قرآن مجید سورہ : الصَّفِّ
سَبَّحَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ۚ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ ﴿۱﴾ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لِمَ تَقُوۡلُوۡنَ مَا لَا تَفۡعَلُوۡنَ ﴿۲﴾ کَبُرَ مَقۡتًا عِنۡدَ اللّٰہِ اَنۡ تَقُوۡلُوۡا مَا لَا تَفۡعَلُوۡنَ ﴿۳﴾ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیۡنَ یُقَاتِلُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمۡ بُنۡیَانٌ مَّرۡصُوۡصٌ ﴿۴﴾ وَ اِذۡ قَالَ مُوۡسٰی لِقَوۡمِہٖ یٰقَوۡمِ لِمَ تُؤۡذُوۡنَنِیۡ وَ قَدۡ تَّعۡلَمُوۡنَ اَنِّیۡ رَسُوۡلُ اللّٰہِ اِلَیۡکُمۡ ؕ فَلَمَّا زَاغُوۡۤا اَزَاغَ اللّٰہُ قُلُوۡبَہُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ لَا یَہۡدِی الۡقَوۡمَ الۡفٰسِقِیۡنَ ﴿۵﴾ وَ اِذۡ قَالَ عِیۡسَی ابۡنُ مَرۡیَمَ یٰبَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ اِنِّیۡ رَسُوۡلُ اللّٰہِ اِلَیۡکُمۡ مُّصَدِّقًا لِّمَا بَیۡنَ یَدَیَّ مِنَ التَّوۡرٰىۃِ وَ مُبَشِّرًۢا بِرَسُوۡلٍ یَّاۡتِیۡ مِنۡۢ بَعۡدِی اسۡمُہٗۤ اَحۡمَدُ ؕ فَلَمَّا جَآءَہُمۡ بِالۡبَیِّنٰتِ قَالُوۡا ہٰذَا سِحۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۶﴾ وَ مَنۡ اَظۡلَمُ مِمَّنِ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ الۡکَذِبَ وَ ہُوَ یُدۡعٰۤی اِلَی الۡاِسۡلَامِ ؕ وَ اللّٰہُ لَا یَہۡدِی الۡقَوۡمَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۷﴾ یُرِیۡدُوۡنَ لِیُطۡفِـُٔوۡا نُوۡرَ اللّٰہِ بِاَفۡوَاہِہِمۡ وَ اللّٰہُ مُتِمُّ نُوۡرِہٖ وَ لَوۡ کَرِہَ الۡکٰفِرُوۡنَ ﴿۸﴾ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَہٗ بِالۡہُدٰی وَ دِیۡنِ الۡحَقِّ لِیُظۡہِرَہٗ عَلَی الدِّیۡنِ کُلِّہٖ وَ لَوۡ کَرِہَ الۡمُشۡرِکُوۡنَ ٪﴿۹﴾ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ہَلۡ اَدُلُّکُمۡ عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنۡجِیۡکُمۡ مِّنۡ عَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿۱۰﴾ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ تُجَاہِدُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ بِاَمۡوَالِکُمۡ وَ اَنۡفُسِکُمۡ ؕ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۱۱﴾ یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ذُنُوۡبَکُمۡ وَ یُدۡخِلۡکُمۡ جَنّٰتٍ تَجۡرِیۡ مِنۡ تَحۡتِہَا الۡاَنۡہٰرُ وَ مَسٰکِنَ طَیِّبَۃً فِیۡ جَنّٰتِ عَدۡنٍ ؕ ذٰلِکَ الۡفَوۡزُ الۡعَظِیۡمُ ﴿ۙ۱۲﴾ وَ اُخۡرٰی تُحِبُّوۡنَہَا ؕ نَصۡرٌ مِّنَ اللّٰہِ وَ فَتۡحٌ قَرِیۡبٌ ؕ وَ بَشِّرِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۳﴾ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُوۡنُوۡۤا اَنۡصَارَ اللّٰہِ کَمَا قَالَ عِیۡسَی ابۡنُ مَرۡیَمَ لِلۡحَوَارِیّٖنَ مَنۡ اَنۡصَارِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ ؕ قَالَ الۡحَوَارِیُّوۡنَ نَحۡنُ اَنۡصَارُ اللّٰہِ فَاٰمَنَتۡ طَّآئِفَۃٌ مِّنۡۢ بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ وَ کَفَرَتۡ طَّآئِفَۃٌ ۚ فَاَیَّدۡنَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا عَلٰی عَدُوِّہِمۡ فَاَصۡبَحُوۡا ظٰہِرِیۡنَ ﴿٪۱۴﴾
۱آسمانوں اور زمین میں جوکچھ ہے وہ اللہ کی تسبیح میں محو ہے اور وہی عزّت والا حکمت والاہے۔ ۲اے ایمان والو! وہ بات کیوں کہتے ہو جسے تم خود نہیں کرتے ہو۔ ۳اللہ کے نزدیک ایسی بات قطعاًناپسندیدہ ہے جو تم کہو مگر خود اسے نہ کرو۔ ۴بیشک اللہ ان لوگوں کو دوست رکھتاہے جواللہ کی راہ میں صف بندی کرکے اس طرح لڑتے ہیں جیسے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہو۔ ۵اور یاد کرو جب حضرت موسیٰ نے اپنی قوم سے کہاکہ اے میری قوم تم میری ایذا رسانی کیوںکرتے ہو حالانکہ تمہیں معلوم ہوگیاہے کہ میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں۔ پس جب انھوں نے ٹیڑھ پن اختیار کیاتو اللہ نے ان کے دلوں کو ٹیڑھا کردیا اور اللہ فاسقوں کی قوم کوہدایت نہیں دیتا۔ ۶یاد کرو جب عیسیٰ ابن مریم نے بنی اسرائیل سے کہا کہ میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں میں تو اس تورات کی تصدیق کرنے والا ہوں جوتمہارے پاس پہلے سے موجود ہے اور اپنے بعدمیں آنے والے ایک رسول کی بشارت دیتاہوں جن کانام احمد ہوگا۔ پھر جب وہ اُن کے پاس واضح نشانیاں لے کر آئے تو کہنے لگے یہ تو کھلا جادو ہے۔ ۷اور اس سے بڑھ کر ظلم کرنے والا کون ہے جواللہ پر جھوٹ منسوب کرے جبکہ اسے اسلام کی دعوت دی جائے اوراللہ ظالموں کی قوم کوہدایت نہیں دیتا۔ ۸وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو پھُونکوں سے بجھا دیں مگراللہ اپنے نور کی تکمیل کرکے رہے گا خواہ کافروں کو یہ کِتنا ہی ناگوار کیوں نہ ہو۔ ۹وہی ہے جس نے اپنے رسول کوہدایت اور دین حق کے ساتھ معبوث فرمایا ہے تاکہ اسے تمام دینوں پر سر بلند کردے اگرچہ مشرکوں کویہ کِتنا ہی ناپسند کیوں نہ ہو۔ ۱۰اے ایمان لانے والو! کیا میں تمہیں اس تجارت کے متعلق بتادوں جو تمہیں دردناک عذاب سے بچا لے۔ ۱۱وہ تجارت یہ ہے کہ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائو اور اللہ کی راہ میں اپنے اموال اور اپنی جان سے جہاد کرو۔ اگر تم جانو تو یہی تمہارے لیے بہتر ہے۔ ۱۲اللہ تعالیٰ تمہارے گناہ معاف کردے گا اورتمہیں جنتوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہیں۔ اور رہائش کے لیے پاکیزہ محل دے گا جوہمیشہ کے باغوں میں موجود ہیں،یہی بڑی کامیابی ہے۔ ۱۳اور ایک نعمت تمہیں اور عطا فرمائے گا جس سے تمہیں محبت ہے،وہ نعمت اللہ کی جانب سے نصرت اور فتح قریب ہے، اور اے محبوب مومنوں کو بشارت دے دیں۔ ۱۴اے ایمان والو! اللہ کے دین کے معاون بن جائو جس طرح عیسیٰ بِن مریم نے حواریوں سے کہا کہ اللہ کے لیے میری مدد کرنے میں میرا حواری کون ہے۔ حواریوں نے جواب دیا کہ ہم اللہ کے لیے مددگار ہیں تو بنی اسرائیل میں سے ایک گروہ ایمان لے آیا اور دوسرے گروہ نے کفر کرلیا۔پھر ہم نے دشمنوں کے مقابلے میں ایمان لانے والوں کی مدد کی پس مسلمان ہی کافروں پر غالب ہوکے رہے۔
1Whatsoever is in the heavens and whatsoever is on the earth glorifies Allah. And He is the All- Mighty, the All-Wise. 2O you who believe! Why do you say that which you do not do? 3Most hateful it is with Allah that you say that which you do not do. 4Verily, Allah loves those who fight in His Cause in rows (ranks) as if they were a solid structure . 5And (remember) when Moosa (Moses) said to his people: "O my people! Why do you hurt me while you know certainly that I am the Messenger of Allah to you? So when they turned away (from the Path of Allah), Allah turned their hearts away (from the Right Path). And Allah guides not the people who are Fasiqoon (rebellious, disobedient to Allah). 6And (remember) when Iesa (Jesus), son of Maryam (Mary), said: "O Children of Israel! I am the Messenger of Allah unto you confirming the Taurat ((Torah) which came) before me, and giving glad tidings of a Messenger to come after me, whose name shall be Ahmed . But when he (Ahmed i.e. Muhammad SAW) came to them with clear proofs, they said: "This is plain magic." 7And who does more wrong than the one who invents a lie against Allah, while he is being invited to Islam? And Allah guides not the people who are Zalimoon (polytheists, wrong-doers and disbelievers) folk. 8They intend to put out the Light of Allah (i.e. the religion of Islam, this Quran, and Prophet Muhammad SAW) with their mouths. But Allah will complete His Light even though the disbelievers hate (it). 9He it is Who has sent His Messenger (Muhammad SAW) with guidance and the religion of truth (Islamic Monotheism) to make it victorious over all (other) religions even though the Mushrikoon (polytheists, pagans, idolaters, and disbelievers in the Oneness of Allah and in His Messenger Muhammed SAW) hate (it). 10O You who believe! Shall I guide you to a commerce that will save you from a painful torment. 11That you believe in Allah and His Messenger (Muhammad SAW), and that you strive hard and fight in the Cause of Allah with your wealth and your lives, that will be better for you, if you but know! 12(If you do so) He will forgive you your sins, and admit you into Gardens under which rivers flow, and pleasant dwelling in Gardens of Adn Eternity (Adn (Edn) Paradise), that is indeed the great success. 13And also (He will give you) another (blessing) which you love, help from Allah (against your enemies) and a near victory. And give glad tidings (O Muhammad SAW) to the believers. 14O you who believe! Be you helpers (in the Cause) of Allah as said Iesa (Jesus), son of Maryam (Mary), to AlHawareeoon (the disciples): "Who are my helpers (in the Cause) of Allah?" AlHawareeeen (the disciples) said: "We are Allahs helpers" (i.e. we will strive in His Cause!). Then a group of the Children of Israel believed and a group disbelieved. SoWe gave power to those who believed against their enemies, and they became the uppermost.