those who accept guidance, He increases their guidance, and bestows on them their piety. 18Do they then await (anything) other than the Hour, that it should come upon them suddenly? But some of its portents (indications and signs) have already come, and when it (actually) is on them, how can they benefit then by their reminder? 19 So know (O Muhammad SAW) that La ilaha ill-Allah (none has the right to be worshipped but Allah), and ask forgiveness for your sin, and also for (the sin of) believing men and believing women. And Allah knows well your moving about, and your place of rest (in your homes). 20Those who believe say: "Why is not a Soorah (chapter of the Quran) sent down (for us)? But when a decisive Soorah (explaining and ordering things) is sent down, and fighting (Jihad holy fighting in Allahs Cause) is mentioned (i.e. ordained) therein, you will see those in whose hearts is a disease (of hypocrisy) looking at you with a look of one fainting to death. But it was better for them (hypocrites, to listen to Allah and to obey Him). 21Obedience (to Allah) and good words (were better for them). And when the matter (preparation for Jihad) is resolved on, then if they had been true to Allah, it would have been better for them. 22Would you then, if you were given the authority, do mischief in the land, and sever your ties of kinship? 23Such are they whom Allah has cursed, so that He has made them deaf and blinded their sight. 24 Do they not then think deeply in the Quran, or are their hearts locked up (from understanding it)? 25Verily, those who have turned back (have apostated) as disbelievers after the guidance has been manifested to them, Shaitan (Satan) has beautified for them (their false hopes), and (Allah) prolonged their term (age). 26This is because they said to those who hate what Allah has sent down: "We will obey you in part of the matter," but Allah knows their secrets. 27 Then how (will it be) when the angels will take their souls at death, smiting their faces and their backs? 28That is because they followed that which angered Allah, and hated that which pleased Him. So He made their deeds fruitless. 29Or do those in whose hearts is a disease (of hypocrisy), think that Allah will not bring to light all their hidden ill-wills? 30Had We willed, We could have shown them to you, and you should have known them by their marks, but surely, you will know them by the tone of their speech! And Allah knows all your deeds. 31 And surely, We shall try you till We test those who strive hard (for the Cause of Allah) and the patient ones, and We shall test your facts (i.e. the one who is a liar, and the one who is truthful). 32Verily, those who disbelieve, and hinder (men) from the Path of Allah (i.e. Islam), and oppose the Messenger ( SAW) (by standing against him and hurting him), after the guidance has been clearly shown to them, they will not hurt Allah in the least, but He will make their deeds fruitless, 33O you who believe! Obey Allah, and obey the Messenger (Muhammad SAW) and render not vain your deeds. 34Verily, those who disbelieve, and hinder (men) from the Path of Allah (i.e. Islam); then die while they are disbelievers, Allah will not forgive them. 35So be not weak and ask not for peace (from the enemies of Islam), while you are having the upper hand. Allah is with you, and will never decrease the reward of your good deeds. 36The life of this world is but play and pastime, but if you believe (in the Oneness of Allah Islamic Monotheism), and fear Allah, and avoid evil, He will grant you your wages, and will not ask you your wealth. 37If He were to ask you of it, and press you, you would covetously withhold, and He will bring out all your (secret) ill-wills. 38Behold! You are those who are called to spend in the Cause of Allah, yet among you are some who are niggardly. And whoever is niggardly, it is only at the expense of his ownself. But Allah is Rich (Free of all wants), and you (mankind) are poor. And if you turn away (from Islam and the obedience of Allah), He will exchange you for some other people, and they will not be your likes.