قرآن مجید سورہ : صٓ
صٓ وَ الۡقُرۡاٰنِ ذِی الذِّکۡرِ ؕ﴿۱﴾ بَلِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا فِیۡ عِزَّۃٍ وَّ شِقَاقٍ ﴿۲﴾ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَبۡلِہِمۡ مِّنۡ قَرۡنٍ فَنَادَوۡا وَّ لَاتَ حِیۡنَ مَنَاصٍ ﴿۳﴾ وَ عَجِبُوۡۤا اَنۡ جَآءَہُمۡ مُّنۡذِرٌ مِّنۡہُمۡ ۫ وَ قَالَ الۡکٰفِرُوۡنَ ہٰذَا سٰحِرٌ کَذَّابٌ ۖ﴿ۚ۴﴾ اَجَعَلَ الۡاٰلِہَۃَ اِلٰـہًا وَّاحِدًا ۚۖ اِنَّ ہٰذَا لَشَیۡءٌ عُجَابٌ ﴿۵﴾ وَ انۡطَلَقَ الۡمَلَاُ مِنۡہُمۡ اَنِ امۡشُوۡا وَ اصۡبِرُوۡا عَلٰۤی اٰلِہَتِکُمۡ ۚۖ اِنَّ ہٰذَا لَشَیۡءٌ یُّرَادُ ۖ﴿ۚ۶﴾ مَا سَمِعۡنَا بِہٰذَا فِی الۡمِلَّۃِ الۡاٰخِرَۃِ ۚۖ اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا اخۡتِلَاقٌ ۖ﴿ۚ۷﴾ ءَ اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ الذِّکۡرُ مِنۡۢ بَیۡنِنَا ؕ بَلۡ ہُمۡ فِیۡ شَکٍّ مِّنۡ ذِکۡرِیۡ ۚ بَلۡ لَّمَّا یَذُوۡقُوۡا عَذَابِ ؕ﴿۸﴾ اَمۡ عِنۡدَہُمۡ خَزَآئِنُ رَحۡمَۃِ رَبِّکَ الۡعَزِیۡزِ الۡوَہَّابِ ۚ﴿۹﴾ اَمۡ لَہُمۡ مُّلۡکُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ مَا بَیۡنَہُمَا ۟ فَلۡیَرۡتَقُوۡا فِی الۡاَسۡبَابِ ﴿۱۰﴾ جُنۡدٌ مَّا ہُنَالِکَ مَہۡزُوۡمٌ مِّنَ الۡاَحۡزَابِ ﴿۱۱﴾ کَذَّبَتۡ قَبۡلَہُمۡ قَوۡمُ نُوۡحٍ وَّ عَادٌ وَّ فِرۡعَوۡنُ ذُو الۡاَوۡتَادِ ﴿ۙ۱۲﴾ وَ ثَمُوۡدُ وَ قَوۡمُ لُوۡطٍ وَّ اَصۡحٰبُ لۡـَٔیۡکَۃِ ؕ اُولٰٓئِکَ الۡاَحۡزَابُ ﴿۱۳﴾ اِنۡ کُلٌّ اِلَّا کَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ عِقَابِ ﴿٪۱۴﴾ وَ مَا یَنۡظُرُ ہٰۤؤُلَآءِ اِلَّا صَیۡحَۃً وَّاحِدَۃً مَّا لَہَا مِنۡ فَوَاقٍ ﴿۱۵﴾ وَ قَالُوۡا رَبَّنَا عَجِّلۡ لَّنَا قِطَّنَا قَبۡلَ یَوۡمِ الۡحِسَابِ ﴿۱۶﴾ اِصۡبِرۡ عَلٰی مَا یَقُوۡلُوۡنَ وَ اذۡکُرۡ عَبۡدَنَا دَاوٗدَ ذَا الۡاَیۡدِ ۚ اِنَّہٗۤ اَوَّابٌ ﴿۱۷﴾ اِنَّا سَخَّرۡنَا الۡجِبَالَ مَعَہٗ یُسَبِّحۡنَ بِالۡعَشِیِّ وَ الۡاِشۡرَاقِ ﴿ۙ۱۸﴾ وَ الطَّیۡرَ مَحۡشُوۡرَۃً ؕ کُلٌّ لَّہٗۤ اَوَّابٌ ﴿۱۹﴾ وَ شَدَدۡنَا مُلۡکَہٗ وَ اٰتَیۡنٰہُ الۡحِکۡمَۃَ وَ فَصۡلَ الۡخِطَابِ ﴿۲۰﴾ وَ ہَلۡ اَتٰىکَ نَبَؤُا الۡخَصۡمِ ۘ اِذۡ تَسَوَّرُوا الۡمِحۡرَابَ ﴿ۙ۲۱﴾ اِذۡ دَخَلُوۡا عَلٰی دَاوٗدَ فَفَزِعَ مِنۡہُمۡ قَالُوۡا لَا تَخَفۡ ۚ خَصۡمٰنِ بَغٰی بَعۡضُنَا عَلٰی بَعۡضٍ فَاحۡکُمۡ بَیۡنَنَا بِالۡحَقِّ وَ لَا تُشۡطِطۡ وَ اہۡدِنَاۤ اِلٰی سَوَآءِ الصِّرَاطِ ﴿۲۲﴾ اِنَّ ہٰذَاۤ اَخِیۡ ۟ لَہٗ تِسۡعٌ وَّ تِسۡعُوۡنَ نَعۡجَۃً وَّ لِیَ نَعۡجَۃٌ وَّاحِدَۃٌ ۟ فَقَالَ اَکۡفِلۡنِیۡہَا وَ عَزَّنِیۡ فِی الۡخِطَابِ ﴿۲۳﴾ قَالَ لَقَدۡ ظَلَمَکَ بِسُؤَالِ نَعۡجَتِکَ اِلٰی نِعَاجِہٖ ؕ وَ اِنَّ کَثِیۡرًا مِّنَ الۡخُلَطَآءِ لَیَبۡغِیۡ بَعۡضُہُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ اِلَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ قَلِیۡلٌ مَّا ہُمۡ ؕ وَ ظَنَّ دَاوٗدُ اَنَّمَا فَتَنّٰہُ فَاسۡتَغۡفَرَ رَبَّہٗ وَ خَرَّ رَاکِعًا وَّ اَنَابَ ﴿ٛ۲۴﴾ فَغَفَرۡنَا لَہٗ ذٰلِکَ ؕ وَ اِنَّ لَہٗ عِنۡدَنَا لَزُلۡفٰی وَ حُسۡنَ مَاٰبٍ ﴿۲۵﴾ یٰدَاوٗدُ اِنَّا جَعَلۡنٰکَ خَلِیۡفَۃً فِی الۡاَرۡضِ فَاحۡکُمۡ بَیۡنَ النَّاسِ بِالۡحَقِّ وَ لَا تَتَّبِعِ الۡہَوٰی فَیُضِلَّکَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ اِنَّ الَّذِیۡنَ یَضِلُّوۡنَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ لَہُمۡ عَذَابٌ شَدِیۡدٌۢ بِمَا نَسُوۡا یَوۡمَ الۡحِسَابِ ﴿٪۲۶﴾ وَ مَا خَلَقۡنَا السَّمَآءَ وَ الۡاَرۡضَ وَ مَا بَیۡنَہُمَا بَاطِلًا ؕ ذٰلِکَ ظَنُّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ۚ فَوَیۡلٌ لِّلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا مِنَ النَّارِ ﴿ؕ۲۷﴾ اَمۡ نَجۡعَلُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ کَالۡمُفۡسِدِیۡنَ فِی الۡاَرۡضِ ۫ اَمۡ نَجۡعَلُ الۡمُتَّقِیۡنَ کَالۡفُجَّارِ ﴿۲۸﴾ کِتٰبٌ اَنۡزَلۡنٰہُ اِلَیۡکَ مُبٰرَکٌ لِّیَدَّبَّرُوۡۤا اٰیٰتِہٖ وَ لِیَتَذَکَّرَ اُولُوا الۡاَلۡبَابِ ﴿۲۹﴾ وَ وَہَبۡنَا لِدَاوٗدَ سُلَیۡمٰنَ ؕ نِعۡمَ الۡعَبۡدُ ؕ اِنَّہٗۤ اَوَّابٌ ﴿ؕ۳۰﴾ اِذۡ عُرِضَ عَلَیۡہِ بِالۡعَشِیِّ الصّٰفِنٰتُ الۡجِیَادُ ﴿ۙ۳۱﴾ فَقَالَ اِنِّیۡۤ اَحۡبَبۡتُ حُبَّ الۡخَیۡرِ عَنۡ ذِکۡرِ رَبِّیۡ ۚ حَتّٰی تَوَارَتۡ بِالۡحِجَابِ ﴿ٝ۳۲﴾ رُدُّوۡہَا عَلَیَّ ؕ فَطَفِقَ مَسۡحًۢا بِالسُّوۡقِ وَ الۡاَعۡنَاقِ ﴿۳۳﴾ وَ لَقَدۡ فَتَنَّا سُلَیۡمٰنَ وَ اَلۡقَیۡنَا عَلٰی کُرۡسِیِّہٖ جَسَدًا ثُمَّ اَنَابَ ﴿۳۴﴾ قَالَ رَبِّ اغۡفِرۡ لِیۡ وَ ہَبۡ لِیۡ مُلۡکًا لَّا یَنۡۢبَغِیۡ لِاَحَدٍ مِّنۡۢ بَعۡدِیۡ ۚ اِنَّکَ اَنۡتَ الۡوَہَّابُ ﴿۳۵﴾ فَسَخَّرۡنَا لَہُ الرِّیۡحَ تَجۡرِیۡ بِاَمۡرِہٖ رُخَآءً حَیۡثُ اَصَابَ ﴿ۙ۳۶﴾ وَ الشَّیٰطِیۡنَ کُلَّ بَنَّآءٍ وَّ غَوَّاصٍ ﴿ۙ۳۷﴾ وَّ اٰخَرِیۡنَ مُقَرَّنِیۡنَ فِی الۡاَصۡفَادِ ﴿۳۸﴾ ہٰذَا عَطَآؤُنَا فَامۡنُنۡ اَوۡ اَمۡسِکۡ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ﴿۳۹﴾ وَ اِنَّ لَہٗ عِنۡدَنَا لَزُلۡفٰی وَ حُسۡنَ مَاٰبٍ ﴿٪۴۰﴾ وَ اذۡکُرۡ عَبۡدَنَاۤ اَیُّوۡبَ ۘ اِذۡ نَادٰی رَبَّہٗۤ اَنِّیۡ مَسَّنِیَ الشَّیۡطٰنُ بِنُصۡبٍ وَّ عَذَابٍ ﴿ؕ۴۱﴾ اُرۡکُضۡ بِرِجۡلِکَ ۚ ہٰذَا مُغۡتَسَلٌۢ بَارِدٌ وَّ شَرَابٌ ﴿۴۲﴾ وَ وَہَبۡنَا لَہٗۤ اَہۡلَہٗ وَ مِثۡلَہُمۡ مَّعَہُمۡ رَحۡمَۃً مِّنَّا وَ ذِکۡرٰی لِاُولِی الۡاَلۡبَابِ ﴿۴۳﴾ وَ خُذۡ بِیَدِکَ ضِغۡثًا فَاضۡرِبۡ بِّہٖ وَ لَا تَحۡنَثۡ ؕ اِنَّا وَجَدۡنٰہُ صَابِرًا ؕ نِعۡمَ الۡعَبۡدُ ؕ اِنَّہٗۤ اَوَّابٌ ﴿۴۴﴾ وَ اذۡکُرۡ عِبٰدَنَاۤ اِبۡرٰہِیۡمَ وَ اِسۡحٰقَ وَ یَعۡقُوۡبَ اُولِی الۡاَیۡدِیۡ وَ الۡاَبۡصَارِ ﴿۴۵﴾ اِنَّاۤ اَخۡلَصۡنٰہُمۡ بِخَالِصَۃٍ ذِکۡرَی الدَّارِ ﴿ۚ۴۶﴾ وَ اِنَّہُمۡ عِنۡدَنَا لَمِنَ الۡمُصۡطَفَیۡنَ الۡاَخۡیَارِ ﴿ؕ۴۷﴾ وَ اذۡکُرۡ اِسۡمٰعِیۡلَ وَ الۡیَسَعَ وَ ذَاالۡکِفۡلِ ؕ وَ کُلٌّ مِّنَ الۡاَخۡیَارِ ﴿ؕ۴۸﴾ ہٰذَا ذِکۡرٌ ؕ وَ اِنَّ لِلۡمُتَّقِیۡنَ لَحُسۡنَ مَاٰبٍ ﴿ۙ۴۹﴾ جَنّٰتِ عَدۡنٍ مُّفَتَّحَۃً لَّہُمُ الۡاَبۡوَابُ ﴿ۚ۵۰﴾ مُتَّکِـِٕیۡنَ فِیۡہَا یَدۡعُوۡنَ فِیۡہَا بِفَاکِہَۃٍ کَثِیۡرَۃٍ وَّ شَرَابٍ ﴿۵۱﴾ وَ عِنۡدَہُمۡ قٰصِرٰتُ الطَّرۡفِ اَتۡرَابٌ ﴿۵۲﴾ ہٰذَا مَا تُوۡعَدُوۡنَ لِیَوۡمِ الۡحِسَابِ ﴿ؓ۵۳﴾ اِنَّ ہٰذَا لَرِزۡقُنَا مَا لَہٗ مِنۡ نَّفَادٍ ﴿ۚۖ۵۴﴾ ہٰذَا ؕ وَ اِنَّ لِلطّٰغِیۡنَ لَشَرَّ مَاٰبٍ ﴿ۙ۵۵﴾ جَہَنَّمَ ۚ یَصۡلَوۡنَہَا ۚ فَبِئۡسَ الۡمِہَادُ ﴿۵۶﴾ ہٰذَا ۙ فَلۡیَذُوۡقُوۡہُ حَمِیۡمٌ وَّ غَسَّاقٌ ﴿ۙ۵۷﴾ وَّ اٰخَرُ مِنۡ شَکۡلِہٖۤ اَزۡوَاجٌ ﴿ؕ۵۸﴾ ہٰذَا فَوۡجٌ مُّقۡتَحِمٌ مَّعَکُمۡ ۚ لَا مَرۡحَبًۢا بِہِمۡ ؕ اِنَّہُمۡ صَالُوا النَّارِ ﴿۵۹﴾ قَالُوۡا بَلۡ اَنۡتُمۡ ۟ لَا مَرۡحَبًۢا بِکُمۡ ؕ اَنۡتُمۡ قَدَّمۡتُمُوۡہُ لَنَا ۚ فَبِئۡسَ الۡقَرَارُ ﴿۶۰﴾ قَالُوۡا رَبَّنَا مَنۡ قَدَّمَ لَنَا ہٰذَا فَزِدۡہُ عَذَابًا ضِعۡفًا فِی النَّارِ ﴿۶۱﴾ وَ قَالُوۡا مَا لَنَا لَا نَرٰی رِجَالًا کُنَّا نَعُدُّہُمۡ مِّنَ الۡاَشۡرَارِ ﴿ؕ۶۲﴾ اَتَّخَذۡنٰہُمۡ سِخۡرِیًّا اَمۡ زَاغَتۡ عَنۡہُمُ الۡاَبۡصَارُ ﴿۶۳﴾ اِنَّ ذٰلِکَ لَحَقٌّ تَخَاصُمُ اَہۡلِ النَّارِ ﴿٪۶۴﴾ قُلۡ اِنَّمَاۤ اَنَا مُنۡذِرٌ ٭ۖ وَّ مَا مِنۡ اِلٰہٍ اِلَّا اللّٰہُ الۡوَاحِدُ الۡقَہَّارُ ﴿ۚ۶۵﴾ رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ مَا بَیۡنَہُمَا الۡعَزِیۡزُ الۡغَفَّارُ ﴿۶۶﴾ قُلۡ ہُوَ نَبَؤٌا عَظِیۡمٌ ﴿ۙ۶۷﴾ اَنۡتُمۡ عَنۡہُ مُعۡرِضُوۡنَ ﴿۶۸﴾ مَا کَانَ لِیَ مِنۡ عِلۡمٍۭ بِالۡمَلَاِ الۡاَعۡلٰۤی اِذۡ یَخۡتَصِمُوۡنَ ﴿۶۹﴾ اِنۡ یُّوۡحٰۤی اِلَیَّ اِلَّاۤ اَنَّمَاۤ اَنَا نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۷۰﴾ اِذۡ قَالَ رَبُّکَ لِلۡمَلٰٓئِکَۃِ اِنِّیۡ خَالِقٌۢ بَشَرًا مِّنۡ طِیۡنٍ ﴿۷۱﴾ فَاِذَا سَوَّیۡتُہٗ وَ نَفَخۡتُ فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِیۡ فَقَعُوۡا لَہٗ سٰجِدِیۡنَ ﴿۷۲﴾ فَسَجَدَ الۡمَلٰٓئِکَۃُ کُلُّہُمۡ اَجۡمَعُوۡنَ ﴿ۙ۷۳﴾ اِلَّاۤ اِبۡلِیۡسَ ؕ اِسۡتَکۡبَرَ وَ کَانَ مِنَ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۷۴﴾ قَالَ یٰۤاِبۡلِیۡسُ مَا مَنَعَکَ اَنۡ تَسۡجُدَ لِمَا خَلَقۡتُ بِیَدَیَّ ؕ اَسۡتَکۡبَرۡتَ اَمۡ کُنۡتَ مِنَ الۡعَالِیۡنَ ﴿۷۵﴾ قَالَ اَنَا خَیۡرٌ مِّنۡہُ ؕ خَلَقۡتَنِیۡ مِنۡ نَّارٍ وَّ خَلَقۡتَہٗ مِنۡ طِیۡنٍ ﴿۷۶﴾ قَالَ فَاخۡرُجۡ مِنۡہَا فَاِنَّکَ رَجِیۡمٌ ﴿ۚۖ۷۷﴾ وَّ اِنَّ عَلَیۡکَ لَعۡنَتِیۡۤ اِلٰی یَوۡمِ الدِّیۡنِ ﴿۷۸﴾ قَالَ رَبِّ فَاَنۡظِرۡنِیۡۤ اِلٰی یَوۡمِ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿۷۹﴾ قَالَ فَاِنَّکَ مِنَ الۡمُنۡظَرِیۡنَ ﴿ۙ۸۰﴾ اِلٰی یَوۡمِ الۡوَقۡتِ الۡمَعۡلُوۡمِ ﴿۸۱﴾ قَالَ فَبِعِزَّتِکَ لَاُغۡوِیَنَّہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۸۲﴾ اِلَّا عِبَادَکَ مِنۡہُمُ الۡمُخۡلَصِیۡنَ ﴿۸۳﴾ قَالَ فَالۡحَقُّ ۫ وَ الۡحَقَّ اَقُوۡلُ ﴿ۚ۸۴﴾ لَاَمۡلَـَٔنَّ جَہَنَّمَ مِنۡکَ وَ مِمَّنۡ تَبِعَکَ مِنۡہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿۸۵﴾ قُلۡ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ وَّ مَاۤ اَنَا مِنَ الۡمُتَکَلِّفِیۡنَ ﴿۸۶﴾ اِنۡ ہُوَ اِلَّا ذِکۡرٌ لِّلۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۸۷﴾ وَ لَتَعۡلَمُنَّ نَبَاَہٗ بَعۡدَ حِیۡنٍ ﴿٪۸۸﴾
۱صٓ اور قرآن پاک کی قسم جو نصیحت آمیز ہے۔ ۲بلکہ اہلِ کفر جھوٹی انا اور مخالفت میں مبتلا ہیں۔ ۳ان سے پہلے ہم نے بہت سی قوموں کوہلاک کردیا۔ پس جب وہ فریاد کرنے لگے تو وہ چھٹکارے کا وقت نہ تھا۔ ۴اور انھوں نے اس کو بڑا عجب تصور کیا کہ انہی میں سے اُن کے پاس ایک ڈرانے والا آیا۔ او ر کافرکہنے لگے کہ یہ تو جھوٹا جادوگر ہے۔ ۵کیا اس نے تمام معبودوں کوواحد بنا دیاہے۔ بلاشبہ یہ بڑی عجوبے کی بات ہے۔ ۶اور ان کے کئی سردار یہ بات کہتے ہوئے چل دیئے کہ چلو اپنے معبودوں پر ہی اکتفا کرو۔ بیشک یہ ایسی بات ہے کہ جس میں کوئی مقصد نہیں ہے۔ ۷ہم نے پہلی مِلّتوں میں ایسی کوئی بات نہیں سنی یہ تو محض من گھڑت بات ہے۔ ۸کیا ہم میں سے اسی پر کلام الٰہی کا نزو ل ہوا ہے۔ بلکہ وہ میری کتاب کے سلسلے میں شک میں ہیں، کیونکہ انھوں نے ابھی تک میرے عذاب کامزہ نہیں چکھا . ۹ کیاتمہارے رب کی رحمت کے خزانے اُن کے پاس ہیں، جو غالب ہے عطا کرنے والاہے۔۔ ۱۰کیاان کے لیے آسمانوں اورزمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے کی بادشاہت ہے توانھیں چاہئیے کہ رسیوں کو لٹکا کرآسمانوں پرچڑھ جائیں۔ ۱۱یہ شکست خوردہ لشکروں میں سے ایک لشکر ہے جو بھگا دیا جائے گا۔ ۱۲ان سے پہلے نوح کی قوم اور قومِ عاد اور میخوں والا فرعون بھی جھٹلاچکے ہیں۔ ۱۳اور ثمود اور قومِ لُوط اوربن کے رہنے والے بھی۔ یہی وہ گروہ ہیں۔ ۱۴ان میں سے تمام نے رسولوں کوجھٹلایا تومیرا عذاب ان کے لیے لازم ہوگیا۔ ۱۵یہ لوگ توصرف ایک خوفناک دھماکے کے منتظر ہیں جسے کوئی بھی پھیر نہیں سکے گا۔ ۱۶اور انھوں نے کہا کہ اے ہمارے رب حساب کے دن سے پہلے ہمارے حصے جلدی دے دے۔ ۱۷آپ ان کی باتوں پر صبرکریں اور میرے طاقتور بندے دائود کو یاد کریں بیشک وہ ہماری طرف بہت متوجہ رہنے والے تھے۔ ۱۸بلاشبہ ہم نے پہاڑوں کواُن کے تابع کردیا وہ صبح وشام تسبیح کرتے تھے۔ ۱۹اورجمع ہونے والے پرندے بھی اُن کے تابع تھے رجوع کرتے تھے۔ ۲۰اورہم نے ان کی بادشاہت کو مضبوط کردیا اورہم نے اُن کو حکمت اورفیصلہ کن خطاب سے نواز. ۲۱آپ کے پاس ان جھگڑنے والوں کی خبر پہنچی جب وہ دیوار پھاند کرمحراب میں آگئے۔ ۲۲جب وہ داخل ہوکر حضرت دائود کے پاس آئے توانھوں نے کہا کہ خوف نہ کھائیے، ہم دوفریقوں کے مابین جھگڑا ہے۔ ہم میں سے ایک نے دوسرے پرزیادتی کی ہے آپ ہمارے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کردیں اور حق کے خلاف نہ کیجئے اور ہمیں سیدھی راہ بتلا دیجیے۔ ۲۳ بیشک یہ میرا بھائی ہے۔ اس کے پاس ۹۹دُنبیاں ہیں اور میرے پاس ایک دُنبی ہے۔ اب یہ کہتا ہے کہ وہ بھی مجھے دے دو اس نے بات کرنے میں مجھ پر بہت دبائو ڈالا ہواہے۔ ۲۴حضرت دائود نے فرمایا یہ جو تمہاری دُنبی کو لے کر اپنی دُنبیوں میں ملانا چاہتا ہے یہ زیادتی والی بات ہے اور بلاشبہ اکثر شریک ایک دُوسرے پر زیادتی کرتے ہیں مگر جوایمان لائے اور صالح عمل کیے، وہ بہت قلیل ہیں۔ اور اس وقت حضرت دائود(علیہ السلام) نے سوچا کہ ہم نے اس کی آزمائش کی ہے توانھوں نے اپنے رب کے حضور استغفار کیا اور سجدے میں گِرگیا اور رجوع کیا۔ ۲۵تو ہم نے انھیں یہ بات معاف کردی، اور ان کے لیے ہمارے ہاں قرب اور اعلیٰ مقام ہے۔ ۲۶اے دائود(علیہ السلام)بیشک ہم نے تمہیں زمین میں خلیفہ بنا دیا، پس لوگوں کے درمیان حق کے مطابق فیصلے کیا کریں اور اپنی خواہش کے پیچھے نہ جانا کہ کہیں وہ تمہیں اللہ کی راہ سے دُور نہ کردے۔ بلاشبہ جولوگ اللہ کی راہ سے بہکتے ہیں ان کے لیے شدید عذاب ہے کیونکہ وہ یومِ حساب کو بھُولے بیٹھے ہیں۔ ۲۷اور ہم نے آسمان اورزمین اور جو کچھ ان میں ہے بلا مقصد پیدا نہیں کیا۔ یہ کافروں کا گمان ہے پس کفر کرنے والوں کی آگ کے عذاب سے تباہی ہے۔ ۲۸کیا ہم ایمان لانے والوں اور نیک عمل کرنے والوں کو ان لوگوں کی مانند کردیں جو زمین میں فساد پھیلاتے ہیں یا ہم متقیوں کو فاجروں کی طرح کردیں۔ ۲۹ہم نے آپ کی طرف مبارک کتاب نازل فرمائی ہے تاکہ اس کی آیتوں پر تدبر کیا جائے اورعقل والوں کے لیے نصیحت ہے۔ ۳۰اورہم نے دائود کو سلیمان عطا فرمایا۔کیسی شان والا بندہ ہے، بیشک وہ بہت رجوع کرنے والے تھے۔ ۳۱جب شام کو ان کے سامنے اصیل تیز رفتار گھوڑے پیش کیے گئے . ۳۲تو حضرت دائود(علیہ السلام)نے فرمایا کہ بیشک مجھے اپنے رب کی یاد کی وجہ سے یہ گھوڑے پسند آئے ہیں پھر چلنے کا حکم دیا آخر وہ نگاہ سے پردے کے پیچھے چھپ گئے۔ ۳۳پھر کہا کہ انھیں میرے پاس واپس لائو۔ تو وہ ان کی پنڈلیوں اور گردنوں پر ہاتھ پھیرنے لگے۔ ۳۴اور بیشک ہم نے سلیمان کو آزمایا اور ان کے تخت پر ایک جسم ڈال دیا پھر انہوں نے ہماری طرف رجوع کیا۔ ۳۵اُنھوں نے عرض کی اے میرے رب مجھے بخش دے اور مجھے ایسی سلطنت عطا کر جو میرے بعد کسی اور کونہ ملے بیشک توہی عطا کرنے والا ہے۔ ۳۶پس ہم نے ان کے لیے ہوا کو مسخر کردیا۔ وہ آپ کے حکم سے خراماں خراماں چلتی تھی جِدھر کا آپ ارادہ کرتے تھے۔ ۳۷اور تمام قوی ہیکل جِن معمار اور غوطہ خور جِن بھی آپ کے تابع کردی۔ ۳۸اور اُن کے علاوہ دُوسرے زنجیروں میں جکڑے جِن بھی تابع کردیے۔ ۳۹اور تمام قوی ہیکل جِن معمار اور غوطہ خور جِن بھی آپ کے تابع کردئیے. ۴۰اور بیشک انھیں ہمارے ہاں بڑا قرب اوراعلیٰ مقام حاصل ہے۔ ۴۱اور ہمارے بندے ایوب کو یاد فرمائیے جب انھوں نے اپنے رب سے التجا کی کہ شیطان نے مجھے سخت تکلیف اور دکھ پہنچایا ہے۔ ۴۲انھیں حکم ہوا کہ اپنے پائوں کو زمین پر مارو ، یہ ٹھنڈا چشمہ نہانے کے لیے اور دوسرا پینے کے لیے ہے۔ ۴۳اور ہم نے انھیں انکا اہل وعیال دے دیا اور ان کے ساتھ ان کی مِثل رحمت سے بھی عطا کیا۔ یہ عقل والوں کے لیے باعثِ نصیحت ہے۔ ۴۴اور اپنے ہاتھ میں تنکوں کا گھٹا لے لوجس سے اپنی بیوی کو مارو اور قسم نہ توڑو۔ بیشک ہم نے اسے صابر پایا،آپ اچھے بندے تھے،بلاشبہ اس کی طرف رجوع کرنے والے تھے۔ ۴۵اورہمارے بندوں میں سے حضرت ابراہیم اور اسحق اور یعقوب (علیھما السلام)کو یاد کرو جو بڑی طاقت والے اور صاحبِ بصیرت تھے۔ ۴۶بیشک ہم نے انھیں ایک خاص عطیے سے ممتاز کیا تھا جوآخرت کے گھر کی یاد ہے۔ ۴۷اور بیشک وہ ہمارے نزدیک چُنے ہوئے بڑے برگزیدہ بندے تھے۔ ۴۸اور حضرت اسماعیل اور الیسع اور ذوالکفل کو یاد کرو۔ وہ تمام اخیاروں میں سے تھے۔ ۴۹یہ ایک نصیحت ہے۔ اور بلاشبہ اہلِ تقویٰ کامقام بہت شان والاہے۔ ۵۰ان کے لیے جنت عدن ہے جس کے تمام دروازے کھلے ہوں گے۔ ۵۱اس میں تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے جہاں وہ کھانے کیلئے بہت سے میوے اورپینے کیلئے پاکیزہ شراب منگوائیں گے۔ ۵۲اوراُن کے پاس باحیاء عورتیں ہوںگی اُن کی عمریں جواں سال ہوں گی۔ ۵۳یہی وہ جنت ہے جس کا تم سے یومِ حساب کے دن کا وعدہ کیاگیا ہے۔ ۵۴بیشک یہ ہمارا رزق ہے جو نہ ختم ہونے والا ہے۔ ۵۵یہی جزا ہے اور بیشک سرکشوں کا ٹھکانا بہت بُرا ہے۔ ۵۶یعنی جہنم ،جس میں اُن کو داخل کیاجائے گا۔ پس وہ بہت بُری قیام گاہ ہے۔ ۵۷یہ کھولتا ہوا پانی اور پیپ ہے پس اس کو چکھو۔ ۵۸اور اس کے علاوہ اسی قسم کی اور سزائیں بھی ہوں گی۔ ۵۹یہ ایک دستہ ہے جو تمہارے ساتھ داخل ہوگا۔ان کے لیے خوش آمدید نہیں۔ بیشک وہ جہنم میں داخل ہونیوالے ہیں۔ ۶۰بلکہ وہ کہیں گے کہ وہ تم ہو جن کے لیے کوئی خوش آمدید نہیں ہے۔ بیشک تم ہی یہ مصیبت سامنے لائے ہو، جو بہت بُراٹھکانا ہے۔ ۶۱وہ کہیں گے اے ہمارے رب جوہمارے سامنے مصیبت کولایا ہے تو اس کے لیے عذاب کودوگناہ کردے۔ ۶۲اور وہ کہیں گے کہ کیا وجہ ہے کہ ہم دوزخ میں ان لوگوں کو نہیں دیکھتے جن کو ہم بُرے لوگوں میں شمار کرتے تھے۔ ۶۳کیاہم نے ان سے مذاق کیا ہے یاہماری آنکھیں ان کی طرف سے پھرگئی ہیں۔ ۶۴بیشک اہلِ دوزخ کا اس طرح کا تکرار کرنا روا ہوگا. ۶۵ آپ فرما دیں کہ بیشک میں تو ڈرانے والاہوں۔اور اللہ کے سواکوئی اور معبود نہیں جوواحد ہے زبردست ہے۔ ۶۶آسمانوں اورزمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے ان کا رب ہے غلبے والاہے بخشنے والاہے۔ ۶۷آپ فرما دیں کہ یہ ایک عظیم خبر ہے۔ ۶۸جس سے تم مُنہ پھیرے ہوئے ہو۔ ۶۹عالمِ بالا کا جان لینا میرے لیے کیا تھا جب کہ بحث وتکرار کرتے تھے۔ ۷۰مگر یہ کہ میری طرف وحی آتی ہے سوائے اس کے کہ بلاشبہ میں تو صریحاً ڈرانے والاہوں۔ ۷۱جب آ پ کے رب نے ملائکہ سے کہا کہ بیشک میں مٹی سے ایک بشر کی تخلیق کرنے لگا ہوں۔ ۷۲پھرجب میں اسے درست کرلوں اور اس میں اپنی طرف سے روح پھُونکوں توتم اسے سجدہ کرنے کے لیے گِر پڑنا۔ ۷۳پھر تمام فرشتوں نے سجدہ کردیا۔ ۷۴مگر ابلیس نے سجدہ نہ کیا اس نے تکبر کیا اور وہ انکار کرنے والوں میں سے ہوگیا۔ ۷۵ارشار ہوا کہ اے ابلیس! جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے بنایا ہے اسے سجدے سے تجھے کِس بات نے روکاہے۔ کیا تو نے ایسا تکبر کی بنا پر کیا ہے یا اپنے آپ کو اس سے عالی مرتبہ خیال کیا۔ ۷۶ شیطان نے کہا میں اس سے بہتر ہوں، کیونکہ میری تخلیق آگ سے ہوئی ہے اور اسے مٹی سے پیداکیا گیا ہے۔ ۷۷ پس حکم ہوا کہ یہاں سے نِکل جابیشک تو مذمت شدہ مخلوق سے ہوگیاہے۔ ۷۸اور بیشک روزِ قیامت تک تجھ پرمیری لعنت ہے۔ ۷۹ اس پر ابلیس نے کہا کہ اے میرے رب دوبارہ اٹھائے جانے کے دن تک مہلت دے۔ ۸۰حکم ہوا بیشک تومہلت دیے جانیوالوں میں ہوگیاہے۔ ۸۱ یہ مہلت مقررہ وقت تک ہوگی۔ ۸۲کہنے لگا کہ تیری عزّت کی قسم میں تمام لوگوں کو گمراہ کروں گا۔ ۸۳سوائے تیرے ان بندوں کو جو تیرے ساتھ مخلص ہوں گے۔ ۸۴فرمایا پس حق یہی ہے اور سچی بات کہتا ہوں۔ ۸۵ میں تجھ سے اور تمام تیری اتباع کرنے والوں سے جہنم کوبھر دوں گا۔ ۸۶آپ فرما دیجیے کہ میں اس پر تم سے کسی طرح کا کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتااورنہ ہی میں تکلّف کرنیوالوں سے ہوں۔ ۸۷ یہ قرآن تمام جہانوں کے لیے نصیحت ہے۔ ۸۸اوراے انکارکرنیوالو!کچھ مدت کے بعد تمہیں سارا پتہ چل جائے گا۔
1Sad (These letters (Sad etc.) are one of the miracles of the Quran and none but Allah (Alone) knows their meanings). By the Quran full of reminding. 2Nay, those who desbelieve are in false pride and opposition. 3How many a generation We have destroyed before them, and they cried out when there was no longer time for escape! 4And they (Arab pagans) wonder that a warner (Prophet Muhammad SAW) has come to them from among themselves! And the disbelievers say: "This (Prophet Muhammad SAW) is a sorcerer, a liar. 5"Has he made the aliha (gods) (all) into One Ilah (God - Allah). Verily, this is a curious thing!" 6And the leaders among them went about (saying): "Go on, and remain constant to your aliha (gods)! Verily, This is a thing designed (against you)! 7"We have not heard (the like) of this among the people of these later days. This is nothing but an invention! 8"Has the Reminder been sent down to him (alone) from among us?" Nay! but they are in doubt about My Reminder (this Quran)! Nay, but they have not tasted (My) Torment! 9Or have they the treasures of the Mercy of your Lord, the All-Mighty, the Real Bestower? 10Or is it that the dominion of the heavens and the earth and all that is between them is theirs? If so, let them ascend up with means (to the heavens)! 11(As they denied Allahs Message) they will be a defeated host like the confederates of the old times (who were defeated). 12Before them (were many who) belied Messengers, the people of Nooh (Noah); and Ad; and Firaun (Pharaoh) the man of stakes (with which he used to punish the people), 13 And Thamood, and the people of Lout (Lot), and the dwellers of the wood; such were the confederates. 14Not one of them but belied the Messengers, therefore My Torment was justified, 15And these only wait for a single Saihah (shout (i.e. the blowing of the Trumpet by the angel Israfil Sarafil)) there will be no pause or ending thereto (till everything will perish except Allah (the only God full of Majesty, Bounty and Honour)). 16They say: "Our Lord! Hasten to us Qittana (i.e. our Record of good and bad deeds so that we see it) before the Day of Reckoning!" 17Be patient (O Muhammad SAW) of what they say, and remember Our slave Dawood (David), endued with power. Verily, he was ever oft-returning in all matters and in repentance (toward Allah). 18Verily, We made the mountains to glorify Our Praises with him (Dawood (David)) in the Ashi (i.e. after the mid-day till sunset) and Ishraq (i.e. after the sunrise till mid-day). 19And (so did) the birds assembled: all with him (Dawood (David)) did turn (to Allah i.e. glorified His Praises). 20We his kingdom strong and gave him Al-Hikmah (Prophethood, etc.) and sound judgement in speech and decision. made 21We his kingdom strong and gave him Al-Hikmah (Prophethood, etc.) and sound judgement in speech and decision. made 22When they entered in upon Dawood (David), he was terrified of them, they said: "Fear not! (We are) two litigants, one of whom has wronged the other, therefore judge between us with truth, and treat us not with injustice, and guide us to the Right Way. 23Verily, this my brother (in religion) has ninety nine ewes, while I have (only) one ewe, and he says: "Hand it over to me, and he overpowered me in speech." 24(Dawood (David)) said (immediately without listening to the opponent): "He has wronged you in demanding your ewe in addition to his ewes. And, verily, many partners oppress one another, except those who believe and do righteous good deeds, and they are few." And Dawood (David) guessed that We have tried him and he sought Forgiveness of his Lord, and he fell down prostrate and turned (to Allah) in repentance. 25So We forgave him that, and verily, for him is a near access to Us, and a good place of (final) return (Paradise). 26O Dawood (David)! Verily! We have placed you as a successor on earth, so judge you between men in truth (and justice) and follow not your desire for it will mislead you from the Path of Allah. Verily! Those who wander astray from the Path of Allah (shall) have a severe torment, because they forgot the Day of Reckoning. 27And We created not the heaven and the earth and all that is between them without purpose! That is the consideration of those who disbelieve! Then woe to those who disbelieve (in Islamic Monotheism) from the Fire! 28 Shall We treat those who believe (in the Oneness of Allah Islamic Monotheism) and do righteous good deeds, as Mufsidoon (those who associate partners in worship with Allah and commit crimes) on earth? Or shall We treat the Muttaqoon (pious - see V.2:2), as the Fujjar (criminals, disbelievers, wicked, etc)?ONT> 29(This is) a Book (the Quran) which We have sent down to you, full of blessings that they may ponder over its Verses, and that men of understanding may remember. 30And to Dawood (David) We gave Sulaiman (Solomon). How excellent (a) slave! Verily, he was ever oft-returning in repentance (to Us)! 31When there were displayed before him, in the afternoon, well trained horses of the highest breed (for Jihad (holy fighting in Allahs Cause)). 32 And he said: "Alas! I did love the good (these horses) instead of remembering my Lord (in my Asr prayer)" till the time was over, and (the sun) had hidden in the veil (of night). 33Then he said "Bring them (horses) back to me." Then he began to pass his hand over their legs and their necks (till the end of the display). 34And, indeed We did try Sulaiman (Solomon) and We placed on his throne Jasadan (a devil, so he lost his kingdom for a while) but he did return (to his throne and kingdom by the Grace of Allah and he did return) to Allah with obedience and in repentance. 35He said: "My Lord! Forgive me, and bestow upon me a kingdom such as shall not belong to any other after me: Verily, You are the Bestower." 36So, We subjected to him the wind, it blew gently to his order whithersoever he willed, 37And also the Shayatin (devils) from the jinns (including) every kind of builder and diver, 38And also others bound in fetters. 39 (Saying of Allah to Sulaiman (Solomon)): "This is Our gift, so spend you or withhold, no account will be asked." 40And verily, he enjoyed a near access to Us, and a good final return (Paradise). 41 And remember Our slave Ayoob (Job), when he invoked his Lord (saying): "Verily! Shaitan (Satan) has touched me with distress (by losing my health) and torment (by losing my wealth)! 42(Allah said to him): "Strike the ground with your foot: This is a spring of water to wash in, cool and a (refreshing) drink." 43And We gave him (back) his family, and along with them the like thereof, as a Mercy from Us, and a Reminder for those who understand. 44"And take in your hand a bundle of thin grass and strike therewith (your wife), and break not your oath . Truly! We found him patient. How excellent (a) slave! Verily, he was ever oft-returning in repentance (to Us)! 45And remember Our slaves, Ibrahim (Abraham), Ishaque (Isaac), and Yaqoob (Jacob), (all) owners of strength (in worshipping Us) and (also) of religious understanding. 46Verily, We did choose them by granting them (a good thing, i.e.) the remembrance of the home (in the Hereafter and they used to make the people remember it, and also they used to invite the people to obey Allah and to do good deeds for the Hereafter). 47And they are with Us, verily, of the chosen and the best! 48And remember Ismail (Ishmael), AlYasaa (Elisha), and Dhul-Kifl (Isaiah), all are among the best. 49 This is a Reminder, and verily, for the Muttaqoon (pious and righteous persons - see V.2:2) is a good final return (Paradise), -, 50Adn (Edn) Paradise (everlasting Gardens), whose doors will be open for them, (It is said (in Tafsir At-Tabaree, Part 23, Page 174) that one can speak to the doors, just one tells it to open and close, and it will open or close as it is ordered). 51Therein they will recline; therein they will call for fruits in abundance and drinks; 52And beside them will be chaste females (virgins) restraining their glances only for their husbands, (and) of equal ages. 53This it is what you (Al-Muttaqoon - the pious) are promised for the Day of Reckoning! 54 (It will be said to them)! Verily, this is Our Provision which will never finish; 55This is so! And for the Taghoon (transgressors, disobedient to Allah and His Messenger - disbelievers in the Oneness of Allah, criminals, etc.), will be an evil final return (Fire), 56Hell! Where they will burn, and worst (indeed) is that place to rest! 57This is so! Then let them taste it, a boiling fluid and dirty wound discharges. 58And other torments of similar kind, all together! 59This is a troop entering with you (in Hell), no welcome for them! Verily, they shall burn in the Fire! 60(The followers of the misleaders will say): "Nay, you (too)! No welcome for you! It is you (misleaders) who brought this upon us (because you misled us in the world), so evil is this place to stay in!" 61. They will say: "Our Lord! Whoever brought this upon us, add to him a double torment in the Fire!" 62And they will say: "What is the matter with us that we see not men whom we used to count among the bad ones?" 63 Did we take them as an object of mockery, or have (our) eyes failed to perceive them?" 64Verily, that is the very truth, the mutual dispute of the people of the Fire! 65Say (O Muhammad SAW): "I am only a warner and there is no Ilah (God) except Allah (none has the right to be worshipped but Allah) the One, the Irresistible, 66"The Lord of the heavens and the earth and all that is between them, the All-Mighty, the Oft Forgiving." 67Say: "That (this Quran) is a great news, 68"From which you turn away! 69"I had no knowledge of the chiefs (angels) on high when they were disputing and discussing (about the creation of Adam). 70"Only this has been inspired to me, that I am a plain warner." 71(Remember) when your Lord said to the angels: "Truly, I am going to create man from clay". 72So when I have fashioned him and breathed into him (his) soul created by Me, then you fall down prostrate to him." 73So the angels prostrated themselves, all of them: 74Except Iblees (Satan) he was proud and was one of the disbelievers. 75(Allah) said: "O Iblees (Satan)! What prevents you from prostrating yourself to one whom I have created with Both My Hands. Are you too proud (to fall prostrate to Adam) or are you one of the high exalted?" 76 (Iblees (Satan)) said: "I am better than he, You created me from fire, and You created him from clay." 77(Allah) said: "Then get out from here, for verily, you are outcast. 78"And verily!, My Curse is on you till the Day of Recompense." 79 (Iblees (Satan)) said: "My Lord! Give me then respite till the Day the (dead) are resurrected." 80(Allah) said: "Verily! You are of those allowed respite 81"Till the Day of the time appointed." 82(Iblees (Satan)) said: "By Your Might, then I will surely mislead them all, 83"Except Your chosen slaves amongst them (faithful, obedient, true believers of Islamic Monotheism)." 84 (Allah) said: "The Truth is, and the Truth I say, ether." 85That I will fill Hell with you (Iblees (Satan)) and those of them (mankind) that follow you, together." Mutakallifoon (those who pretend and fabricate things which do not exist). 86. Say (O Muhammad SAW): "No wage do I ask of you for this (the Quran), nor am I one of the Mutakallifoon (those who pretend and fabricate things which do not exist). 87"It (this Quran) is only a Reminder for all the Alameen (mankind and jinns). 88"And you shall certainly know the truth of it after a while."