قرآن مجید سورہ : نُوْحٍ
اِنَّاۤ اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا اِلٰی قَوۡمِہٖۤ اَنۡ اَنۡذِرۡ قَوۡمَکَ مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ یَّاۡتِیَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ﴿۱﴾ قَالَ یٰقَوۡمِ اِنِّیۡ لَکُمۡ نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ ۙ﴿۲﴾ اَنِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ وَ اتَّقُوۡہُ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ۙ﴿۳﴾ یَغۡفِرۡ لَکُمۡ مِّنۡ ذُنُوۡبِکُمۡ وَ یُؤَخِّرۡکُمۡ اِلٰۤی اَجَلٍ مُّسَمًّی ؕ اِنَّ اَجَلَ اللّٰہِ اِذَا جَآءَ لَا یُؤَخَّرُ ۘ لَوۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿۴﴾ قَالَ رَبِّ اِنِّیۡ دَعَوۡتُ قَوۡمِیۡ لَیۡلًا وَّ نَہَارًا ۙ﴿۵﴾ فَلَمۡ یَزِدۡہُمۡ دُعَآءِیۡۤ اِلَّا فِرَارًا ﴿۶﴾ وَ اِنِّیۡ کُلَّمَا دَعَوۡتُہُمۡ لِتَغۡفِرَ لَہُمۡ جَعَلُوۡۤا اَصَابِعَہُمۡ فِیۡۤ اٰذَانِہِمۡ وَ اسۡتَغۡشَوۡا ثِیَابَہُمۡ وَ اَصَرُّوۡا وَ اسۡتَکۡبَرُوا اسۡتِکۡبَارًا ۚ﴿۷﴾ ثُمَّ اِنِّیۡ دَعَوۡتُہُمۡ جِہَارًا ۙ﴿۸﴾ ثُمَّ اِنِّیۡۤ اَعۡلَنۡتُ لَہُمۡ وَ اَسۡرَرۡتُ لَہُمۡ اِسۡرَارًا ۙ﴿۹﴾ فَقُلۡتُ اسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّکُمۡ ؕ اِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًا ﴿ۙ۱۰﴾ یُّرۡسِلِ السَّمَآءَ عَلَیۡکُمۡ مِّدۡرَارًا ﴿ۙ۱۱﴾ وَّ یُمۡدِدۡکُمۡ بِاَمۡوَالٍ وَّ بَنِیۡنَ وَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ جَنّٰتٍ وَّ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ اَنۡہٰرًا ﴿ؕ۱۲﴾ مَا لَکُمۡ لَا تَرۡجُوۡنَ لِلّٰہِ وَقَارًا ﴿ۚ۱۳﴾ وَ قَدۡ خَلَقَکُمۡ اَطۡوَارًا ﴿۱۴﴾ اَلَمۡ تَرَوۡا کَیۡفَ خَلَقَ اللّٰہُ سَبۡعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًا ﴿ۙ۱۵﴾ وَّ جَعَلَ الۡقَمَرَ فِیۡہِنَّ نُوۡرًا وَّ جَعَلَ الشَّمۡسَ سِرَاجًا ﴿۱۶﴾ وَ اللّٰہُ اَنۡۢبَتَکُمۡ مِّنَ الۡاَرۡضِ نَبَاتًا ﴿ۙ۱۷﴾ ثُمَّ یُعِیۡدُکُمۡ فِیۡہَا وَ یُخۡرِجُکُمۡ اِخۡرَاجًا ﴿۱۸﴾ وَ اللّٰہُ جَعَلَ لَکُمُ الۡاَرۡضَ بِسَاطًا ﴿ۙ۱۹﴾ لِّتَسۡلُکُوۡا مِنۡہَا سُبُلًا فِجَاجًا ﴿٪۲۰﴾ قَالَ نُوۡحٌ رَّبِّ اِنَّہُمۡ عَصَوۡنِیۡ وَ اتَّبَعُوۡا مَنۡ لَّمۡ یَزِدۡہُ مَالُہٗ وَ وَلَدُہٗۤ اِلَّا خَسَارًا ﴿ۚ۲۱﴾ وَ مَکَرُوۡا مَکۡرًا کُبَّارًا ﴿ۚ۲۲﴾ وَ قَالُوۡا لَا تَذَرُنَّ اٰلِہَتَکُمۡ وَ لَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَّ لَا سُوَاعًا ۬ۙ وَّ لَا یَغُوۡثَ وَ یَعُوۡقَ وَ نَسۡرًا ﴿ۚ۲۳﴾ وَ قَدۡ اَضَلُّوۡا کَثِیۡرًا ۬ۚ وَ لَا تَزِدِ الظّٰلِمِیۡنَ اِلَّا ضَلٰلًا ﴿۲۴﴾ مِمَّا خَطِیۡٓــٰٔتِہِمۡ اُغۡرِقُوۡا فَاُدۡخِلُوۡا نَارًا ۬ۙ فَلَمۡ یَجِدُوۡا لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اَنۡصَارًا ﴿۲۵﴾ وَ قَالَ نُوۡحٌ رَّبِّ لَا تَذَرۡ عَلَی الۡاَرۡضِ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ دَیَّارًا ﴿۲۶﴾ اِنَّکَ اِنۡ تَذَرۡہُمۡ یُضِلُّوۡا عِبَادَکَ وَ لَا یَلِدُوۡۤا اِلَّا فَاجِرًا کَفَّارًا ﴿۲۷﴾ رَبِّ اغۡفِرۡ لِیۡ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِمَنۡ دَخَلَ بَیۡتِیَ مُؤۡمِنًا وَّ لِلۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ ؕ وَ لَا تَزِدِ الظّٰلِمِیۡنَ اِلَّا تَبَارًا ﴿٪۲۸﴾
۱بیشک ہم نے حضرت نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا یہ کہ وہ اپنی قوم کو عذابِ الیم کے آجانے سے پہلے ڈرائیں۔ ۲حضرت نوح نے فرمایا کہ اے میری قوم میں تمہاری طرف واضح طور پر ڈرانے والاہوں۔ ۳یہ کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔ ۴وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور مقررہ وقت تک تمہیں دنیا میں رہنے کاموقع دے گا۔ بیشک اجل جب آتی ہے تو ٹلتی نہیں کیونکہ وہ اللہ کی طرف سے ہوتی ہے کاش کہ تم یہ جانتے ہوتے۔ ۵حضرت نوح نے کہا اے میرے رب میں نے اپنی قوم کو رات اوردن دعوت حق دی ہے۔ ۶پس میری دعوت سے ان میں فرار کا جذبہ زیادہ ہوگیاہے۔ ۷اور میں نے جب بھی انھیں بُلایا کہ تو ان کی مغفرت کرے تو انھوں نے اپنے کانوں میں انگلیاں دے لیں اور اپنے اوپر اپنے کپڑے لپیٹ لیے اور وہ بضد رہے اور انھوں نے بہت بڑا تکبر کیا۔ ۸ پھر بھی میں نے انھیں اعلانیہ طور پر دعوتِ حق دی۔ ۹پھر میں نے انھیں ظاہراً سمجھایا اور پھر میں نے انھیں پوشیدہ طور پر چپکے سے بھی سمجھایا۔ ۱۰پھر میں نے ان سے کہا کہ اپنے رب کے حضوراستغفار کرو۔بیشک وہ بہت بخشنے والا ہے۔ ۱۱وہ آسمان سے تم پرموسلادھار بارش برسائے گا۔ ۱۲اور تمہاری مال اور بیٹوں سے مدد فرمائے گا اور تمہارے لیے باغ لگائے گا اور تمہارے لیے نہریں جاری کردے گا۔ ۱۳کیاہوگیاہے کہ تم اللہ سے حصول وقار کی تمنا نہیں کرتے۔ ۱۴حالانکہ اس نے تمہیں کئی طرح کے اندازسے پیدا کیاہے۔ ۱۵کیاتم نہیں دیکھتے کہ اللہ نے سات آسمانوں کو اُوپر تلے بنایا ہے۔ ۱۶اور ان میں چاند کو نور بنایا ہے اور سورج کوچراغ بنا دیا ہے۔ ۱۷اور اللہ نے تمہیں زمین سے۔ نباتات کی طرح اُگایا ہے۔ ۱۸پھر وہ تمہیں اسی میں لوٹائے گا اور دوبارہ اسی سے زندہ کرے گا۔ ۱۹اور اللہ نے زمین کو تمہارے لیے بچھونے کی طرح کردیاہے۔ ۲۰تاکہ تم اس کی کشادہ راہوں پر چلو۔ ۲۱حضرت نوح(علیہ السلام) نے عرض کیا اے میرے رب! انھوں نے میرا کہنا نہیں ماناہے اور انھوں نے اُس کی اتباع کہ جس نے اُن کے مال اور اولاد میں سوائے نقصان کے کچھ اضافہ نہیں کیا۔ ۲۲اور انھوں نے بہت بڑی طرز کے فریب کیے ہیں۔ ۲۳اور وہ کہنے لگے کہ اپنے دیوتائوں کو ہرگز نہ چھوڑنا اورخصوصاً ود اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کونہ چھوڑنا۔ ۲۴ اور انھوں نے کثرت سے لوگوں کو گمراہ کردیا۔ اور تو(اے اللہ)ظالموں کے لیے گمراہی کو اور زیادہ کردے۔ ۲۵ان کی غلطیوں کے باعث انھیں غرق کردیاگیاپھرانھیں آگ میں داخل کردیا۔ پھر انھوں نے اللہ کے سواکسی اور کو مددگار نہ پایا۔ ۲۶اور حضرت نوح (علیہ السلام) نے التجا کی اے میرے رب! کہ تو اس سرزمین پرکفار میں سے کوئی بسنے والا نہ رہنے دے۔ ۲۷بلاشبہ اگر تو نے انھیں چھوڑ دیا تو وہ تیرے بندوں کو گمراہ کردیں گے اور ان کی اولاد فاجر اور کفار ہوگی۔ ۲۸اے میرے رب! مجھے اور میرے ماں باپ کو بخش دے اور جومیرے گھر میں مومن داخل ہو اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کوبھی بخش دے اور ظالموں کے لیے مزید ہلاکت کردے.
1Verily, We sent Nooh (Noah) to his people (Saying): "Warn your people before there comes to them a painful torment." 2He said: "O my people! Verily, I am a plain warner to you, 3"That you should worship Allah (Alone), be dutiful to Him, and obey me, 4He (Allah) will forgive you of your sins and respite you to an appointed term. Verily, the term of Allah when it comes, cannot be delayed, if you but knew." 5He said: "O my Lord! Verily, I have called my people night and day (i.e. secretly and openly to accept the doctrine of Islamic Monotheism) , 6"But all my calling added nothing but to (their) flight (from the truth). 7And verily! Every time I called unto them that You might forgive them, they thrust their fingers into their ears, covered themselves up with their garments, and persisted (in their refusal), and magnified themselves in pride. 8"Then verily, I called to them openly (aloud); 9"Then verily, I proclaimed to them in public, and I have appealed to them in private, 10"I said (to them): Ask forgiveness from your Lord; Verily, He is Oft-Forgiving; 11He will send rain to you in abundance; 12And give you increase in wealth and children, and bestow on you gardens and bestow on you rivers. " 13What is the matter with you, (that you fear not Allah (His punishment), and) you hope not for reward (from Allah or you believe not in His Oneness). 14While He has created you in (different) stages (i.e. first Nutfah, then Alaqah and then Mudghah, see (VV.23:13,14) the Quran). 15See you not how Allah has created the seven heavens one above another, 16And has made the moon a light therein, and made the sun a lamp? 17And Allah has brought you forth from the (dust of) earth. (Tafsir At-Tabaree, Vol.29, Page 97). 18Afterwards He will return you into it (the earth), and bring you forth (again on the Day of Resurrection)? 19And Allah has made for you the earth wide spread (an expanse). 20That you may go about therein in broad roads. 21Nooh (Noah) said: "My Lord! They have disobeyed me, and followed one whose wealth and children give him no increase but only loss. 22"And they have plotted a mighty plot. 23And they have said: You shall not leave your gods, nor shall you leave Wadd, nor Suwa, nor Yaghooth, nor Yaooq, nor Nasr (names of the idols); 24And indeed they have led many astray. And (O Allah): Grant no increase to the Zalimoon (polytheists, wrong-doers, and disbelievers, etc.) save error. " 25Because of their sins they were drowned, then were made to enter the Fire, and they found none to help them instead of Allah. 26And Nooh (Noah) said: "My Lord! Leave not one of the disbelievers on the earth! 27"If You leave them, they will mislead Your slaves, and they will beget none but wicked disbelievers." 28My Lord! Forgive me, and my parents, and him who enters my home as a believer, and all the believing men and women. And to the Zalimoon (polytheists, wrong-doers, and disbelievers, etc.) grant You no increase but destruction!"