قرآن مجید سورہ : الاِنْشِقَاقِ
اِذَا السَّمَآءُ انۡشَقَّتۡ ۙ﴿۱﴾ وَ اَذِنَتۡ لِرَبِّہَا وَ حُقَّتۡ ۙ﴿۲﴾ وَ اِذَا الۡاَرۡضُ مُدَّتۡ ۙ﴿۳﴾ وَ اَلۡقَتۡ مَا فِیۡہَا وَ تَخَلَّتۡ ۙ﴿۴﴾ وَ اَذِنَتۡ لِرَبِّہَا وَ حُقَّتۡ ؕ﴿۵﴾ یٰۤاَیُّہَا الۡاِنۡسَانُ اِنَّکَ کَادِحٌ اِلٰی رَبِّکَ کَدۡحًا فَمُلٰقِیۡہِ ۚ﴿۶﴾ فَاَمَّا مَنۡ اُوۡتِیَ کِتٰبَہٗ بِیَمِیۡنِہٖ ۙ﴿۷﴾ فَسَوۡفَ یُحَاسَبُ حِسَابًا یَّسِیۡرًا ۙ﴿۸﴾ وَّ یَنۡقَلِبُ اِلٰۤی اَہۡلِہٖ مَسۡرُوۡرًا ؕ﴿۹﴾ وَ اَمَّا مَنۡ اُوۡتِیَ کِتٰبَہٗ وَرَآءَ ظَہۡرِہٖ ﴿ۙ۱۰﴾ فَسَوۡفَ یَدۡعُوۡا ثُبُوۡرًا ﴿ۙ۱۱﴾ وَّ یَصۡلٰی سَعِیۡرًا ﴿ؕ۱۲﴾ اِنَّہٗ کَانَ فِیۡۤ اَہۡلِہٖ مَسۡرُوۡرًا ﴿ؕ۱۳﴾ اِنَّہٗ ظَنَّ اَنۡ لَّنۡ یَّحُوۡرَ ﴿ۚۛ۱۴﴾ بَلٰۤی ۚۛ اِنَّ رَبَّہٗ کَانَ بِہٖ بَصِیۡرًا ﴿ؕ۱۵﴾ فَلَاۤ اُقۡسِمُ بِالشَّفَقِ ﴿ۙ۱۶﴾ وَ الَّیۡلِ وَ مَا وَسَقَ ﴿ۙ۱۷﴾ وَ الۡقَمَرِ اِذَا اتَّسَقَ ﴿ۙ۱۸﴾ لَتَرۡکَبُنَّ طَبَقًا عَنۡ طَبَقٍ ﴿ؕ۱۹﴾ فَمَا لَہُمۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿ۙ۲۰﴾ وَ اِذَا قُرِئَ عَلَیۡہِمُ الۡقُرۡاٰنُ لَا یَسۡجُدُوۡنَ ﴿ؕٛ۲۱﴾ بَلِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا یُکَذِّبُوۡنَ ﴿۫ۖ۲۲﴾ وَ اللّٰہُ اَعۡلَمُ بِمَا یُوۡعُوۡنَ ﴿۫ۖ۲۳﴾ فَبَشِّرۡہُمۡ بِعَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿ۙ۲۴﴾ اِلَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَہُمۡ اَجۡرٌ غَیۡرُ مَمۡنُوۡنٍ ﴿٪۲۵﴾
۱جب آسمان پھٹ جائے گا۔ ۲اور اپنے رب کافرمان سن لے گا تو اس کا حکم بجالانا ہی حق ہے۔ ۳ اور جب زمین ایک جیسی کردی جائے گی. ۴اور جو کچھ اس کے اندر ہے باہر نکال پھینکے گی اور خالی ہوجائے گی۔ ۵اور اپنے رب کے حکم کو تسلیم کرے گی اوراس کیلئے ایسا کرناہی حق ہے۔ ۶ اے انسان تو اپنے رب کی طرف پہنچنے میں بڑے کٹھن مراحل طے کررہاہے تواس سے جاہی ملے گا۔ ۷پھر جسے اس کا اعمال نامہ دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا. ۸تو جلد ہی اس سے آسان حساب لے لیا جائے گا۔ ۹اوروہ اپنے اہل وعیال کی طرف خوشی کے ساتھ واپس آئے گا۔ ۱۰اور جس کااعمال نامہ اس کی پشت کی طرف دیا جائے گا۔ ۱۱تو وہ پکارے گا کہ مجھے جلد موت آجائے۔ ۱۲اور جہنم میں داخل ہوگا۔ ۱۳بلاشبہ وہ اپنے اہل وعیال میں مسرور رہتا تھا۔ ۱۴ بیشک اس کا گمان تھا کہ وہ اپنے رب کے پاس لوٹ کرنہیں جائے گا۔ ۱۵ کیوں نہیں بیشک اُس کا رب اسے دیکھتا تھا۔ ۱۶ پس مجھے شفق کی قسم۔ ۱۷اور رات کی قسم اور اُس کی جو کچھ وہ سمیٹ لیتی ہے. ۱۸اور چاند کی قسم! جب وہ مکمل ہوجائے۔ ۱۹تمہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ درجہ بدرجہ چڑھنا ہوگا۔ ۲۰ پس انھیں کیا ہے کہ پھر وہ ایمان نہیں لاتے۔ ۲۱اور جب ان کے سامنے قرآن پڑھا جاتا تھا تو وہ سجدہ نہیں کرتے۔ ۲۲ بلکہ یہ کفر کرنے والے جھٹلاتے ہیں۔ ۲۳اور اللہ اُس کو جانتا ہے جو کچھ ان کے دلوں میں بھرا ہواہے۔ ۲۴پس انھیں عذاب الیم کی خبر سنا دیں. ۲۵مگر جولوگ ایمان لائے اور انھوں نے صالح عمل کیے ان کے لیے نہ ختم ہونے والا اجر ہے۔
1When the heaven is split asunder, 2And listens and obeys its Lord, and it must do so; 3And when the earth is stretched forth, 4And has cast out all that was in it and became empty, 5And listens and obeys its Lord, and it must do so; 6O man! Verily, you are returning towards your Lord with your deeds and actions (good or bad), a sure returning, so you will meet (i.e. the results of your deeds which you did). 7Then, as for him who will be given his Record in his right hand, 8He surely will receive an easy reckoning, 9And will return to his family in joy! 10But whosoever is given his Record behind his back, 11He will invoke (his) destruction, 12And shall enter a blazing Fire, and made to taste its burning. 13Verily, he was among his people in joy! 14Verily, he thought that he would never come back (to Us)! 15Yes! Verily, his Lord has been ever beholding him! 16So I swear by the afterglow of sunset; 17And by the night and whatever it gathers in its darkness; 18And by the moon when it is at the full, 19You shall certainly travel from stage to stage (in this life and in the Hereafter). 20What is the matter with them, that they believe not? 21And when the Quran is recited to them, they fall not prostrate, 22Nay, (on the contrary), those who disbelieve, belie (Prophet Muhammad (Peace be upon him) and whatever he brought, i.e. this Quran and Islamic Monotheism, etc.). 23And Allah knows best what they gather (of good and bad deeds), 24So announce to them a painful torment. 25. Save those who believe and do righteous good deeds, for them is a reward that will never come to an end (i.e. Paradise).