قرآن مجید سورہ : المَعَارِجِ
سَاَلَ سَآئِلٌۢ بِعَذَابٍ وَّاقِعٍ ۙ﴿۱﴾ لِّلۡکٰفِرِیۡنَ لَیۡسَ لَہٗ دَافِعٌ ۙ﴿۲﴾ مِّنَ اللّٰہِ ذِی الۡمَعَارِجِ ؕ﴿۳﴾ تَعۡرُجُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ وَ الرُّوۡحُ اِلَیۡہِ فِیۡ یَوۡمٍ کَانَ مِقۡدَارُہٗ خَمۡسِیۡنَ اَلۡفَ سَنَۃٍ ۚ﴿۴﴾ فَاصۡبِرۡ صَبۡرًا جَمِیۡلًا ﴿۵﴾ اِنَّہُمۡ یَرَوۡنَہٗ بَعِیۡدًا ۙ﴿۶﴾ وَّ نَرٰىہُ قَرِیۡبًا ؕ﴿۷﴾ یَوۡمَ تَکُوۡنُ السَّمَآءُ کَالۡمُہۡلِ ۙ﴿۸﴾ وَ تَکُوۡنُ الۡجِبَالُ کَالۡعِہۡنِ ۙ﴿۹﴾ وَ لَا یَسۡـَٔلُ حَمِیۡمٌ حَمِیۡمًا ﴿ۚۖ۱۰﴾ یُّبَصَّرُوۡنَہُمۡ ؕ یَوَدُّ الۡمُجۡرِمُ لَوۡ یَفۡتَدِیۡ مِنۡ عَذَابِ یَوۡمِئِذٍۭ بِبَنِیۡہِ ﴿ۙ۱۱﴾ وَ صَاحِبَتِہٖ وَ اَخِیۡہِ ﴿ۙ۱۲﴾ وَ فَصِیۡلَتِہِ الَّتِیۡ تُــٔۡوِیۡہِ ﴿ۙ۱۳﴾ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ جَمِیۡعًا ۙ ثُمَّ یُنۡجِیۡہِ ﴿ۙ۱۴﴾ کَلَّا ؕ اِنَّہَا لَظٰی ﴿ۙ۱۵﴾ نَزَّاعَۃً لِّلشَّوٰی ﴿ۚۖ۱۶﴾ تَدۡعُوۡا مَنۡ اَدۡبَرَ وَ تَوَلّٰی ﴿ۙ۱۷﴾ وَ جَمَعَ فَاَوۡعٰی ﴿۱۸﴾ اِنَّ الۡاِنۡسَانَ خُلِقَ ہَلُوۡعًا ﴿ۙ۱۹﴾ اِذَا مَسَّہُ الشَّرُّ جَزُوۡعًا ﴿ۙ۲۰﴾ وَّ اِذَا مَسَّہُ الۡخَیۡرُ مَنُوۡعًا ﴿ۙ۲۱﴾ اِلَّا الۡمُصَلِّیۡنَ ﴿ۙ۲۲﴾ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَلٰی صَلَاتِہِمۡ دَآئِمُوۡنَ ﴿۪ۙ۲۳﴾ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡۤ اَمۡوَالِہِمۡ حَقٌّ مَّعۡلُوۡمٌ ﴿۪ۙ۲۴﴾ لِّلسَّآئِلِ وَ الۡمَحۡرُوۡمِ ﴿۪ۙ۲۵﴾ وَ الَّذِیۡنَ یُصَدِّقُوۡنَ بِیَوۡمِ الدِّیۡنِ ﴿۪ۙ۲۶﴾ وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ مِّنۡ عَذَابِ رَبِّہِمۡ مُّشۡفِقُوۡنَ ﴿ۚ۲۷﴾ اِنَّ عَذَابَ رَبِّہِمۡ غَیۡرُ مَاۡمُوۡنٍ ﴿۲۸﴾ وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِفُرُوۡجِہِمۡ حٰفِظُوۡنَ ﴿ۙ۲۹﴾ اِلَّا عَلٰۤی اَزۡوَاجِہِمۡ اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُہُمۡ فَاِنَّہُمۡ غَیۡرُ مَلُوۡمِیۡنَ ﴿ۚ۳۰﴾ فَمَنِ ابۡتَغٰی وَرَآءَ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡعٰدُوۡنَ ﴿ۚ۳۱﴾ وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ لِاَمٰنٰتِہِمۡ وَ عَہۡدِہِمۡ رٰعُوۡنَ ﴿۪ۙ۳۲﴾ وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ بِشَہٰدٰتِہِمۡ قَآئِمُوۡنَ ﴿۪ۙ۳۳﴾ وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَلٰی صَلَاتِہِمۡ یُحَافِظُوۡنَ ﴿ؕ۳۴﴾ اُولٰٓئِکَ فِیۡ جَنّٰتٍ مُّکۡرَمُوۡنَ ﴿ؕ٪۳۵﴾ فَمَالِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا قِبَلَکَ مُہۡطِعِیۡنَ ﴿ۙ۳۶﴾ عَنِ الۡیَمِیۡنِ وَ عَنِ الشِّمَالِ عِزِیۡنَ ﴿۳۷﴾ اَیَطۡمَعُ کُلُّ امۡرِیًٔ مِّنۡہُمۡ اَنۡ یُّدۡخَلَ جَنَّۃَ نَعِیۡمٍ ﴿ۙ۳۸﴾ کَلَّا ؕ اِنَّا خَلَقۡنٰہُمۡ مِّمَّا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۳۹﴾ فَلَاۤ اُقۡسِمُ بِرَبِّ الۡمَشٰرِقِ وَ الۡمَغٰرِبِ اِنَّا لَقٰدِرُوۡنَ ﴿ۙ۴۰﴾ عَلٰۤی اَنۡ نُّبَدِّلَ خَیۡرًا مِّنۡہُمۡ ۙ وَ مَا نَحۡنُ بِمَسۡبُوۡقِیۡنَ ﴿۴۱﴾ فَذَرۡہُمۡ یَخُوۡضُوۡا وَ یَلۡعَبُوۡا حَتّٰی یُلٰقُوۡا یَوۡمَہُمُ الَّذِیۡ یُوۡعَدُوۡنَ ﴿ۙ۴۲﴾ یَوۡمَ یَخۡرُجُوۡنَ مِنَ الۡاَجۡدَاثِ سِرَاعًا کَاَنَّہُمۡ اِلٰی نُصُبٍ یُّوۡفِضُوۡنَ ﴿ۙ۴۳﴾ خَاشِعَۃً اَبۡصَارُہُمۡ تَرۡہَقُہُمۡ ذِلَّۃٌ ؕ ذٰلِکَ الۡیَوۡمُ الَّذِیۡ کَانُوۡا یُوۡعَدُوۡنَ ﴿٪۴۴﴾
۱ایک سائل نے قیامت کا عذاب طلب کیا۔ ۲یہ کافروں کے لیے ہے جسے کوئی ٹالنے والانہیں۔ ۳یہ اللہ کی طرف سے ہوگا جو بلندیوں کے زینوں کامالک ہے ۔ ۴فرشتے اور جبریل امین اُس کی بارگاہ میں عروج کرکے جاتے ہیں۔اس عذاب والے دن کی طوالت پچاس ہزار سال کے برابر ہوگی۔ ۵پس صبرِ جمیل کی طرح صبر کریں۔ ۶وہ اسے دُور تصّور کیے بیٹھے ہیں۔ ۷اورہم اسے نزدیک دیکھ رہے ہیں۔ ۸جس دن آسمان پگھلے ہوئے تانبے کی طرح ہوجائے گا۔ ۹اور پہاڑ دھنکی ہوئی روئی کے گالوں کے مانند ہوجائیں گے۔ ۱۰اور کوئی قریبی دوست کِسی دوست کا حال نہ پوچھے گا۔ ۱۱حالانکہ وہ ایک دوسرے کو نظر آئیں گے۔ مجرم چاہے گا کہ آج کے عذاب سے بچنے کے لیے عوضانے کے طور پر اپنے بیٹوں کو دے دے ۔ ۱۲اور اپنی بیوی اور بھائی کوبھی دے دے۔ ۱۳اوراپنے خاندان کو بھی جس میں وہ رہتا تھا فدیے میں دے دیتا۔ ۱۴غرضیکہ زمین کے تمام لوگوں کو فدیے میں دے دے ۔ ۱۵جواسے اس دن کے عذاب سے نجات دے۔ ۱۶ہر گز نہیں، بلاشبہ وہ تو بھڑکتی آگ ہے۔ جو جسم کی کھال کو اتار دینے والی ہے۔ ۱۷اُن کو اپنی طرف بلائے گی جس نے پیٹھ پھیری اور روگردانی کی۔ ۱۸ اور مال جمع کیا پھر اسے بند کیے رکھا۔ ۱۹بیشک انسان بے صبرا پیدا کیا گیاہے۔ ۲۰جب اسے تکلیف آتی ہے توگھبرانے لگتا ہے۔ ۲۱اور جب اسے کوئی سہولت میسّر آتی ہے تو بخل کرنے والا بن جاتا ہے۔ ۲۲سوائے ان نمازیوں کے. ۲۳جو اپنی نماز پابندی سے قائم رکھتے ہیں۔ ۲۴ اور جن کے مالوں میں مانگنے والوں کا حق مقرر شدہ ہے۔ ۲۵جو سائلوں اور حاجت مندوں کے لیے ہوتا ہے۔ ۲۶جو لوگ روزِ جزا کو برحق تسلیم کرتے ہیں۔ ۲۷اور جو لوگ اپنے رب کے عذاب سے ڈرنے والے ہیں۔ ۲۸بیشک ان کے رب کا عذاب امان دینے والا نہیں۔ ۲۹اور جو لوگ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ ۳۰ مگر اپنی بیویوں اور اپنی باندیوں کے پاس جانے میں ان پرکوئی ملامت نہیں ہے۔ ۳۱پھر جو ان کے سوا اور کے خواہشمند ہوں تو وہی لوگ حد سے بڑھنے والے ہیں۔ ۳۲ اور جو اپنی امانتوں کی حفاظت اور اپنے عہد کو پورا کرنے والے ہیں۔ ۳۳اور وہ اپنی شہادتوں پر قائم رہنے والے ہیں۔ ۳۴اور جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔ ۳۵یہ لوگ مکرم بن کر جنت میں رہیں گے۔ ۳۶پس ان کفرکرنے والوں کوکیا ہوگیاہے وہ آپ کی طرف دوڑتے آتے ہیں۔ ۳۷دائیں سے اور بائیں سے گروہ درگروہ بن کرآتے ہیں۔ ۳۸کیا ان میں سے ہرکوئی یہی خواہش رکھتاہے کہ وہ جنت نعیم میں داخل کردیاجائے گا۔ ۳۹بیشک ہم نے انھیں اس سے بنایا جسے وہ جانتے ہیں۔ ۴۰پس میں مشارق او رمغارب کے رب کی قسم کھاتا ہوں کہ ہم بلاشبہ اس پر قادر ہیں۔ ۴۱ کہ ان کی جگہ پر ان سے بہتر لوگوں کو تبدیل کرکے لے آئیں اورہم سے کوئی سبقت لے جانے والا نہیں ہے۔ ۴۲پس انھیں اس دن تک چھوڑ دیں کہ وہ بیہودہ باتوں اور کھیل میں پڑے رہیں جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔ ۴۳جس دن وہ اپنی قبروں سے نِکل کر بڑی تیزی کے ساتھ دوڑیں گے جیسے کہ وہ نشانوں کی طرف لپک رہے ہیں۔ ۴۴ان کی نگاہیں جھکی ہوں گی ان پر ذلت چھارہی ہوگی ، یہی وہ دن ہے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا۔
1A questioner asked concerning a torment about to befall 2Upon the disbelievers, which none can avert, 3From Allah, the Lord of the ways of ascent. 4The angels and the Rooh (Jibrael (Gabriel)) ascend to Him in a Day the measure whereof is fifty thousand years, 5So be patient (O Muhammad SAW ), with a good patience. 6Verily! They see it (the torment) afar off, 7ButWe see it (quite) near. 8The Day that the sky will be like the boiling filth of oil, (or molten copper or silver or lead, etc.). 9And the mountains will be like flakes of wool, 10And no friend will ask of a friend, 11Though they shall be made to see one another ((i.e. on the Day of Resurrection), there will be none but see his father, children and relatives, but he will neither speak to them nor will ask them for any help)), - the Mujrim, (criminal, sinner, disbeliever, etc.) would desire to ransom himself from the punishment of that Day by his children. 12And his wife and his brother, 13And his kindred who sheltered him, 14And all that are in the earth, so that it might save him . 15By no means! Verily, it will be the Fire of Hell! 16Taking away (burning completely) the head skin! 17Calling: "(O Kafir (O disbeliever in Allah, His angels, His Book, His Messengers, Day of Resurrection and in Al-Qadar (Divine Preordainments), O Mushrik (O polytheist, disbeliever in the Oneness of Allah)) (all) such as turn their backs and turn away their faces (from Faith) (picking and swallowing them up from that great gathering of mankind (on the Day of Resurrection) just as a bird picks up a food-grain from the earth with its beak and swallows it up) (Tafsir Al-Qurtubee, Vol. 18, Page 289) 18And collect (wealth) and hide it (from spending it in the Cause of Allah). 19Verily, man (disbeliever) was created very impatient; 20Irritable (discontented) when evil touches him; 21And niggardly when good touches him;- 22Except those devoted to Salat (prayers) 23Those who remain constant in their Salat (prayers); 24And those in whose wealth there is a known right, 25For the beggar who asks, and for the unlucky who has lost his property and wealth, (and his means of living has been straitened); 26And those who believe in the Day of Recompense, 27And those who fear the torment of their Lord, 28Verily! The torment of their Lord is that before which none can feel secure, 29And those who guard their chastity (i.e. private parts from illegal sexual acts) . 30Except with their wives and the (women slaves and captives) whom their right hands possess, for (then) they are not to be blamed, 31But whosoever seeks beyond that, then it is those who are trespassers. 32And those who keep their trusts and covenants; 33And those who stand firm in their testimonies; 34And those who guard their Salat (prayers) well , 35Such shall dwell in the Gardens (i.e. Paradise) honoured. 36So what is the matter with those who disbelieve that they hasten to listen from you (O Muhammad SAW), in order to belie you and to mock at you, and at Allahs Book (this Quran). 37(Sitting) in groups on the right and on the left (of you, O Muhammad SAW)? 38Does every man of them hope to enter the Paradise of delight? 39No, that is not like that! Verily, We have created them out of that which they know! 40So I swear by the Lord of all (the three hundred and sixty (360)) points of sunrise and sunset in the east and the west that surelyWe are Able 41To replace them by (others) better than them; and We are not to be outrun. 42So leave them to plunge in vain talk and play about, until they meet their Day which they are promised. 43The Day when they will come out of the graves quickly as racing to a goal, 44With their eyes lowered in fear and humility, ignominy covering them (all over)! That is the Day which they were promised!